چینی حکومت سائبر جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے پرعزم ہے، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی حکومت سرحد پار غیر قانونی اور مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور چینی شہریوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔حالیہ عرصے سے چین نے متعلقہ ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی جرائم پیشہ گروہوں کی ایک بڑی تعداد کا خاتمہ کیا ہے۔ چین بین الاقوامی قانون کے نفاذ میں تعاون کو مزید گہرا کرتا رہے گا اور آن لائن گیمبلنگ، الیکٹرانک فراڈ ک اور انسانی اسمگلنگ جیسی سرحد پار غیر قانونی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کرے گا۔وا ضح رہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں آسیان کے 10 ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی اور کہا کہ حالیہ عرصے میں تھائی۔میانمار سرحدی علاقے میں آن لائن گیمبلنگ اور الیکٹرانک فراڈ کے واقعات کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے۔چین امید کرتا ہے کہ متعلقہ ممالک ذمہ داری کے ساتھ مضبوط اقدامات کریں گے، اورآن لائن گیمبلنگ اور الیکٹرانک فراڈ کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی ترجمان کو چینی لباس پہن کر چین پر تنقیدمہنگی پڑ گئی، وائٹ ہاوس ایسی حرکتوں سے باز رہے ، بیجنگ کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چینی سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا پہنا ہوا لباس چین میں بنایا گیا ہے۔
چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوران چین کے سفیر ژانگ زی شین نے لیویٹ کے لباس سے متعلق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پرر ٹوئٹ کر کے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔
چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ جو انڈونیشیا کے ڈینپاسار میں عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے سرخ اور سیاہ لیس والے ڈریس کی ایک تصویر شیئر کی۔
انہوں نے پوسٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا کہ چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔ژانگ نے کیرولین لیویٹ کے لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کیلئے موجود ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ چین پر تنقید کرنا وائٹ ہاؤس کی ستم ظریفی ہے جب کہ اس کے اپنے اہلکار ’میڈ اِن چائنا‘ مصنوعات پہنتے ہیں۔ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی جسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔
ٹرمپ انتطامیہ نے اسرائیل کیلئے بھاری مقدار میںجنگی ہتھیاراور بم ارسال کردیئے