دمشق : 12 برس بعد ہسپانوی سفارت خانہ بحال کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ہسپانوی وزیرخارجہ جوز مینوبل الباریس شامی حکام سے ملاقات کررہے ہیں
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) دمشق میں 12 سال بعد ہسپانوی سفارتخانے پر پرچم لہرا دیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد مغربی ممالک کا شام سے تعلقات بحال کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں تازہ ترین اضافے کے طور پر اسپین کے وزیرِ خارجہ نے دمشق کے سفارت خانے میں اپنے ملک کا پرچم بلند کیا۔ ایک عشرے سے زائد عرصے تک میڈرڈ کی جانب سے سفارتی سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد دوبارہ دونوں ممالک کے تعلقات بحال ہوئے ہیں۔ بشارالاسد کی جانب سے حکومت مخالف مظاہروں پر وحشیانہ جبر 13 سال سے زیادہ کی خانہ جنگی کی وجہ بنا جس کے شروع ہونے کے ایک سال بعد اسپین نے مارچ 2012 میں اپنا سفارتی مشن بند کر دیا تھا۔ ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے کہا ذاتی طور پر یہاں آنا اعزاز کی بات ہے۔ ہسپانوی پرچم دوبارہ بلند کرنا شام کے مستقبل کے لیے ہماری اس امید کی علامت ہے جو ہم شامی عوام کے بہتر مستقبل کے لیے رکھتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سفارت خانے میں اسپین کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔دوسری جانب ترک فضائی کمپنی نے23 جنوری سے شام کے لیے دوبارہ پروازیں شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ترکش ایئر لائنز کے چیف ایگزیکٹو بلال ایکسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کہا کہ دمشق کے لیے ہر ہفتے 3پروازیں چلائی جائیں گی۔واضح رہے کہ ترکش ایئرلائنز نے حالات کشیدہ ہونے کے باعث دمشق کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی تھیں۔ادھر تُرک فوج نے شمالی شام میں حملے کی تیاری میں مصروف علاحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور وائی پی جی کے 29 جنگجو ہلاک کردیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
چین کی تائیوان کے لیے گروپ ٹور دوبارہ شروع کرنے کی تیاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) بیجنگ کی وزارت ثقافت اور سیاحت نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ چین مستقبل قریب میں تائیوان کے لیے بعض گروپ ٹور دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تائیوان سے دوبارہ اتحاد کو کوئی نہیں روک سکتا، چینی صدر
اس اقدام پر عمل درآمد سے آبنائے تائیوان کے اس پار تائیوان کے قریب ترین چینی صوبے شنگھائی اور جنوب مشرقی صوبے فوجیان کے رہائشیوں کو خود مختار جزیرے تائیوان کا سفر کرنے کا موقع ملے گا۔
البتہ چین کی وزارت ثقافت اور سیاحت نے گروپ ٹورز کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوئی مخصوص ٹائم لائن مقرر نہیں کی ہے۔
چین نے نئی طرز کا جنگی بحری جہاز ’سیچوان‘ لانچ کر دیا
چین تائیوان کے گروپ ٹور دوبارہ کیوں شروع کرنا چاہتا ہے؟چینی وزارت ثقافت کا کہنا ہے کہ یہ دورے آبنائے کے دونوں اطراف کے لوگوں کے "مفادات اور فلاح و بہبود کے معاملات کو فروغ دیں گے۔
(جاری ہے)
"اس نے یہ بھی کہا کہ اس اقدام سے جزیرہ تائیوان اور چین کے درمیان کی "آبنائے کے لوگوں کے درمیان ربط کو معمول پر لانے کو فروغ ملے گا۔"
تائیوان کے آس پاس درجنوں چینی طیاروں اور جہازوں کی مشقیں
تائیوان کی حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
چین اور تائیوان کے کشیدہ تعلقاتچین اور تائیوان نے آبنائے میں سفر پر کافی دنوں سے اپنی پابندیاں برقرار رکھی ہیں۔
گزشتہ سال جون میں، تائیوان نے چین کے لیے اپنی سفری وارننگ بڑھاتے ہوئے اپنے شہریوں سے کہا تھا کہ جب تک بالکل ضروری نہ ہو وہ چین کا دورہ نہ کریں۔
تائیوان کے قریب چینی عسکری سرگرمیاں
واضح رہے کہ بیجنگ کی جانب سے تائیوان کی آزادی کے "سخت" حامیوں کو پھانسی دینے کی دھمکی دی گئی تھی، جس کے بعد اس طرح کی سفری ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ بیجنگ خود مختار جزیرے کو اپنے ہی علاقے کے حصے کے طور پر دیکھتا ہے۔
تائیوان کے ارد گرد چین کی تازہ جنگی مشقیں شروع
حالیہ برسوں میں چین نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تائی پے کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوششیں بھی تیز کی ہیں۔
اس نے جزیرے کے ارد گرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کر کے فوجی دباؤ کو بھی بڑھا دیا ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)