لاہور:

ترجمان جے یو آئی نے علی امین گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ قرار دے دیا۔

ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کی سیاست میں ایک ایسا کردار ہیں جو اپنی خود ساختہ اہمیت جتانے کے لیے جھوٹ اور فریب کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ شخص کینٹ کی آرام دہ پناہ گاہوں میں روپوش رہتا ہے اور باہر آ کر ٹی وی اسکرین پر بڑھکیں مارنے کا ماہر ہے۔

 ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا اصل کردار ایک ناکام سیاسی مہرے سے زیادہ کچھ نہیں جسے اسٹیبلشمنٹ نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے میدان میں اتارا ہے مگر اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی ہر سازش ناکام ہوگی۔

اسلم غوری نے کہا کہ یہ وہی علی امین گنڈاپور ہے جو خیبرپختونخوا کی سرزمین پر کرپشن اور لوٹ مار کے جھنڈے گاڑ کر عوام کے وسائل کا جنازہ نکال چکے ہیں، ان کے لیے عوامی خدمت ایک مذاق، اور سیاست ذاتی مفادات کی دوڑ سے زیادہ کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور جیسے کردار عمران خان کے قریب رہ کر بھی ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہیں۔ یہ شخص اندرون خانہ معافیاں مانگتا ہے، اور باہر آ کر اپنی جعلی بہادری کے دعوے کرتا ہے، ڈی چوک میں اپنے کارکنوں کو بے یار و مددگار چھوڑ کر بھاگنے والے علی امین اب کس منہ سے سیاسی اخلاقیات پر بات کرتے ہیں؟ یہ وہی ہیں جن کی خودغرضی اور بزدلی نے تحریک انصاف کو شرمندہ کیا۔

ترجمان جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی نے 2018 اور 2024 کے انتخابات کو عوامی مینڈیٹ کی چوری قرار دیا ہے اور ایسے نتائج کو تسلیم کرنا اس قوم کے ساتھ غداری ہوگا، علی امین جیسے مہرے اس غداری کا حصہ بن چکے ہیں، علی امین گنڈا پور کی سیاست ایک دکان کی طرح ہے، جو جھوٹ اور دھوکہ دہی کے گاہکوں کو فروخت کی جاتی ہے مگر جے یو آئی ایسے کرداروں کو سیاسی میدان میں ہمیشہ کے لیے بے نقاب کرکے چھوڑے گی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، تمہاری حیثیت نہیں کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ سکو۔

وزیراعلیٰ خیبرپختو نخوا کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبر پختونخوا کے انتخابات پر اعتراض ہے تو آئیں حلقے کھول لیتے ہیں، آپ کے جو چار 5 لوگ ہیں وہ بھی فارم 47 کے ہیں، آپ کا مینڈیٹ چوری نہیں ہوا، آپ بلوچستان سے بھی فارم 47 سے آئے ہیں، آپ کے ساتھ دھوکا ضرور ہوا ہے، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا جو وعدے ہوئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے، ان کا نام لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اس طرح کے بیانات دے گا تو بطور وزیراعلیٰ اس کا جواب دوں گا، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا ہے ان کا نام لیں ہمارے اوپر بات نہ کریں۔ مولانا فضل الرحمان کہتا ہے میری تیسرے درجہ کی لیڈر شپ عمران خان سے ملے گی، مولانا فضل الرحمان تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان علی امین گنڈاپور ترجمان جے یو آئی عمران خان کے جے یو آئی نے کے ساتھ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور نے ’طاقتور حلقوں‘ سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کر دی

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ’طاقتور حلقوں‘ سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کر دی۔

رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے طاقتور حلقوں سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیک ڈور اور آفیشل رابطے بھی ہوتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان رابطوں میں پارٹی کا موقف اپنے لیڈر بانی چیئرمین کا موقف دیتا رہتا ہوں، جو حالات چل رہے ہیں، ان کا ذکر اور ان پر بحث ہوتی رہتی ہے۔

 

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان نے کہا  تھا کہ بیک چینل رابطے نہ ہوتے تو بات یہاں تک نہیں پہنچنی تھی، یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ بیک چینل رابطے نہ ہوں وہ ہمیشہ رہتے ہیں، چلتے رہتے ہیں، کوئی انکار کرے اقرار کرے یہ علیحدہ بات ہوتی ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مطالبات کی فہرست میں جو کمی ہوئی اس کی بنیادی وجہ بھی بیک چینل رابطے ہیں، ظاہر ہے کسی لیول پر انڈر اسٹینڈنگ ہوتی ہے اس کے بعد بات آگے بڑھتی ہے پھر آپ مذاکرات کی ٹیبل تک بھی جاتے ہیں۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا تھا کہ بات یہ ہے کہ نظر بھی آ رہا ہے اور یہ محسوس بھی ہو رہا ہے کہ بیک ڈور رابطے ہو رہے ہیں، تشویش کی بات (ن) لیگ کے لیے ہے اگر واقعی ان کی نظر میں اس بات کی اہمیت ہے جب وہ بیک ڈور رابطوں کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مائنس مسلم لیگ بات ہو رہی ہے، مسلم لیگ اس بیک ڈور ڈپلومیسی کا یا بیک ڈورمذاکرات کا ایک حصہ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا تھا کہ حکومت پہلے دن سے سنجیدہ نہیں ہے، جب مذاکرات شروع ہوئے تو ہم نے ان کو خوش آئند قرار دیا کہ اس سے کشیدگی کم ہوگی لیکن حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، دوسری طرف دیکھیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے سنجیدگی، اس تناظر میں دیکھا جائے کہ جو ان کے ابتدائی مطالبات تھے ان میں کم از کم مینڈیٹ، چھبیسویں آئینی ترمیم کے مطالبات سے یوٹرن لیا اور ان سے دستبردار ہو گئے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا تھا کہ عوام لگتے کیا ہیں؟ عوام عوام کی بات ہو رہی ہے، کس نے کب سنجیدگی سے دیکھا؟ وہ جو بیک ڈور ہے ، عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ بالواسطہ طور پر مجھے میسج آتے ہیں ، جب ان سے پوچھا گیا تو انھوں نے انکار کیا کہ جو میسج لایا نہ اس کا بتاؤں گا جس کا میسج لایا وہ بھی نہیں بتاؤں گا، بیرسٹر سیف نے بھی یہی بات کی۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا تھا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے چاہییں چاہے بیک ڈور رابطے ہو رہے ہوں، آپس میں بیٹھ کر ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مسئلہ حل ہو رہا ہے تو اس کو حل کرنا چاہیے لیکن بات یہ ہے کہ یہ ایک دوسرے پر تنقید کیے بغیر رہ نہیں سکتے،حکومت کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کو بھی سنجیدہ ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • عسکری قیادت اور سیاسی مخالفین سے ملاقاتوں کے باعث علی امین گنڈاپور اور کارکنوں میں دوریاں
  • فضل الرحمن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، علی امین گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ کا مہرا، یہ عمران خان کے ساتھ دھوکا کررہے ہیں، جے یو آئی
  • فضل الرحمن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں،وزیر اعلی کے پی کے ،گنڈاپور کے مولانا پر پھر سیاسی وار
  • بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی ملاقات سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی معاملات کے تناظر میں ہوئی،سیاسی رنگ غلط دیا گیا:ذرائع
  • بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • فضل الرحمٰن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور نے ’طاقتور حلقوں‘ سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کر دی
  • اسٹیبلشمنٹ کو بھی سیکھنا ہوگا