فیصل واوڈا کی عمران خان،بشری بی بی کی سزا اورپی ٹی آئی کے حوالے سے تمام باتیں درست ثابت
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
لاہور:
سینیٹرفیصل واوڈا کی عمران خان،بشری بی بی کی سزا اورپی ٹی آئی کے حوالے سے تمام باتیں درست ثابت ہوگئیں،فیصل واوڈا عرصہ سے ایک بات باربارکہتے رہے کہ 190ملین پاﺅنڈکیس ملکی تاریخ کا سب سے بڑامالی کیس ہوگا جس میں عمران خان اوربشری بی بی کو سخت سزاہوگی اوروہ ہوگئی۔
جس پی ٹی آئی کابینہ سے 190ملین پاﺅنڈ سے متعلق منظوری دلائی گئی اس کابینہ میں فیصل واوڈا وزیرتھے جب یہ معاملہ وہاں آیا تو فیصل واوڈا عمران خان اورکابینہ کے ارکان کوکہتے رہے کہ یہ ”اوپن اینڈ شٹ کیس“ ثابت ہوگا ،اس میں مقدمہ ہوگا اور اس میں سب کی پکڑ ہوجائے گی یہ نہ کریں مگر اس وقت ان کی بات کسی نے نہ سنی، منظوری کے بعد سب چپ ہوگئے مگروقت ایک سا نہیں رہتا۔
پی ٹی آئی اقتدار ختم ہونے کے بعد یہ کیس چل پڑا،اس وقت بھی فیصل واوڈا نے کہا کہ اس میں کسی کی بچت نہیں ہوگی، پی ٹی آئی والوں کو بھی پتہ تھا کہ”سب پھڑے جائیں گے“ ،اس لیے ان کے بھی وکلا کیس لٹکاتے رہے۔
190ملین پاﺅنڈ کیس یکم دسمبر2023 میں دائرہوا،نیب نے ٹرائل کے دوران 35گواہان کے بیان ریکارڈکرائے، ملزمان نے دفاع میں کوئی گواہ پیش نہ کیا، فیصل واوڈا کہتے رہے کہ عمران کے اردگرد مفاداتی اکٹھے ہیں ،وہی انہیں مروانے کے چکر میں ہیں ،یہ جرم بھی انہوں نے اپنے فائدے کےلیے ان سے کرایا،بے شرم لوگ چاہتے ہیں ان کو سزاہو ،پارٹی پران کا قبضہ رہے اوران کی باہرسیاست چلتی رہے وہ اس میں کامیاب رہے۔
اتوار کو کراچی پریس کلب میں بھی پریس کانفرنس میں فیصل واوڈا نے کہا کہ 190ملین پاﺅنڈکیس ثابت شدہ ہے ،اس میں جتنا مرضی التوا ہوجائے ،اس میں عمران اوربشری کو سزا ضرورہوگی، وہ واحد رہنما تھے جوپہلے دن سے اپنی وزارت سے لے کر آج تک ایک ہی بات کہہ رہے تھے کہ سزاہوگی، سزاکے بعد بھی پارٹی بیانات تک ہی رہے گی ، بس حکومت کو برابھلا کہے گی، مذاکرات صرف بہانہ ہیں،یہ مذاق ہورہا ہے،حکومت اور پی ٹی آئی دونوں نہیں چاہتے کہ بانی باہر آئے، وقت نے سینیٹرفیصل واوڈا کی ایک ایک بات کوسچ ثابت کردیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا پی ٹی آئی
پڑھیں:
مذاکرات کرنے والے دونوں فریقین چاہتے ہیں عمران خان جیل میں رہیں، فیصل واوڈا
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مذاکرات کرنے والے دونوں فریقین چاہتے ہیں عمران خان جیل میں رہیں، پی ٹی آئی کو ہائی کورٹ میں اپیل پر جانے پر مزید مایوسی ہوگی کیوں کہ یہی فیصلہ برقرار رہے گا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کابینہ میں یہ منحوس آرڈر آیا تو میں نے اُسی وقت کہا تھا کہ اس کا انجام جیل ہے، یہ ایک اسٹیٹ فارورڈ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، جب شہزاد صاحب مذاکرات کرنے برطانیہ گئے تھے تو تب بھی کابینہ کو نہیں معلوم تھا اور نہ ہی کابینہ کی منظوری ان مذاکرات میں شامل تھی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سب کچھ کرنے کے بعد زبردستی اسے کابینہ اجلاس میں بغیر ایجنڈے کے سیل لفافے میں پیش کیا گیا، این سی اے نے کہا کہ پاکستان کا پیسہ ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا پاکستان کا پیسہ ہے اس پر کرپشن ہورہی ہے اس کے بعد شواہد سب کے سامنے ہیں، 460 ارب روپے سپریم کورٹ میں دینے تھے مگر یہ اماؤنٹ 560 ارب تھا جس میں 100 ارب روپے کم کراکے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں ںے کہا کہ 2018ء سے قبل عمران خان بے ایمان اور چور نہیں تھے وہ جمائما سے اپنی طلاق کے وقت کروڑوں ڈالر لے سکتے تھے مگر انہوں نے نہیں لیے مگر 2018ء میں ان کی نئی بیگم آگئیں اور ان ہی کے دور میں سارے کرپشن کیسز بنے، مار دھاڑ ہوئی، جلاؤ گھیراؤ ہوئے، عمران خان تبدیلی سے تبدیل ہوگئے، میں نے وقت سے پہلے کہا تھا کہ دونوں گرفتار ہوں گے اور آج یہ ہوگیا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے دونوں فریقین پی ٹی آئی اور حکومت چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں رہیں، اب یہ مذاکرات رک جائیں گے، کل یہ تاثر دیا گیا کہ فوج کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے اس پر کہا تھا کہ صبح تک رک جائیں گے مثبت اور مصیبت میں صبح تک کا فرق ہے اور آج صبح فیصلہ آگیا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ جس فوج کی کل تک تعریفیں ہورہی تھی آج سے پھر برائی شروع ہوجائے گی، 9 مئی پر یہ کہتے ہیں کہ ڈرامہ تھا جب کہ گنڈاپور کہتے ہیں کہ میرے بندے تھے میں اون کرتا ہوں انہوں ںے ریڈ لائن عبور کی انہیں سزائیں دیں، بیس جنوری کے بعد ویسے بھی ٹرمپ کارڈ کی ہوا نکل جائے گی اور اس میں بھی انہیں مایوسی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں اپیل پر جانے پر انہیں مزید مایوسی ہوگی کیوں کہ یہی فیصلہ برقرار رہے گا، اب تو مشکلات کا دور چل رہا ہے اور چلتا رہے گا، ان پر مزید کیسز بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے وزرا جو آج پریس کانفرنسز کررہے ہیں یہ لوگ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عمران خان کے خلاف شہادتیں دے کر آئے ہیں۔