بشریٰ بی بی کی چوری کی وجہ سے بانی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، مصطفی کمال
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی چوری کی وجہ سے بانی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔
(جاری ہے)
مصطفی کمال نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 190 ملین پانڈ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، آج وہی فیصلہ آیا جو آنا چاہیے تھا، مان لیں اگر بانی کرپٹ نہیں تو یہ ان کی بدنصیبی ہے۔انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کی چوری کی وجہ سے آج بانی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، بانی نے پریس کانفرنس کی تھی اور صرف فرح گوگی کا دفاع کیا تھا۔رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ فرح گوگی نے بشری بی بی کے ساتھ مل کر توشہ خانہ کے تحائف بیچے، توشہ خانہ کے تحائف دبئی کے بزنس مین کو بیچے گئے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو میں درخواست بریت پر سماعت،عمران خان کے وکلا کا تیز ٹرائل پر اعتراض
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا نے مقدمے کے تیز ٹرائل پر اعتراض اٹھا دیا ہائی کورٹ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کی.(جاری ہے)
سماعت میں درخواست گزاروں کے وکیل ایڈووکیٹ سلمان صفدر پیش ہوئے جب کہ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمی خان بھی سماعت کے موقع پر عدالت پہنچیں سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست پر اعتراضات کیا ہیں؟ جس پر وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ مصدقہ کاپیز ساتھ منسلک نہ ہونے کا اعتراض عائد کیا گیا تمام آرڈرز مصدقہ کاپیز ساتھ منسلک کردیے ہیں.
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے میں ٹرائل کی 3سماعتیں ہو رہی ہیں عدالتی اوقات کار کے علاوہ بھی ٹرائل کی سماعتیں ہو رہی ہیں 3دفعہ ایک ہفتے میں ٹرائل کرنا غیرمنصفانہ ہے ٹرائل کورٹ کی کوشش تھی کہ سردیوں میں ہی کیس نمٹا دیں 7گواہ ہو چکے، آج کے لیے بھی 3گواہ عدالت نے رکھے ہوئے ہیں، تیزی سے ٹرائل آگے بڑھ رہا ہے ایک ہی معاملے میں چوتھی دفعہ ٹرائل کیا جا رہا ہے. جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بشری بی بی کے درخواست پر دستخط موجود نہیں وہ کروا لیں آپ کیا چاہتے ہیں کہ یہ عدالت ٹرائل کورٹ کو آرڈر کرے کہ تیز ٹرائل نہ کریں؟جس پروکیل نے جواب دیا کہ جب تک ہماری اس درخواست کو ڈائری نمبر نہیں لگ جاتا عدالت ایسا آرڈر کردے. جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ میں یہی تو پوچھ رہا ہوں کہ کیا یہ عدالت ٹرائل کورٹ کو ایسی کوئی ڈائرکشن دے سکتی ہے؟ بعد ازاں عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشری بی بی کے وکیل کو درخواست پر اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کر دی.