پشاور: پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل تو بہت اہم جگہ ہے۔

زرائع کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے 13 لاپتا افراد کے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عبید اللہ انور عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت 3 لاپتا افراد کی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وسیم اللہ کی گرفتاری مردان سینٹرل جیل میں ظاہر کی گئی اور محمد سلیم کی گرفتاری اڈیالہ جیل میں ظاہر کی گئی۔

اس پر چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ تو بہت اہم جگہ ہے، یہ شکر کریں کہ گرفتاری تو ظاہر کی گئی۔

اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ محمد حسین کی رپورٹ آئی ہے وہ اداروں کے پاس نہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ محمد حسین کا خاندان کسی پر ایف آئی آر درج کرناچاہتا ہے توکروالے۔

بعد ازاں عدالت نے10 لاپتا افراد سے متعلق رپورٹس ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے طلب کرلی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: چیف جسٹس کی گئی

پڑھیں:

آئینی بنچ نے آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواستیں غیر موثر ہونے پر نمٹا دیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی آئینی بینچ نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی‘ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ آڈیو لیکس کمیشن غیر فعال ہو چکا ہے جس کے بعد یہ کیس تو غیر موثر ہو چکا.

(جاری ہے)

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آڈیو لیکس کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسی ریٹائرڈ ہو چکے ہیں جبکہ کمیشن کے دیگر دو ممبران اب سپریم کورٹ کے جج ہیں بدھ کے روز درخواست گزار اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل حامد خان عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اٹارنی جنرل نے بتانا ہے کہ آڈیو لیکس پر نیا کمیشن بنایا جائے یا نہیں.

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل دوسرے آئینی بینچ میں مصروف ہیں جس پر جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ صرف اتنا بتا دیں کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس پر کیا کرنا ہے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا کہ انہیںہدایات لینے کے لیے وقت دیا جائے. جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیئے کیا مذاق بنایا ہوا ہے آپ نے، کبھی آپ آجاتے ہیں کبھی اٹارنی جنرل، صرف ہاں یا نہ بتانا ہے کیا اٹارنی جنرل پیش نہیں ہوئے تو نہیں بتائیں گے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت کو نیا کمیشن بھی بنانا ہو تب بھی یہ کیس اب غیر موثر ہے عدالت نے مبینہ آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواستوں کو غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیا.                                                                                                        

متعلقہ مضامین

  • آئینی بنچ نے آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواستیں غیر موثر ہونے پر نمٹا دیا
  • سول نظام ناکام، تمام مقدمات فوجی عدالت بھیج دیں
  • بلوچستان ہائیکورٹ کا بی وائی سی سربراہ ماہرنگ بلوچ و ساتھیوں کی رہائی کا حکم
  • بھارتی اقدام پر آج عالمی عدالت انصاف روانگی تھی لیکن منسوخ کردی: اٹارنی جنرل پاکستان
  • فیصلہ کرلیں سول نظام ناکام ہو چکا، سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں، جج آئینی بینچ
  • بھارت کے اقدام پر آج عالمی عدالت انصاف روانگی تھی لیکن منسوخ کر دی، اٹارنی جنرل 
  • یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں کہ سول نظام ناکام ہوچکا ہے: جسٹس جمال مندوخیل
  • یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں کہ سول نظام ناکام ہو چکا، سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں، جسٹس مندوخیل
  • یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں سول نظام ناکام ہو چکا، سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں: آئینی بنچ
  • یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں سول نظام ناکام ہو چکا سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں: جسٹس جمال خان مندوخیل