UrduPoint:
2025-04-16@22:55:30 GMT

کرم: امدادی قافلے پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 10

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

کرم: امدادی قافلے پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) کرم میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زائد سے حالات کشیدہ ہیں اور علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت ہے۔ وہاں کی آبادی ایک طرح سے محصور ہو کر رہ گئی۔ جمعرات کو انہی لاکھوں محصور شہریوں کے لیے خوراک، ادویات اور دیگر امدادی سامان لے جانے والے 33 گاڑیاں پر حملہ کیا گیا تھا۔

کرم: تعاون نہ کرنے کی پاداش میں اشیائے ضرورت کی سپلائی بند

ایک مقامی پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد اب دس تک پہنچ چکی ہے اور ہلاک شدگان میں دو سکیورٹی اہلکار، چار ڈرائیور اور چار شہری شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ پانچ سے چھ ڈرائیورز کو ایک مقامی گروپ نے اغوا کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ضلع کرم حالیہ برسوں سے شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں کی لپیٹ میں رہا ہے.

لیکن پھچلے سال نومبر میں تشدد میں اضافہ تب ہوا جب حملہ آوروں نے شیعہ مسلمانوں کو لے جانے والی گاڑیوں پر فائرنگ کی، جس میں 52 افراد ہلاک ہوئے۔

تب سے لے کر اب تک اس تشدد میں کم از کم 140 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی کئی ناکام کوششیں کی گئیں۔ فریقین ایک دوسرے کے خلاف مشین گنوں اور بھاری ہتھیاروں کا استمعال کر رہے ہیں۔

قومی سطح پر سنی مسلم اکثریتی آبادی والے ملک پاکستان کے شورش زدہ شمال مغربی صوبے میں صوبے خیبر پختونخوا کا ضلع کرم افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں شیعہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی آباد ہے۔ اسی وجہ سے کرم میں گزشتہ عشروں کے دوران بار بار فرقہ وارانہ تصادم دیکھنے میں آتا رہا ہے۔ وہاں بدامنی اور ہلاکتوں کی تازہ ترین لہر بھی اسی کشیدگی کا تسلسل ہے۔ ضلع کرم کا رابطہ فی الحال بیرونی دنیا سے منقطع ہوچکا ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی گئی

لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی انتظامی کمیٹی 7 ممبران پر مشتمل ہوتی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ انتظامی کمیٹی کی سربراہ برقرار ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 44 رہ گئی اور مجموعی طور پر ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد 16 ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ جسٹس علی باقر نجفی کے سپریم کورٹ کا جج بننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی گئی۔ جسٹس فیصل زمان خان انتظامی کمیٹی کا حصہ بن گئے، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی انتظامی کمیٹی 7 ممبران پر مشتمل ہوتی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم انتظامی کمیٹی کی سربراہ برقرار ہیں۔ سینئر ترین جج جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس صداقت علی خان، جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس شہباز رضوی کمیٹی کے ممبر مقرر ہیں، اب جسٹس فیصل زمان خان بھی انتظامی کمیٹی کا حصہ بن گئے۔ لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 44 رہ گئی اور مجموعی طور پر ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد 16 ہوگئی۔

متعلقہ مضامین

  • دل کے امراض میں تشویشناک اضافہ
  • لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی گئی
  • جعفر ایکسپریس حملہ، ہلاک 23 دہشتگردوں کی ڈی این اے سیمپلنگ کر لی گئی
  • جعفر ایکسپریس حملہ: ہلاک 23 دہشتگردوں کی ڈی این اے سیمپلنگ کرلی گئی
  • پوٹن‘ بائیڈن اور زیلنسکی جنگ میں ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں.صدرٹرمپ
  • کرک، کنٹینر مسافر کوچ پر گر گیا، 10 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
  • کنٹینر مسافر کوچ پر گر گیا، 10 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
  • یوکرین کے شہر سومی پر روسی میزائل حملے میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک 117 زخمی
  • روس کا یوکرینی شہرسومی پرمیزائل حملہ، 34 افراد ہلاک
  • روس کا یوکرینی شہر سومی پر میزائل حملہ، 34 افراد ہلاک