زونگ کا پارک ویوسٹی کے ساتھ شراکت داری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
زونگ اورسٹی ویو کاادائیگی کے لیے اشتراک کے موقع معاہدے پر دستخط ہو رہے ہیں
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان کے معروف ڈیجیٹل آپریٹر زونگ فورجی نے جدید ٹیکنالوجی کے حل فراہم کرنے کے لیے پارک ویو سٹی کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس کا مقصدپارک ویو سٹی کوا سمارٹ اور ڈیجیٹل طور پر منسلک رہنے کے لیے ایک ماڈل میں تبدیل کرنا ہے۔اس شراکت داری کے تحت زونگ بزنس سلوشنز ابتدائی طور پر شہر کے وسط میں بسنے والی کاروباری برادری کو ڈی آئی سی ٹی اور کلائوڈ جیسی مرضی کے مطابق ٹیکنالوجی سروسز پیش کرے گا جبکہ یہ منصوبہ مستقبل قریب میں رہائشی صارفین تک بڑھایا جائے گا۔زونگ فورجی کے چیئرمین اور سی ای او مسٹر ہوو جونلی نے کہا کہ ،’’یہ اقدام بزنسز اور رہائشی دونوںطبقات کے لیے ڈیجیٹل طور پر مربوط طرز زندگی کو فروغ دینے کے لیے زونگ فورجی کے عزم کا اظہار اور پاکستان بھر میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی میں ایک رہنما کے طور پر اس کی پوزیشن کو تقویت دیتاہے۔یہ شراکت داری جدید ترین ڈیجیٹل حل کے ساتھ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے ہماری لگن کو ظاہر کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شراکت داری کے لیے
پڑھیں:
وطن کے مرکزی خیال کے ساتھ نئے بنگلہ سال کی تقریبات کا آغاز
جیسے ہی صبح کی پہلی کرنوں نے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے دھان منڈی میں رابندر سروبر کو روشن کیا، فضا سرود کے نازک نوٹ اور ٹیگور کے مشہور گیت ’آلو امر آلو‘ یعنی ’روشنی! او میری روشنی‘ سے گونج اٹھی۔
یہ نئے بنگلہ سال 1432 کا آغاز تھا جس کا اس مرتبہ مرکزی خیال سودیش یعنی وطن ہے، اس سال کے پاہیلا بیساکھ کی رنگا رنگی نے میرپور، اترا، اور پرانے ڈھاکہ سمیت دارالحکومت بھر سے ہزاروں شہریوں کی توجہ مبذول کی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، بنگلہ دیش کے متعدد تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں معطل
تقریبات کا آغاز صبح 6 بجے ہوا، جس میں بنگال پرم پرا سنگیتالی کے آرٹسٹوں کی جانب سے پیش کردہ متعدد پرفارمنس بھی شامل تھیں، ان تقریبات کی خاص بات ‘پنچکبی’ کو خراج تحسین پیش کرنا تھا، جس میں بنگال کے پانچ ممتاز شاعر یعنی رابندر ناتھ ٹیگور، قاضی نذر الاسلام، دویجیندر لال رائے، رجنی کانتا سین، اور اتل پرساد سین شامل ہیں۔
https://Twitter.com/SoheliaL/status/1911676850386133096
جس میں شوریر دھارا کے گلوکاروں کی جانب سے ان کی لازوال کمپوزیشنز کی روح پرور پیشکش کی گئی، خاص طور پر نذرالاسلام کے گیت نے نسیم صبح کو شاعری سے معطر کردیا۔
سال نو کے اس جشن کا ایک اہم پہلو بنگلہ دیش کی متنوع نسلی برادریوں سے تعلق رکھنے والے مقامی فنکاروں کو شامل کرنا تھا، چٹاگانگ پہاڑی علاقے، میمن سنگھ اور ملک کے شمالی علاقوں کے فنکاروں نے اپنے روایتی لباس میں ملبوس لوک گیت اور رقص پیش کیا۔
اس ثقافتی تبادلے نے قومی یکجہتی کے موضوع کو اجاگر کیا، خاص طور پر ایک متحرک پرفارمنس کے ساتھ جس میں قومی نغمہ شامل تھا، سال نو کے اس تہوار کی تقریب کا مقام میدان دیہی بنگال کے مختلف مظاہر کا حقیقی عکاس بن کر رہ گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
اسٹالز میں مٹی کی گڑیا، جوٹ کی دستکاریاں، ہاتھ سے بنی اشیا اور مقامی کاٹیج انڈسٹری کی مصنوعات کی نمائش کی گئی، جو مقامی دستکاری کے عظیم فن کو اجاگر کرتی ہیں۔ روایتی دیہی کھیلوں نے تہوار کے جوش و جذبے میں اضافہ کیا۔
ایک آرٹ کیمپ نے تقریب کو مزید تقویت بخشی، جس میں معروف موسیقاروں، رقاصوں، اور مصوروں کو اکٹھا کیا گیا تھا، جنہوں نے نئے سال اور اس کے مرکزی خیال یعنی وطن سے متاثر ہو کر آرٹ ورک تخلیق کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتل پرساد سین بنگلہ دیش بنگلہ سال پاہیلا بیساکھ دویجیندر لال رائے ڈھاکہ رابندر ناتھ ٹیگور رجنی کانتا سین قاضی نذر الاسلام