رہنما پی پی پی سردار سلیم حیدر خان---فائل فوٹو 

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پاسکو ختم کرنا سراسر زیادتی ہے، زراعت کا پورا شعبہ متاثر ہو گا، پیپلز پارٹی سرکاری ملازمین کے معاشی قتل کے کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے پاسکو اسٹاف یونین کے وفد کی زاہد ذوالفقار کی قیادت میں ملاقات ہوئی۔

گورنر پنجاب نے پاسکو وفد کو وزیرِ اعظم اور صدر سے بات کر کے مسئلے کے حل کی یقین دہانی کروائی۔

حکومت پاسکو کو بند نہ کرے: حسن مرتضیٰ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ کرپشن روکنے کے لیے پورے ادارے کا بند کر دینا مناسب نہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ پاسکو کو بند نہ کروایا جائے۔

وفد سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ نوکریاں دیں، کبھی نوکریاں چھینی نہیں، پیپلز پارٹی شہید بھٹو اور شہید بینظیر کے وژن کے مطابق ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے، پاسکو کو ختم کرنے سے 3000 ملازمین سمیت کسانوں اور کاشتکاروں کا نقصان ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاسکو کی بنیاد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی، پاسکو نقصان میں بھی نہیں، اپنا ریونیو خود پیدا کرتے ہیں، حکومت کو بھی دیتے ہیں، حکومت نے 3 ہزار 900 کا اعلان کر کے گندم 2 ہزار 600 روپے من کی بھی نہیں لی۔

گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ گندم مارکیٹ میں 2100, 2200 روپے من بکتی رہی، یہی پالسی رہی تو اگلے سال ملک میں گندم سے متعلق مشکل صورتحال ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر خان گورنر پنجاب پیپلز پارٹی

پڑھیں:

حکومت کا نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

نگران دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری اہلکاروں کو نکالنے کے لئے قانون تیار کر لیا گیا، خیبر پختونخوا ملازمین (سروسز سے ہٹانا) بل 2025 اسمبلی ایجنڈے میں شامل تھا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کے دوران ہونے والی بھرتیوں پر ہوگا، بچوں اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ ساتھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونیوالی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

مجوزہ بل کے مطابق نگران دور کے ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ 7 رکنی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کریں گے۔ملازمین کے حوالے سے کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا، تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔بل کا مقصد حکومت کے وسیع تر مفاد میں نگران دور کی بھرتیوں کو غیرقانونی قراردینا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں صحت، تعلیم اور زرعی شعبے کی بہتری ترجیح ہے: گورنر پنجاب
  • گورنر الیون نے دوستانہ میچ میں شوبز اسٹار الیون کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی
  • حکومت کا نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • محکمہ خوراک کی گندم میں خورد برد، ملازمین کے خلاف مقدمہ
  • سندھ میں پیپلز پارٹی کا اقتدار
  • گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کا موقف بھی سنا جائے، نیشنل پارٹی
  • زبوں حال زراعت اور بجلی قیمتیں
  • پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سندھ کے وسائل کو مزید لٹنے نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ
  • نئے صوبوں سے معاشی، سیاسی اور اقتصادی بہتری آئیگی، ڈاکٹر سلیم حیدر