فلسطین امن معاہدہ، حماس و حزب اللہ، انصاراللہ، شام، ایران کی واضح فتح ہے، متحدہ علماء محاذ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء مشائخ نے کہا کہ شہدائے فلسطین کی بلاامتیاز رنگ و مسلک لازوال عظیم قربانیاں عنداللہ مقبول ہو کر رنگ لے آئیں اور قبلہ اول بیت المقدس پر قابض غاصب ظالم صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل اور اس کے حواریوں کو عبرتناک شکست و ناکامیوں کے بعد پیچھے ہٹنا پڑا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 300 سے زائد جید علماء مشائخ نے نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین اسرائیل امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے صلح حدیبیہ کی مثل فتح مبین سے تشبیہ دی ہے، جس کے نتیجے میں محض 2 سال بعد مکہ مکرمہ بغیر جنگ و جدال کے فتح ہوگیا تھا۔ امن معاہدہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں، شہدائے مقاومت فلسطین، حماس، حزب اللہ، انصاراللہ، لبنان، شام، ایران کی واضح فتح ہے، جس پر ملت اسلامیہ اللہ کے حضور سجدہ شکر اداکررہے ہیں، بالآخر شہدائے فلسطین کی بلاامتیاز رنگ و مسلک لازوال عظیم قربانیاں عنداللہ مقبول ہو کر رنگ لے آئیں اور قبلہ اول بیت المقدس پر قابض غاصب ظالم صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل اور اس کے حواریوں کو عبرتناک شکست و ناکامیوں کے بعد پیچھے ہٹنا پڑا۔
علماء و مشائخ نے کہا کہ اسرائیل حقائق و عدل و انصاف کے منافی متنازعہ شرائط رکھ کر امن معاہدے کو سبوتاژ کرناچاہتاہے۔ اقوام متحدہ ، OIC ،مسلم حکمران امن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے موثر کرداراداکریں اور فلسطین کی بحالی ،آبادکاری ، تعمیر و ترقی ، جغرافیائی تحفظ کی پاسداری ، زخمیوں کے علاج معالجہ ، شہداء کے ورثاء کی مالی امداد کیلئے پرکشش باوقار آبرومندانہ طریقے سے فلسطین بحالی فنڈ قائم کریں۔علماء نے امن معاہدہ کروانے کیلئے مثبت کردار اداکرنے والے ممالک ،اداروں ، قوتوں کی کوششوں کو قابل تقلید و ستائش قرار دیا۔
امن معاہدے پر اظہار تشکر کرنے والوں میں علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، مولانا محمدامین انصاری، مولانا پروفیسر حافظ محمد سلفی، حجة الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ محمد حسین مسعودی، علامہ ڈاکٹر پروفیسر سید شمیل احمد قادری حنبلی، ڈاکٹر صابر ابومریم، مولانا مفتی محمد داؤد، مولانا سلیم اللہ خان ترک، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ شیخ سکندر حسین نوربخشی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ مصدق الامین سلفی، علامہ ڈاکٹر مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ عبدالماجد فاروقی، مفتی وجیہہ الدین، علامہ حسن شریفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ زاہد حسین ہاشمی مشہدی، علامہ ڈاکٹر شاہ فیروز الدین رحمانی ودیگر شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امن معاہدے
پڑھیں:
ہم شامی سرزمین پر کسی فریق کیساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتے، ھاکان فیدان
اپنے ایک بیان میں ترکیہ کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام پر اسرائیل کے حملے اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کا باعث ہیں۔ تل ابیب کو شام کی فضائی خود مختاری کا احترام کرنا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ "هاکان فیدان" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی ہونی چاہئے۔ اسرائیل کو اجتماعی قتل کی کھلی چھوٹ نہیں ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی قتل عام کو روکنا چاہئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے اجراء کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے۔ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لئے امریکہ و یورپ کو اسرائیل کی مدد بند کرنا پڑے گی۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ نے شام کے بارے میں اپنے موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ہماری پوزیشن واضح ہے۔ ہم شام میں استحکام کے قیام کے ساتھ ساتھ ایسے اشتعال انگیز اقدامات کی روک تھام چاہتے ہیں جس سے شام کی خود مختاری کو خطرہ لاحق ہو۔ انہوں نے کہا کہ شام پر اسرائیل کے حملے اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کا باعث ہیں۔ تل ابیب کو شام کی فضائی خود مختاری کا احترام کرنا چاہئے۔
ھاکان فیدان نے کہا کہ ہم شامی سرزمین پر کسی بھی حکومت کے ساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے اپریل کے اوائل میں شام کے اُن 3 فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا جنہیں انقرہ اپنا ٹھکانہ بنانا چاہتا تھا۔ اس حوالے سے ھاکان فیدان نے کہا کہ تُرک صدر "رجب طیب اردگان" عنقریب شام کا دورہ کریں گے اور اس سفر کے انتظامات کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شامی سرزمین پر قیام امن اور دہشت گرد گروہوں کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے اقدامات کرتے رہیں گے۔ امریکہ کے حوالے سے تُرک وزیر خارجہ نے کہا کہ رجب طیب اردگان اور امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے درمیان ملاقات ترتیب دی جا رہی ہے۔ ہم روسی و یوکرینی فریقین کے درمیان مذاکرات کے لئے بھی سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔