وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشی حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی کے ملوث افسران کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

 یونان کشتی حادثوں کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم ہاؤس کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر ایف آئی کے  65 افسران و ملازمین بلیک لسٹ قرار دے دیے گئے ہیں، بلیک لسٹڈ افسران و ملازمین پر امیگریشن اور انسداد انسانی سمگلنگ ونگز میں تعیناتی پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ: اپنے جگر گوشوں کو کھونے والے کیا بتاتے ہیں؟

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے بلیک لسٹ کیے گئے ایف آئی اے افسران و ملازمین کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے عمل کو حتمی شکل دیں گے تاکہ موثر فوجداری کارروائی کی جاسکے۔

14 جون 2023 میں پیش آنے والے  یونان کشتی حادثے کی انکوائری رپورٹ وزیر اعظم افس کی طرف بنائی گئی کمیٹی نے جاری کر دی ہے، رپورٹ میں ایف آئی اے کے 65 افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

بلیک لسٹ ڈپٹی ڈائریکٹرز میں عمران رانجھا،زاہد محموداور مبشر احمد ترمذی شامل جبکہ 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز میں ابو بکر عثمان اور عرفان بابر کا نام ہے۔ بلیک لسٹڈ  4 ایف آئی اے انسپکٹرز میں  دو خواتین شائستہ امداد اور نازش سحر  سمیت عرفان احمد میمن اور ابراہیم خان شامل ہیں۔ 15 سب انسپکٹرز میں بھی 4 خواتین نادیہ پروین،صبا جعفری،شگفتہ اکبر اور ثمینہ صدیق شامل 11 سب انسپکٹرز میں ساجد اسماعیل،عمران ورک،محمود بٹ سلیمان لیاقت اور 13 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز میں فیصل عمران،محمد صغیر،سید اسد علی کے نام ہیں۔ 19ہیڈ کانسٹیبلز میں  مشتاق خٹک،عاطف شوکت،عرفان جاوید،علی شہریار،راجہ سنیل،عامر علی،یوسف علی،عدنان یونس شامل ہیں۔ 10 کانسٹیبلز میں محمد اقبال، رب نواز،بشری بی بی،مقصود احمد فیصل مشتاق بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ کیوں پیش آیا، وجہ سامنے آگئی

 اس کے علاوہ ایف آئی اے  کا ایک ایک افسر سعودی عرب کے علاوہ مختلف ممالک کے پاکستان میں موجود سفارتخانوں میں ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائے گا، ایف آئی اے کو ایک ہفتے کے اندر گریڈ 20 اور 21 کے افسران فراہم کیے جائیں گے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے مکمل باہمی قانونی معاونت کیسز تیار کریں گے اور وزارت  امور خارجہ کے ساتھ مؤثر فالو اپ کو یقینی بنائیں گے۔

سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایئرپورٹس پر مسافروں کی اسکریننگ کا ایک مؤثر نظام نافذ کرنے کے لیے تجاویز تیار کریں، جس میں ای گیٹس کی تنصیب اور انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے مختلف پیرامیٹرز اور چیک فلٹرز سمیت جدید ٹیکنالوجی کے دیگر ذرائع شامل ہوں، وزیر اطلاعات و نشریات اگلی میٹنگ میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے داخلہ کی طرف سے اٹھائے گئے بڑے بیداری مہم اور اقدامات کے بارے میں پریزنٹیشن دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ: مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں

ڈی جی ایف آئی اے غیر قانونی تارکین کے بین الاقوامی مراکز کی نشاندہی کریں گے اور ان کے منصوبوں پر نظررکھیں گے۔

اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا ہے کہ  وزیر قانون و انصاف، سیکریٹری قانون و انصاف، سیکریٹری داخلہ ڈویژن ، سیکریٹری  خارجہ، ڈی جی انٹیگریٹڈ میری ٹائم پورٹیبل ایکوسٹک اسکورنگ اور سمولیشن(آئی ایم پی اے ایس ایس) اور کسی دوسرے شریک منتخب ممبر پر مشتمل کمیٹی موجودہ پاسپورٹ رولز 2021 کا جائزہ لے گی اور ان پاکستانی شہریوں کو پاسپورٹ جاری کرنے پر پابندی لگانے کے لیے ترامیم تجویز کرے گی جو میزبان ممالک میں سیاسی پناہ کے متلاشی ہیں۔

سیکریٹری امور خارجہ لیبیا، روس یا کسی دوسرے ملک میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کا منصوبہ تیار کریں گے،ڈی جی آئی بی اگلی میٹنگ میں ایف آئی اے کی جانب سے شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کی افادیت کے ساتھ ساتھ گرفتار کیے گئے مجرموں (کیٹیگری وار) اور ایف آئی اے کے ملوث اہلکاروں کی تفصیلات کے ساتھ پریزنٹیشن دیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے تمام اقدامات کو 2 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے پاکستان کارروائی۔ کشتی حادثہ وزارت خارجہ وزارت داخلہ وزیراعظم شہباز شریف یونان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ ایف ا ئی اے پاکستان کارروائی کشتی حادثہ وزارت داخلہ وزیراعظم شہباز شریف یونان وزیراعظم شہباز شریف انسانی اسمگلنگ انسپکٹرز میں یونان کشتی کشتی حادثہ ایف آئی اے بلیک لسٹ ایف ا ئی کے خلاف یہ بھی کے لیے

پڑھیں:

آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی مشترکہ کارروائی کا عندیہ

تہران اور اسلام آباد نے سیستان بلوچستان میں آٹھ پاکستانی مزدوروں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے نے دونوں ہمسایہ ممالک کو ایک بار پھر اس مشترکہ خطرے کے خلاف مل کر کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ایران میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر ایرانی سفارتخانے نے سخت مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے اسے ”غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح کارروائی“ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دہشتگردی پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے ایک دیرینہ خطرہ ہے جس کے پیچھے بین الاقوامی دہشتگرد اور مقامی غدار عناصر شامل ہیں۔

ایرانی سفارتخانے نے واقعے کی تفصیلات دیے بغیر محض یہ کہا کہ ’دہشت گردی پورے خطے میں ایک دیرینہ اور مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردوں کے ساتھ مل کر پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔‘

ایرانی سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اس ناخوشگوار واقعے کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔‘

اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس افسوسناک واقعے سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو اجتماعی اور مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی تاکہ ایسے واقعات کا مستقل سدباب کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو مقتولین کے اہل خانہ سے فوری رابطے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو لاشوں کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

اس سے قبل دفتر خارجہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ایران کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور مہرستان میں ہونے والے واقعے کی تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت خان نے کہا کہ حقائق سامنے آنے کے بعد باضابطہ موقف اختیار کیا جائے گا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • کراچی: رنچھوڑ لائن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس
  • پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ
  • آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی مشترکہ کارروائی کا عندیہ
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج
  • ایف آئی اے نے لیبیا کشتی حادثہ 2023ء میں ملوث دو انسانی سمگلرز کو گرفتار کرلیا
  • حادثات کی آڑ میں جو سیاست اور فساد چاہتا ہے اسے ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، شرجیل میمن
  • کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج
  • آئی جی پنجاب اور دیگر پولیس افسران غیر قانونی آرڈرز کر رہے ہیں، عمر ایوب
  • شرجیل میمن کو ہیوی ٹریفک کیلئے حد رفتار کم کرنے سے حادثات میں کمی کی امید
  • ہمارے خلاف لڑنے والی روسی فوج میں 155 کرائے کے چینی فوجی بھی شامل ہیں، یوکرین