عمران کیخلاف فیصلہ سنانے والے جج عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں‘حلیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ قوم کے بچوں کو قرآن و سنت کی تعلیم دینے پر عمران خان کو ایک من گھرٹ کیس میں آج سزا دی گئی افسوس کی بات ہے اس ادارے کو آج بند کر دیا جہاں قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی تھی پوری قوم اس فیصلے کو نہیں مانتی۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو انصاف ہائوس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حلیم عاد ل شیخ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج کہہ چکے ہیں یہ یہ جج جس نے آج فیصلہ سانایا ہے عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں ہے ہم فیصلے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں جائیں گے عمران خان جس طرح دیگر جھوٹے فیصلوں میں بری ہوئے اس فیصلے میں بھی بری ہونگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس، فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ خراب ہوئی، تمام مقدمات کا سامنا کروں گا، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے نے عدلیہ کی ساکھ کوخراب کردیا ہے
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس کیس میں نہ مجھے فائدہ ہوا ہے اور نہ حکومت کو کوئی نقصان ہوا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیے، تمام کیسز کا سامنا کروں گا، ایک آمراپنی ذات کے لیے یہ سب کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس والوں کوپلاٹ دیے گئے، جوساتھ ہے وہ آزاد ہیں اور جو مخالف ہیں انہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میری اہلیہ گھریلو عورت ہے، اس کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، اہلیہ کوسزا مجھے تکلیف دینے کے لیے دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈ کیس wenews آمر اہلیہ بانی پی ٹی آئی بشریٰ بی بی سزا عدلیہ کی ساکھ عمران خان فیصلہ