عمران خان صدر زرداری سے رحم کی اپیل کر سکتے ہیں، وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ عمران خان صدر زرداری سے رحم کی اپیل کر سکتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس ایک قانونی معاملہ ہے اور تحریک انصاف میں اتنی سیاسی پختگی ہونی چاہیے کہ عدالتی معاملات کو سیاسی معاملات سے نہ جوڑا جائے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس میں 14 سال قید کی سزا کے بعد عمران خان کیلیے حکمنانہ جاری کرے مگر ہاں ایک شخص کے پاس یہ اختیار ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ قیدی اور سربراہ مملکت یعنی صدر کے درمیان یہ معاملہ ہوسکتا ہے۔ اگر عمران خان صدر آصف زرداری کو رحم کی اپیل دیں تو وہ انہیں معافی دلا سکتے ہیں۔ آرٹیکل 45 کے تحت سربراہ مملکت کے پاس یہ اختیار ہے اور اس پر عدالتی فیصلے بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جن کی مدت ملازمت تقریبا مکمل ہوچکی، انہیں قبل از وقت ریٹائرمنٹ دیں گے:وزیر قانون
جن کی مدت ملازمت تقریبا مکمل ہوچکی، انہیں قبل از وقت ریٹائرمنٹ دیں گے:وزیر قانون WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تاررڑ نے کہا ہے کہ حکومت کا کام کاروبار نہیں کرنا، سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں میں بہت ملوث ہوئی، ریاستی ملکتی اداروں کا خسارہ سیکٹروں ارب سالانہ ہے، نارکوٹکس کو وزارت داخلہ میں شامل کر دیا ہے، ایوی ایشن کو وزارت دفاع میں شامل کر دیا ہے، کیڈ کو ختم کر دیا، پی ڈیبلو ڈی کو وائنڈ اپ کر دیا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ملازمین جو سروسز کی معیاد تقریبا کرچکے ہیں ان کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ دیں گے، جن کے 7 سال تک رہتے ہیں ان کو بھی پیکجز دے رہے ہیں، باقیوں کے لیے سرپلس پول کا آپشن رکھا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ میں نیت نہیں لوگوں کو بے روزگار کیا جائے، لیگل فریم ورک کے اندر رائٹ سائزنگ ہو گی، کسی کو قانون سے بالاتر ہو کر گھر نہیں بھیجا جائے گا، کئی محکموں کی ٹرمننگ کر رہے ہیں۔
اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں چند ہفتوں سے لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن کو دوبارہ بنا دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے مسئلے پر ایک کابینہ کمیٹی قائم کی ہے، ریاست پاکستان کو آئین کے تحت چلنا ہے، کسی شخص کے جرم کا الزام ہے نا حراست درکار ہے تو وہ آئینی قانونی طریقے سے ہونی چاہیے۔
سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ لوگ غیر قانونی طور پر لوگ اٹھائے جاتے ہیں جن کا الزام سیکیورٹی فورسز پر لگتا ہے، احتجاج پر بلوچستان کی شاہرائیں بند کر دی جاتی ہیں، مچھ میں کئی روز سے حکومتی رٹ موجود نہیں تھی، وفاقی فورسز کی موجودگی میں یہ سب ہوتا ہے، وفاقی حکومت اور وفاقی فورسز پر الزامات لگ رہے ہیں، بلوچستان دور ہوتا جا رہا ہے، صوبے میں حالات بہت زیادہ خراب ہو چکے ہیں۔