پہلی بار امریکی سرکاری ادارے، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے نیکوٹین پاؤچ کی بطور محفوظ پروڈکٹ کے مارکیٹنگ کرنے کی منظوری دے دی۔

ایف ڈی اے نے Zyn نیکوٹین پاؤچ پروڈکٹس کا وسیع پیمانے پر سائنسی جائزہ لینے کے بعد مصنوع کی مارکیٹنگ کی منظوری دی۔

ایف ڈی اے نے اپنی منظوری میں ان پاؤچز کو چھوٹے مصنوعی فائبر پاؤچز کے طور پر بیان کیا گیا ہے جس میں نیکوٹین ہوتی ہے اور جسے صارف کے مسوڑھوں اور ہونٹوں کے درمیان  رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ایف ڈی اے حکام نے کہا کہ Zyn نیکوٹین پاؤچ کی مصنوعات صحت عامہ کے معیار پر پورا اترتی ہیں جس میں خطرات اور فوائد، صارفین کے موجودہ استعمال اور مصنوعات کی تیاری کے لیے متعدد سہولیات اور طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

اگرچہ ایف ڈی اے اور Zyn کے حکام بالغوں کو مصنوعات کی مارکیٹنگ میں نیکوٹین پاؤچ کی خطرات سے زیادہ فوائد کی ترغیب دے رہے ہیں تاہم امریکی لنگز ایسوسی ایشن اس فیصلے کی مخالفت کرتی ہے۔

امریکی لنگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔ اس نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ ہمیں انتہائی مایوسی ہوئی ہے کہ ادارے نے ان Zyn نیکوٹین پاؤچز کی اجازت دی ہے، خاص طور پر جبکہ یہ پروڈکٹ ابھی تک غیر قانونی طور پر مارکیٹوں میں موجود ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف ڈی اے

پڑھیں:

امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ دیدیا، ایپ کے خاتمے کی تاریخ جاری

امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ دیدیا، ایپ کے خاتمے کی تاریخ جاری کر دی گئی۔
ٹک ٹاک اتوار سے امریکا میں شٹ ڈاؤن ہونے کے لیے تیار ہے، ٹک ٹاک انتظامیہ نے واضح کردیا کہ اگر امریکی حکومت یا سپریم کورٹ نے ایپلی کیشن کی پابندی کی تاریخ میں کوئی توسیع نہیں کی تو ایپلی کیشن کو امریکا میں 19 جنوری کو بند کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے چین کی شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
امریکی قانون کے مطابق ٹک ٹاک کی مالک کمپنی امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز 19 جنوری تک کسی بھی امریکی شخص یا کمپنی کو فروخت کرنے کی پابند ہے، دوسری صورت میں ایپلی کیشن کو امریکا میں بند کردیا جائے گا۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت یا عدالت کی جانب سے ریلیف نہ ملنے کی صورت میں ٹک ٹاک 19 جنوری کو اپنی ایپ امریکا میں بند کردے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر ٹک ٹاک کو ریلیف نہ ملا تو 19 جنوری سے امریکا میں ایپلی کیشن کو غیر فعال کردیا جائے گا، اس صورت میں صارفین ایپ کو ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکیں گے۔
علاوہ ازیں جن افراد کے پاس موبائل میں ٹک ٹاک کی ایپلی کیشن ہوگی، وہ اس پر مواد کو اپلوڈ کرنے سے محروم ہوجائیں گے جبکہ وہ ٹک ٹاک کے مواد کو ری شیئر بھی نہیں کر سکیں گے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا میں جن صارفین کے پاس ٹک ٹاک ایپلی کیشن موجود ہوگی، وہ ایپ پر مواد کو دیکھ سکیں گے، تاہم ان کے پاس بھی ایپ دوسرے فیچرز سے غیر فعال ہو جائے گی۔
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائیٹ ڈانس نے ایپلی کیشن کو 19 جنوری کو بند کرنے کا اعلان نہیں کیا، متعدد امریکی نشریاتی اداروں نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے پہلے ہی یہ رپورٹ دی تھی کہ ریلیف نہ ملنے کی صورت میں ٹک ٹاک ایپ بند کردے گا۔
عالمی ادارے نے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایپلی کیشن کی بندش کے ایک دن بعد عہدے کا حلف لینے والے ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر حلف اٹھاتے ہی ٹک ٹاک کی پابندی میں 60 سے 90 دن کے اضافے کا اعلان کریں گے۔
نو منتخب امریکی صدر پہلے ہی یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی کے حق میں نہیں اور انہوں نے عدالت میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے کہ ایپ کی بندش کی تاریخ میں اضافہ کیا جائے، ان کی حکومت معاملے کا سیاسی حل تلاش کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اوشا وینس پہلی بھارتی نژاد، امریکی خاتونِ دوئم بن رہی ہیں
  • امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ دیدیا، ایپ کے خاتمے کی تاریخ جاری
  • چین نہیں، امریکا کو دنیا کی قیادت کرنی ہے، امریکی صدر بائیڈن کا قوم سے الوداعی خطاب
  • شاباش اکنا ریلیف امریکا
  • خدائی طاقت کے سامنے بے بس سپر طاقت
  • نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ
  • بلاول بھٹو کو امریکی صدر ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی دعوت
  • قومی اسمبلی اجلاس، نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا ایوان سے واک آﺅٹ
  • امریکی انتخابات نومبر میں مگر حلف برداری جنوری میں کیوں؟