پاکستان کا یوکرین جنگ جلد ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اقوام متحدہ(اے پی پی) پاکستان نے یوکرین میں جاری جنگ جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ میں شہریوں کا جانی و دیگر نقصان بہت زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے سلامتی کونسل میں یوکرین جنگ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس اس حوالے سے اہم موقع پر ہو رہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کو تین سال پورے ہونے والے ہیں اور عالمی ادارے کی انڈر سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور روزمیری ڈی کارلو کی سلامتی کونسل کو بریفنگ کے مطابق اس میں مسلسل شدت ا ٓرہی ہے جو تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں شہریوں کا بڑے پیمانے پر جانی و دیگر نقصان ہورہا ہے، اس کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان ہوا ۔ پاکستانی مندوب نے خبردار کیا کہ جنگ کی شدت میں اضافہ موجودہ بحران کو مزید بڑھا دے گا، ہمیں جنگ کے جلد خاتمے اور ایک ایسے حل کی ضرورت ہے جو پائیدار اور دیرپا امن قائم کر سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت کا ارسا کو خط، ٹی پی لنک کینال بند کرنے کا مطالبہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ کر ٹی پی لنک کینال بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق خط میں لکھا کہ سندھ کو 62 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے جبکہ پنجاب کی کینالز میں 57 فیصد پانی کی قلت ہے ۔ ٹی پی لنک کینال کھولنے سے سندھ میں پانی کی مزید قلت ہوجائے گی۔
قبل ازیں وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔وزیر آبپاشی نے کہا کہ سندھ پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کرتا ہے، سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے۔
اب گیا ہے تو یہ سمجھو کہ پلٹنا مشکل۔۔۔
جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، جبکہ 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔
وزیر آبپاشی نے کہا کہ آبی معاہدہ 1991 کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے، سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے،ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے پیر کو پانی کی تقسیم پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ کر کہا تھا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43فیصد کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی ذیادہ اورسندھ کا کم روکاجا رہا ہے۔
کبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے۔۔۔
دوسری جانب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے بھی سندھ کو زیادہ پانی دیے جانے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔ ارسا حکام نے ابتدائی جائزے میں سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کو حق دیا۔
ارسا ترجمان کے مطابق حکام نے پنجاب حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے خط کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور ارسا خط کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گا۔