پشاور، سی این جی اسٹیشنز عارضی طور پر بند کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، گھریلو صارفین کو سوئی گیس فراہمی کے لیے شہر میں سی این جی اسٹیشنز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں سوئی گیس پریشر میں کمی کے باعث دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز کھولنے پر پابندی عائد کردی گئی، 19 جنوری تک سی این جی اسٹیشن بند رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، گھریلو صارفین کو سوئی گیس فراہمی کے لیے شہر میں سی این جی اسٹیشنز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز کھولنے پر پابندی ہوگی اور سی این جی اسٹیشن 19 جنوری تک بند رہیں گے، خلاف ورزری پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب سی این جی اسٹیشن بند ہونے سے رکشہ ڈرائیورز نے سلنڈر گیس کا استعمال شروع کردیا ہے جس کے باعث رکشہ کے کرائے بڑھا دیے ہیں۔ سی این جی اسٹیشن بند ہونے سے شہر میں سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کا رش بھی کم رہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سی این جی اسٹیشنز سی این جی اسٹیشن پر پابندی
پڑھیں:
پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے، وزیراعظم
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالےسے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کردی ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے، پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے خصوصی 44 فیصد کم رعائیتی ٹیرف ایک تاریخ ساز پیکج ہے ۔ شہباز شریف نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی کے حوالے سے وفاقی وزیر پاور اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔
رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہو گی اور ماحول دوست سفری سہولیات دستیاب ہوں گی ۔
وزیراعظم نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالےسے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کی۔
اجلاس کو الیکٹرک وہیکلز کے لئے نئی حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کو موجودہ فی یونٹ 71روپے اب 39.70روپے فی یونٹ ملے گا ۔ اس کمی کی وجہ سے اب پیٹرول اور دوسرے ایندھن کے مقابلے سفری اخراجات میں تین گُناتک بچت ممکن ہوسکے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا کہ مُلک میں پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے کی وجہ سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔ اس کے علاوہ مُضر صحت گیسز کے اخراجات کو روکنے میں بھی مدد ملے گی جس سے فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا طلبہ کو مزید 1 لاکھ الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رعائتی بجلی نرخ اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ریگولیشنز کے اجراء سے نئے منافع بخش کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے جس سے نہ صرف ملازمت کے نئے مواقع ملیں گے بلکہ پوری مُلکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی ؛ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ضوابط کے نفاذ سے 15دنوں میں رجسٹریشن اور کاروبار کی اجازت ملے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ مُلک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق قوائد و ضوابط کا بھی بنا لئے گئے ہیں. مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مُلکی و غیر مُلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا ۔ان قوائد و ضوابط کے تحت نییکا کا ادارہ چارجنگ اسٹیشنز پر تحفظاتی اقدامات کو یقینی بنائے گا اور ہر چارجنگ اسٹیشن کی سالانہ انسپکشن ہو گی ۔
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی:محمد اورنگزیب
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد لغاری ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔