ایک ماہ سے پتا تھا سزا سنائی جائے گی : علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ایک ماہ پہلے ہی پتا تھا سزا سنائی جائے گی بانی پی ٹی آئی جیسی شخصیت کو سزا پر تکلیف ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاوںڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے بعد ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اس نظام پر بہت دکھ ہوا، ایک ماہ سے پتا تھا سزا سنائی جائے گی لیکن بانی پی ٹی آئی جیسی شخصیت کو سزا پر تکلیف ہوئی۔
طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
مرکز کے منتظر ہیں، احتجاج کی کال پر ضرور نکلیں گے، پی ٹی آئی بلوچستان
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی دفتر میں ہمارا ایک اجلاس ہونا تھا، مگر پولیس کی بھاری نفری یہاں بھی پہنچ گئی۔ اگر میڈیا نہ ہوتی تر ہمیں گرفتار کیا جاتا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ احتجاج کیلئے تیار اور مرکزی قیادت کی کال کے منتظر ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو ناحق سزا سنائی گئی، عدالت کا دروازہ کھٹکھائیں گے۔ تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں پی ٹی آئی کے صوبائی رہنماؤں ایڈوکیٹ خورشید احمد کاکڑ، زین العابدین خلجی، ملک فیصل دہوار اور مہوش جنجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں انصاف کا قتل عام کیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جو سزا سنائی گئی، اس کی مذمت کرتے ہیں۔ القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو 14 سالہ اور بشری بی بی کو 7 سال کی سزا سنائی گئی، حالانکہ القادر ٹرسٹ سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کوئی ذاتی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو نا حق سزا سنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کا تین دفعہ فیصلہ آیا اور تین دفعہ فیصلے کو محفوظ کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جو سزا سنائی گئی اسکے خلاف عدالت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی دفتر میں ہمارا ایک اجلاس ہونا تھا، مگر پولیس کی بھاری نفری یہاں بھی پہنچ گئی۔ پولیس والے کہتے ہیں کہ بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ ہے، آپ کوئی احتجاج نہیں کرسکتے ہیں۔ ہمیں کہا جا رہا ہے تحریک انصاف کے صوبائی دفتر کو بھی بند کر دیں۔ آج اگر ہمارے ساتھ میڈیا موجود نہ ہوتی، تو پولیس ہمیں بھی گرفتار کر لیتے اور ہم نہ حق جیلوں میں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ عطاء تارڑ پریس کانفرنس میں کہتے ہیں اسلامی کارڈ کھیلا جا رہا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ کوئی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جائے۔ ہم مرکز کی کال کے منتظر ہیں، اگر احتجاج کی کال دی تو ضرور احتجاج کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔