لاہور:پنجاب میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ فیصلے سے مذاکرات کو نقصان پہنچے گا۔
قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں تو کون ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے متعلق فیصلے سے مذاکرات کو نقصان ہوگا۔ یہ زندہ لاشیں ہیں ان کا بوجھ نہ اٹھائیں اور انہی کو ذمہ دار قرار دیں۔
احمد خان بھچر نے کہا کہ عمران خان کے خلاف فیصلے کی ذمہ دار چچا بھتیجی حکومت ہے۔ یہ ٹک ٹاکر حکومت کیسے بھاگے گی۔ محترمہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے نہیں بچ سکتیں۔ کورم کی نشاندہی کرکے اجلاس ختم کردیا القادر ٹرسٹ کا فیصلہ آیا تو بھاگ گئے۔ یہ لوگوں کا سامنا نہیں کرسکتے۔ بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کا کیس حق ملکیت نہیں ہے۔ جتنے کیسز ہیں ہیں ان کی سیاسی اور تکنیکی بنیاد پر کوئی حقیقت نہیں ہے۔ پیر کو بھی اسمبلی میں احتجاج کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ ایک روپے کا مائنس پلس خان اور بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں بتا دیں۔ یہ کیس تو گرائونڈ پر ہی ہے نہیں۔ ہم کیس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں جائیں گے۔ دھی رانی والے جعلی پروگرام ہوں یا گھروں کی چابیاں تقسیم کےلیے دو اضلاع کی پولیس کو اکٹھا کرلیں۔ آپ خواہ پولیس کی وردی پہن لیں آئین کے مطابق وی سی کا انٹرویو نہیں لے سکتیں۔ گورنر اور وزیر اعلی جھگڑے پر وی سی انٹرویو پر غیر آئینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب گواہان نے تسلیم کیا کوئی اثاثہ بانی یا اہلیہ کی ملکیت نہیں ہے یہ کیس سیاسی طورپر بنایا گیا ہے۔ نہ کوئی جرم ہوا نہ قومی خزانے کو نقصان پہنچا بلکہ زرمبادلہ پاکستان آیا جسے نظر انداز کیاگیا۔ پوری دنیا بانی سزا کی مذمت کرے گی پاکستان کا چہرہ ذاتی مفاد کےلیے داغدار کیا۔ سیاسی پہلو یہ ہے بانی کو سزا ہوئی 200سے زائد مقدمہ ہوئے۔ وہ تو جیل میں ہے کون سی راکٹ سائنس 14 سال سزا دینی تھی۔ ان سے سزا نہیں بن رہے تھی۔ ملک دوبارہ انارکی کی جانب جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری

مسلم لیگ ن کے کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ غیر مبہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی ہے، یہ کیس اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلے بھی کہا تھا عدالتی معاملات مذاکرات سے منسلک نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

علاوہ ازیں بانیٔ پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔

عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
  • فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں تو کون ہے ہم تو آگے بڑھ رہے تھے، احمد خان بھچر
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، ‏بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سزا کے بعد پہلا بیان آ گیا
  • دنیا کو بتانا چاہتے ہیں عمران خان نے کوئی جرم نہیں کیا، ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے، بیرسٹرگوہر
  • 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا پر عمران خان کا بیان بھی سامنے آ گیا
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ خراب ہوئی، تمام مقدمات کا سامنا کروں گا، عمران خان
  • عمران خان کی عدالت میں پر جوش انٹری،فیصلے کے بعدبھرپورغصےکا اظہار
  • کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، خلیج ہو، بیرسٹر گوہر
  • پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، رانا ثنااللہ