Jasarat News:
2025-04-15@09:48:05 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک پابندی لگائے جانے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک پابندی لگائے جانے کا امکان

واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ایک رولنگ میں کہا ہے کہ چین کی سوشل میڈیا وڈیوز تیار کرنے والی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ اس رولنگ نے چین کی عالمگیر شہرت یافتہ ایپ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔

چین کی وڈیو شیئرنگ ایپ پر بھارت میں بھی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ یہ وڈیو شیئرنگ ایپ دنیا بھر میں انتہائی مقبولیت سے ہم کنار ہے۔ امریکا میں اِس ایپ کو استعمال کرنے والوں کی تعداد کم و بیش 27 کروڑ ہے یعنی ملک کی نصف آبادی اس چینی ایپ کی گِرویدہ ہے۔

امریکی سپریم کورٹ نے ایک قانون کو درست قرار دیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ دلائل سننے کے بعد امریکی سپریم کورٹ نے رولنگ میں کہا کہ متعلقہ قوانین کے آئینے میں دیکھا جائے تو چین کی وڈیو شیئرنگ ایپ کی بندش کی گنجائش پیدا ہوتی ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ گزشتہ منظور کیے جانے والے قانون پر عمل کرنے کی صورت میں اظہارِ رائے کی آزادی کا حق تلف نہیں ہوتا۔ ٹک ٹاک کے حوالے سے جو حقائق بیان کیے گئے ہیں اُن سے ثابت ہوتا ہے کہ اس ایپ کو بند کرنے میں کوئی قباحت نہیں اور بند نہ کرنے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اس کیس کے حوالے سے کہا تھا کہ ٹک ٹاک چونکہ چین کی ہے اس لیے دونوں ملکوں کے تعلقات کو دیکھتے ہوئے بلا خوفِ تردید کہا جاسکتا ہے کہ اس ایپ کے ہاتھوں امریکا کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا استدلال درست ہے کیونکہ چین سے تعلقات میں غیر معمولی نوعیت کی خرابیاں پیدا ہوچکی ہیں۔ سپریم کورٹ کی رولنگ کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی لگائے جانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت اتوار 19 جنوری سے چین کی وڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پابندی عائد کی سپریم کورٹ پر پابندی چین کی ٹک ٹاک

پڑھیں:

’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا

امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف کی بنیاد پر دنیا بھر میں مچائی جانے والی ہلچل ابھی برقرار ہے کہ صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے اچانک یوٹرن لیتے ہوئے چینی کمپنیوں کے لیے رعایت کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی اسمارٹ فون، کمپیوٹر اور الیکٹرانک آئٹمز کو جوابی ٹیرف سےاستثنیٰ دیدیا۔

تاہم اس استثنیٰ کے ساتھ ہی امریکی حکام نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ امریکا حساس ٹیکنالوجی کی تیاری میں چین پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

امریکا کی بالخصوص چین پر عائد کی جانے والی ٹیرف پابندیوں اور حساس ٹیکنالوجی کی تیاری سے متعلق اپنے محتاط رویے کے اظہار کے ساتھ امریکی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنی کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری جلد از جلد امریکا واپس لے آئیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسمارٹ فونز امریکا ٹیرف وار چائنا چِپ

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا
  • گورنر ہاوس لاہور میں اسرائیلی مصنوعات استعمال کرنے پر پابندی عائد
  • گورنر ہاوس لاہور میں اسرائیلی برینڈ ، غیر ملکی مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد
  • آئی ایم ایف سے مذاکرات، پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد ہونے کا امکان
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
  • میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
  • پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد
  • پی ٹی آئی رہنماوں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد