چین میں مسلسل 3 سالوں سے شرح پیدائش میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
دنیا کی دوسری بڑی آبادی رکھنے والے ملک چین میں مسلسل 3 سالوں سے شرح پیدائش میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
بیجنگ کے قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق 6 دہائیوں سے زائد عرصے تک مسلسل اضافے کے بعد اب شرحِ پیدائش میں کمی کی وجہ سے چین کی آبادی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024ء کے آخر تک چین کی آبادی 1.
رپورٹ کے مطابق 2024ء میں آبادی میں کمی کی رفتار 2023ء کے مقابلے میں کم تھی جبکہ 2023ء میں چین کی آبادی میں جو کمی کی رفتار ریکارڈ کی گئی وہ 2022ء کے مقابلے میں دگنی سے بھی زیادہ تھی۔
چینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چینی عوام ملک میں شرحِ پیدائش میں کمی کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے افرادی قوت میں شامل ہونے کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ذمے دار ٹھہراتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیدائش میں کمی
پڑھیں:
میڈرڈ کشتی سانحہ: حادثاتی موت یا قتل؟، دلخراش تفصیلات سامنے آ گئیں
موریطانیہ سے میڈرڈ اسپین جانے والے غیر ملکی تارکین وطن کی کشتی کو حادثے سے متعلق دلخراش تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے بیشتر پاکستانی نوجوانوں کو انسانی اسمگلروں نے مراکش کی سمندری حدود میں قتل کیا ہے جبکہ کچھ لوگ بھوک اور پیاس سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مراکش کی سمندری حدود میں غیر ملکی تارکین وطن جن میں زیادہ تعداد پاکستانیوں کی تھی، کی کشتی 8 روز تک مراکش کی سمندری حدود میں کھڑی رہی اور اس دوران انسانی اسمگلروں نے پاکستانی نوجوانوں کے اہل خانہ سے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق انسانی اسمگلرز نے 2 جنوری کو ایک کشتی موریطانیہ سے اسپین کے لیے روانہ کی جسے مراکش کی حدود میں لے جا کران انسانی اسمگلر نے روک لیا اور جو لوگ سوار تھے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کر کے پیسوں کا مطالبہ کیا۔
میڈیا کے مطابق پاکستان کے غیر قانونی تارکین نے اپنے اہل خانہ سے رقم بھیجنے کے لیے رابطہ کیا اور انسانی اسمگلروں سے مزید وقت مانگا، جس کے بعد مزید پیسوں کا بندوبست کرنے کے لیے انسانی اسمگلرزاور پاکستانی نوجوانوں کے اہل خانہ کے درمیان 8 دن تک رابطہ رہا۔
رپورٹ کے مطابق اس کے بعد اس واقعے میں 44 افراد کی موت واقع ہو گئی، جن میں سے 12 نوجوانوں کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔
جو لوگ زندہ بچ گئے ہیں ان میں سے بھی بیشتر کا تعلق بھی ضلع گجرات سے ہی ہے، رپورٹ کے مطابق سب سے دلخراش بات یہ ہے کہ زندہ بچ جانے والے افراد کے مطابق کچھ لوگوں کو انسانی اسمگلروں نے قتل کیا ہے جبکہ باقی لوگ بھوک اور پیاس سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
اسمگلرز کا سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان کے تارکین وطن کے اہل خانہ سے بھی رابطہ ہوا ہے، اس پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین انسانی اسگلرز تارکین وطن غیر قانونی کشتی حادثہ میڈرڈ