پہلا کام 100 روپے کا ملا، خوشی سے سڑکوں پر ناچ رہی تھی، ارچنا پورن سنگھ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ممبئی : معروف اداکارہ اور دی گریٹ انڈین کپل شو کی جج ارچنا پورن سنگھ نے اپنی ابتدائی جدوجہد کی کہانی مداحوں کے ساتھ شیئر کی ہے۔
اپنے حالیہ وی لاگ میں، انہوں نے بتایا کہ وہ دہرادون سے ایک سوٹ کیس اور جعلی خط کے ساتھ ممبئی آئی تھیں تاکہ شہر میں رہائش حاصل کر سکیں۔
ارچنا نے بتایا، "میں نے اپنے دوست سے ایک جعلی خط لیا تھا اور اسی کے ذریعے رہنے کی جگہ ڈھونڈی۔ صبح کا ناشتہ کرتے ہی مجھے وہاں سے نکلنا پڑتا تھا کیونکہ لوگ سمجھتے تھے کہ میں کہیں کام پر جاتی ہوں۔ لیکن درحقیقت میں آڈیشنز دینے کے لیے نکلتی تھی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا پہلا کام ایک اشتہار میں بطور جونیئر آرٹسٹ تھا، جہاں وہ اوم پوری کے ساتھ تھیں۔ اس کام کے لیے انہیں صرف 100 روپے ملے، لیکن اس چھوٹے سے معاوضے نے انہیں بےحد خوشی دی۔
ارچنا نے ہنستے ہوئے کہا، "میں نے 100 روپے کا چیک لیا اور خوشی سے تارڈیو کی سڑکوں پر ناچ رہی تھی۔"
کچھ سال بعد، انہیں ایک فلم میں اوم پوری کے ساتھ بطور ہیروئن کام کرنے کا موقع ملا، لیکن بدقسمتی سے وہ فلم ریلیز نہیں ہو سکی۔
دی گریٹ انڈین کپل شو پر 2019 سے اپنی موجودگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ارچنا نے کہا کہ انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو کی جگہ جج کا کردار سنبھالا اور تب سے وہ اپنی مزاحیہ باتوں اور دلچسپ انداز سے مداحوں کے دل جیت رہی ہیں۔
ارچنا اپنے شوہر پرمیٹ سیٹھی اور دو بیٹوں، آریامن اور آیوشمان کے ساتھ ایک خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں۔ یہ خاندان اکثر اپنے مداحوں کے ساتھ دل کو چھو لینے والے لمحات شیئر کرتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون
وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وہ سرکاری ملازمین جو اپنی ملازمت کے آخری 5 سالوں میں ہیں، انہیں ریٹائر کیا جائے گا۔
ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون عباس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل اور وہاں کے ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھائے، جس کا جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومتی محکموں کی تعداد کم کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لئے رائٹ سائزنگ ضروری ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ معیشت ترقی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کا رائٹ سائزنگ پلان، مزید کتنی وزارتیں نشانے پر ہیں؟
انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، ملازمین کو مناسب پیکجز دیے جائیں گے تاکہ ان کے تحفظات کو دور کیا جا سکے، قانون کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بےروزگار نہیں کیا جائے گا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گردشی قرضے اور مالی خسارے حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، جنہیں ختم کرنا معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ملازمین کی تعداد اور نئی بھرتیوں پر سوال اٹھایا، خاص طور پر یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے غیر ضروری بھرتیاں کیں جس سے قومی ادارے، خاص طور پر پی آئی اے، مسائل کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: رائٹ سائزنگ پالیسی پر تیزی سے کام ہورہا ہے، نگرانی خود کررہا ہوں، وزیراعظم
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا بنیادی کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کو پی آئی اے کے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے ادارے کی بہتری کے لیے بھرپور کوششوں کی یقین دہانی کرائی اور پی آئی اے کی بہتری کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت کام کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہر حکومت میں کچھ بہتری بھی ہوئی اور کچھ غلطیاں بھی کی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5 سال wenews پی آئی اے حکومت رائٹ سائزنگ ریٹائر سرکاری ملازمین گردشی قرضے وزارتیں