آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا ہے جس سے چوری ثابت ہوئی، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا ہے جس سے چوری ثابت ہوئی، دیگر جامعات کے طلبا کی طرح القادر یونیورسٹی کے طلبا کو بھی اسکالر شپس اور لیپ ٹاپ ملیں گے۔
یہ بات انہوں ںے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کے تحت اوکاڑہ میں طلبا میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں ںے کہا کہ ہم نے بہت چن کر اس کا نام ہونہار اسکالر شپ پروگرام رکھا ہے مجھے معلوم تھا کہ پنجاب میں ہونہار بچوں کی کمی نہیں، وزیرتعلیم پنجاب کو مبارک باد پیش کرتی ہوں رانا سکندر حیات تو ہیرو بن گئے ہیں، ہم طلبا کے لیے لیپ ٹاپ بھی لارہے ہیں اور لیپ ٹاپ کی پہلی کھیپ پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ یونیورسٹی میں بورڈنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی رواں برس اوکاڑہ کو میڈیکل یونیورسٹی بھی دوں گی، ہم نے اسکالر شپ دیتے ہوئے کسی سے اس کی پارٹی کا نام نہیں پوچھا، اب وسائل نہ رکھنے والا بچہ بھی بڑی یونیورسٹی جاسکتا ہے، اگلے برس پچاس ہزار اسکالر شپس دیں گے اور ایک لاکھ الیکٹرک بائیکس طلبا میں تقسیم کریںگے۔
سیاسی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آج دل کی باتیں کرنی آئی ہوں، ملک کو انتشار اور فساد کی نہیں امن کی ضرورت ہے، طلبا کو کبھی نہیں کہوں گی کہ اپنے ملک پر حملہ کردو، ملک کو نفرت کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے، مخالفین نے جلسوں میں مجھ پر ذاتی تنقید کی، جنہیں ورغلایا گیا آج وہ بچے جیلوں میں ہیں، نوجوان سوشل میڈیا پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا ہے جس سے چوری ثابت ہوئی، القادر یونیورسٹی کے طلبا کو بھی اسکالر شپس اور لیپ ٹاپ ملیں گے، مجھے والد کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی اور نواز شریف کو اقامہ پر نکالا گیا جنہوں ںے 45 سال ملک کی خدمت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لیپ ٹاپ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا، عطاءاللہ تارڑ
وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عدالت میں ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ کیس کے اندر مذہب کارڈ کا استعمال کیا گیا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے وصول ہونے والی ضبط شدہ رقم سے لاہور میں گھر بنایا۔القادر ٹرسٹ بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے بنایا گیا۔ انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ یہ بند لفافہ کابینہ میں نہیں لے کر گئے تھے اور لاہور میں اس پیسے سے گھرنہیں بنایا گیا۔ جس شخص سے پیسہ لیا گیا اسی کو واپس کردیا گیا۔ سنائی گئی سزا میرٹ پر ہے۔ یہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کیس میں کرپشن ، رشوت اور اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہے۔
عطااللہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیفنس کونسل نے سیاسی طور پر اس کیس کو لڑا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی بے گناہی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ پراسیکیوشن کی طرف سے رشوت کے ثبوتوں کا جواب بھی نہیں دے سکے۔ قانونی لوازمات پورے کرتے ہوئے سزا سنائی گئی۔ رشوت، کرپشن اور ڈاکا ثابت ہوچکا ہے۔