اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی اور عوام کی حکمرانی کے لیے مل کر جدوجہد کرنے کے لیے آئندہ چند روز میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ون پوائنٹ ایجنڈے پر اکٹھا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کے فیصلہ سنائے جانے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس عوام پاکستان پارٹی کے سبربراہ شاہد خاقان عباسی کے گھر پر منعقد ہوا، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں محمود خان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی، عمرایوب اوراسد قیصر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہم شاہد خاقان عباسی کے شگرگزار ہیں کہ انہوں نے ہماری مہمان نوازی کی، آج اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، آزاد عدلیہ، عوام کی حکمرانی اور حقیقی جمہوریت کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے۔

اسد قیصر نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اس بات پربھی اتفاق کر لیا ہے کہ آئندہ چند روز میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ون پوائنٹ ایجنڈے پراکٹھا کیا جائے تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ ملک کو درست سمت کیسے آگے لے کرجانا ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ عمران خان کو دی جانے والی سزا بقول ان کے عدلیہ کے چہرے پر ایک ’سیاہ دھبہ‘ ہے، میڈیا اور ایم این ایز پہلے سے ہی سزا سے متعلق کہہ رہے تھے، اگر ملک میں اس طرح کے فیصلے ہوتے رہے تو پھر یہ ایک ’بنانا ری پبلک‘ ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ون پوائنٹ ایجنڈے پراکٹھا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بقا کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہو گا، عمران خان کے حوالے سے مقدمہ جب اعلیٰ عدالتوں میں جائے گا تو بہت سی چیزیں سامنے آ جائیں گی، فیصلہ میرٹ پر نہیں ہوا، پی ٹی آئی اس فیصلے کے خلاف چند دنوں میں ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرے گی۔

اسد قیصر نے کہا کہ جب تک پوری قوم آئین و قانون کی بالا دستی کے لیے متحد نہیں ہو گی یہ ملک آگے نہیں بڑھے گا، ہم نوجوانوں اور ملک کو مایوس نہیں کرنا چاہتے، ملک کو درست سمت ڈالنے کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف آنے والے فیصلے کے خلاف ہم سے جو بھی قانونی چارہ جوئی ممکن ہو سکی وہ کریں گے۔ اسد قیصر نے کہا کہ ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے لیکن ہم کسی بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے نا ہی عمران خان کے حوالے سے کوئی سمجھوتا کریں گے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور شاہد خاقان عباسی کے شکر گزار ہیں، آج جمعہ کو عمران خان کو سزا سنائے جانے کی بری خبر سامنے آئی ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئین کی بالادستی کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے، سیاسی اور جمہوری لوگ آئین کی بالادستی کی تحریک میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور شاہد خاقان عباسی کے شکر گزار ہیں، آج جمعہ کوعمران خان کو سزا سنائے جانے کی بری خبر سامنے آئی ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئین کی بالادستی کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے، سیاسی اور جمہوری لوگ آئین کی بالادستی کی تحریک میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے مولانا فضل الرحمان صف اوؑل میں ہوں گے

عمر ایوب نے کہا کہ آج پرچی فیصلہ آیا ہے، حکومت کا ٹیسٹ کیس ہے کہ وہ ہماری فوری عمران خان سے ملاقات کروائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئین و قانون اپوزیشن جماعتیں اسد قیصر بالادستی بیرسٹر گوہر خان پی ٹی آئی تحریک تحفظ آئین پاکستان جمہوریت شاہد خاقان عمر ایوب عمران خان عوام پارٹی قانونی چارہ جوئی قوم محمود اچکزئی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن جماعتیں بالادستی بیرسٹر گوہر خان پی ٹی ا ئی تحریک تحفظ ا ئین پاکستان جمہوریت شاہد خاقان عمر ایوب عوام پارٹی قانونی چارہ جوئی محمود اچکزئی وی نیوز ا ئین و قانون کی بالادستی شاہد خاقان عباسی کے کے لیے مل کر جدوجہد اسد قیصر نے کہا کہ ا ئین کی بالادستی اپوزیشن جماعتوں عمران خان کے پی ٹی ا ئی کریں گے کے خلاف ہے کہ ا ملک کو

پڑھیں:

بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لکپاس کے مقام پر بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے زیراہتمام جاری احتجاجی دھرنے کے دوران آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور مجموعی طور پر 9 قراردادیں منظور کی گئیں۔

کانفرنس میں شریک جماعتوں نے مشترکہ طور پر کارکنوں کی گرفتاری، لانگ مارچ کے شرکا پر تشدد، اور سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اختر مینگل کی نواز شریف کے خلاف گفتگو پر مسلم لیگ ن بلوچستان کا شدید ردعمل

قراردادوں میں بلوچستان میں فوجی آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔ شرکا نے سرحدی تجارت پر عائد پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔

بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم 17 دنوں سے احتجاج پر بیٹھے ہیں، ہمارے لانگ مارچ کو روکا گیا، کارکنوں پر آنسو گیس اور گولیاں برسائی گئیں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سیاست کے لیے نہیں بلکہ عزت اور قومی حقوق کے تحفظ کے لیے بیٹھے ہیں۔

مزید پڑھیے: پیپلز پارٹی بلوچستان کی اختر مینگل پر شدید تنقید، ایجنٹ بھی قرار دیدیا

اختر مینگل نے موجودہ جمہوری عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں اپنے دکھ بیان کرنے کی اجازت نہیں؟ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے لیے منگل کو پارٹی اجلاس بلائیں گے۔

کانفرنس سے جے یو آئی کے رہنما مولانا غفور حیدری، اے این پی کے اصغر خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے سردار کمال خان بنگلزئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بی این پی بی این پی آل پارٹیز کانفرنس بی این پی منگل سردار اختر مینگل

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • لاہور ہائیکورٹ کا افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پی او سی جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ،گرینڈ اپوزیشن الائنس کامعاملہ پھرلٹک گیا
  • پی ٹی آئی اگراسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے کہ سویلین بالادستی بیانیہ جھوٹا تھا