احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی کو سرٹیفائیڈ کرپٹ سیاستدان قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی کو سرٹیفائیڈ کرپٹ سیاستدان قرار دیدیا۔
پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ رقم سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی، برطانوی اخبار نے بانی پی ٹی آئی کی کرپشن عیاں کی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے برطانوی اخبار کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی کیونکہ الزام درست ہے، برطانوی عدالت سے بھی بانی پی ٹی آئی کو کرپشن کی سزا مل جائے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کو دھوکا دے کر عمران خان نے اقتدار لیا، بانی پی ٹی آئی سرٹیفائیڈ کرپٹ سیاستدان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے عدالت میں کرپشن کیس کو چیلنج کیا اور بری ہوئے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سرکاری ڈاکا ڈالا گیا ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری کا دفاع کررہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی احسن اقبال نے
پڑھیں:
پائیدار ترقی کیلئے ماہرین معیشت اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، احسن اقبال
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو جمود، غیر یقینی اور پالیسیوں کے عدم تسلسل سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ماہرین معیشت، محققین اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی ایس ڈی ای ) کے 38ویں سالانہ اجلاسِ سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان کے تحت حکومت کا ہدف 2035 تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے اور اس منزل تک رسائی تبھی ممکن ہے جب قومی پالیسیاں تحقیق، اعداد و شمار اور سائنسی بنیادوں پر استوار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین معیشت قوم کی معیشت کے معالج ہوتے ہیں جنہیں بیماری کی درست تشخیص کر کے علاج تجویز کرنا ہوتا ہے، پاکستان کی معیشت اس وقت جس بحران کا شکار ہے، وہ وقتی نہیں بلکہ نظامی اور ڈھانچہ جاتی نوعیت کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ترقیاتی ماڈل کو ازسرنو تشکیل دینا ہوگا اور ان ممالک سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے ہمارے ساتھ سفر کا آغاز کیا مگر آج کہیں آگے نکل چکے ہیں، ان ممالک نے پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا، ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنایا اور اصلاحات کو سیاست سے بالاتر رکھا اور یہی چیزیں ہمیں بھی درکار ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماہرینِ معیشت کا فرض ہے کہ وہ قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اہم پالیسی فیصلے ہر آنے والی حکومت میں برقرار رہیں اور قوم طویل المدتی ترقیاتی ہدف سے نہ ہٹے۔
وفاقی وزیر نے معاشی ماہرین پر زور دیا کہ وہ زرعی، آبی اور رہائشی منصوبوں میں موسمیاتی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں مرتب کریں جو مستقبل کے خطرات سے بچاؤ کی ضمانت فراہم کریں۔