کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین ناظم آباد ٹائون سید محمد مظفر کاوائس چیئرمین نعمان صدیقی کے ہمراہ ناظم آباد ٹاون کی مختلف یوسیز کا دورہ، علاقوں میں صفائی ستھرائی اور سیوریج لائنوں کی صورتحال کاجائزہ لینے کے ساتھ یوسیز میں جاری ترقیاتی کاموں جن میں پیور بلاک کے زریعے گلیوں کے پختہ کاری، اور دیگر کاموں کا معائنہ کیا، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ناظم آباد ٹاون ہاشم مسعود، ڈائریکٹر سینی ٹیشن ظہیر احمد، XEN واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ظفر ملک، بی اینڈ آر کے عثمان، انچارج اینٹی انکروچمنٹ راشد کمال بھی موجود تھے،چیئرمین ناظم آباد ٹائون سید محمد مظفر نے یونین کمیٹی نمبر 06 ، یونین کمیٹی نمبر 03 میں پیورورک کے کام کے معائنے کے دوران علاقہ مکینوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناظم آباد ٹائون کی تباہ حال سڑکوں اور گلیوں کو تعمیر و مرمت کر کے بحال کیا جارہا ہے بلدیاتی سہولتوں کی فراہمی کا دائرہ کار اب گلی محلوں تک پہنچا دیا گیا ہے، دستیاب وسائل میں منصفانہ بنیادوں پرعوام کو زیادہ سے زیادہ بلدیاتی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چیئرمین ناظم آباد ٹائون نے متعلقہ عملے کوہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گلیوں کو پختہ کرنے کے لئے میٹریل کا خاص خیال رکھتے ہوئے معیاری میٹریل استعمال کیا جائے تاکہ مضبوط پائیدار گلیوں اور راہ گزر کی تعمیر کی جاسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ناظم ا باد ٹائون

پڑھیں:

’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دیا ہے۔

نجی ٹی وی کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دے دیا۔

چیئرمین سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں این ایچ اے حکام اور کمیٹی ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں این ایچ اے حکام نے بتایا کہ عالمی بینک کی امداد سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر کیا جائیگا۔ منصوبے کیلیے قرض معاہدے پر دسمبر 2019 میں دستخط کیے گئے تھے۔ اس منصوبے کے لیے عالمی بینک 46 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ منصوبے میں اتنی تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ جس پر این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ منصوبے کی ضروریات پوری کرنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن نے کہا کہ عالمی بینک خود سے شرائط عائد نہیں کر سکتا۔

این ایچ اے حکام نے بتایا کہ اس منصوبے کی بولی کھولنے میں 4 سال لگ گئے۔ بولی کی رقم قرض سے دگنی ہے۔ پاکستان نے عالمی بینک سے نیا معاہدہ کیا ہے۔ اس نئے 10 سالہ پروگرام کے تحت سماجی شعبے کیلیے امداد ملے گی۔

اس موقع پر اقتصادی امور ڈویژن نے خدشہ ظاہر کیا کہ این ایچ اے نے مسئلے کا فوری حل نہ نکالا تو نرم شرائط والے قرض منسوخ ہو سکتے ہیں۔ اب یہ عالمی بینک کی ترجیحات میں نہیں، اس لیے قرض نہیں بڑھایا جائے گا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اتنے سستے قرض کو بھی کس طرح ضائع کیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اگر چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوگا تو اسی طرح ہوگا۔ عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں۔ ایسے شاہانہ اقدامات کا تدارک کیا جانا ضروری ہے۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ ہمارے قرض بڑھتے رہتے ہیں۔ جب پاکستان نرم شرائط والے قرض استعمال ہی نہیں کر سکتا، تو مزید قرض کیوں ملےگا۔ حکومت کو سفارش کریں کہ معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کاتعین کیا جائے۔
مزیدپڑھیں:’اپنی چھت،اپناگھر‘ پروگرام کے تحت قرضے کی دوسری قسط جاری

متعلقہ مضامین

  • حضورؐ آخری نبیؐ، شک کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج: طاہر القادری 
  • کرینہ کپور کی بولڈ اور چونکا دینے والی فلم ’دائرہ‘ میں انٹری
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • مظفر گڑھ، ماموں اور کزن کی جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی
  • ایران میں قتل ہوئے 8 پاکستانیوں کے نام سامنے آ گئے
  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب
  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولتوں کیلئے درخواست، فریقین سے جواب طلب
  • ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو روزگار فراہمی کیلئے بیلاروس سے مفاہمت ہوئی ہے، وزیراعظم