UrduPoint:
2025-01-18@10:17:52 GMT

کرم: امدادی قافلے پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 10

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

کرم: امدادی قافلے پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) کرم میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زائد سے حالات کشیدہ ہیں اور علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت ہے۔ وہاں کی آبادی ایک طرح سے محصور ہو کر رہ گئی۔ جمعرات کو انہی لاکھوں محصور شہریوں کے لیے خوراک، ادویات اور دیگر امدادی سامان لے جانے والے 33 گاڑیاں پر حملہ کیا گیا تھا۔

کرم: تعاون نہ کرنے کی پاداش میں اشیائے ضرورت کی سپلائی بند

ایک مقامی پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد اب دس تک پہنچ چکی ہے اور ہلاک شدگان میں دو سکیورٹی اہلکار، چار ڈرائیور اور چار شہری شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ پانچ سے چھ ڈرائیورز کو ایک مقامی گروپ نے اغوا کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ضلع کرم حالیہ برسوں سے شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں کی لپیٹ میں رہا ہے.

لیکن پھچلے سال نومبر میں تشدد میں اضافہ تب ہوا جب حملہ آوروں نے شیعہ مسلمانوں کو لے جانے والی گاڑیوں پر فائرنگ کی، جس میں 52 افراد ہلاک ہوئے۔

تب سے لے کر اب تک اس تشدد میں کم از کم 140 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی کئی ناکام کوششیں کی گئیں۔ فریقین ایک دوسرے کے خلاف مشین گنوں اور بھاری ہتھیاروں کا استمعال کر رہے ہیں۔

قومی سطح پر سنی مسلم اکثریتی آبادی والے ملک پاکستان کے شورش زدہ شمال مغربی صوبے میں صوبے خیبر پختونخوا کا ضلع کرم افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں شیعہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی آباد ہے۔ اسی وجہ سے کرم میں گزشتہ عشروں کے دوران بار بار فرقہ وارانہ تصادم دیکھنے میں آتا رہا ہے۔ وہاں بدامنی اور ہلاکتوں کی تازہ ترین لہر بھی اسی کشیدگی کا تسلسل ہے۔ ضلع کرم کا رابطہ فی الحال بیرونی دنیا سے منقطع ہوچکا ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ترکیہ:زہریلی شراب پینے سے اموت کی تعداد 33  تک پہنچ گئی

انقرہ: ترکیہ کے شہر استنبول میں زہریلی شراب پینے والے 19 افراد چل بسے تھے اور اب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 48 مزید افراد زہریلی شراب پینے سے بیمار ہوئے جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

حکام کے مطابق ہلاکتوں کی وجہ میتھانول ملی شراب ہے، میتھانول ملی شراب مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے اور اسے پینے سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ترک حکام کی جانب سے شراب پر ٹیکس بڑھانے کے بعد سے نجی طور پر شراب کی تیاری  بڑھ گئی  ہے جس کے بعد ترکیہ میں زہریلی شراب پینے سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے

متعلقہ مضامین

  • کُرم ،امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ، اموات کی تعدادکہاں تک جا پہنچی ؟ جانیں
  • کرم میں قافلے پر حملہ: شہید اہلکاروں کی تعداد دو ہوگئی، لاپتا چار ڈرائیوز کی لاشیں برآمد
  • ترکیہ:زہریلی شراب پینے سے اموت کی تعداد 33  تک پہنچ گئی
  • پاراچنار : امدادی قافلے پر حملہ، شہید اہلکاروں کی تعداد2 ہوگئی،3 ڈرائیورز بھی جاں بحق
  • پاراچنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی
  • بگن :امدادی قافلے پر حملہ‘ جوان شہید‘ 6 دہشتگرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا: لوئر کُرم میں امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ، سپاہی شہید، 4 زخمی
  • کرم: امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر فائرنگ، حملہ آوروں نے گاڑیوں کو آگ لگا دی
  • حکومت فرقہ وارانہ ایجنڈے کے بجائے عوام کے حقیقی مسائل پر توجہ دے، جماعت اسلامی ہند