راولپنڈی:

عمران خان کو قیدی کے طور پر نمبر الاٹ کردیا گیا جب کہ بشریٰ بی بی کی خواتین بیرکس میں منتقلی ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو احتساب عدالت کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا سنائے جانے جانے کے بعد انہیں قیدی قرار دے کر قیدی نمبر الاٹ کردیا گیا ہے۔

احتساب عدالت نے کرپشن ریفرنس میں عمران خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنانے کے ساتھ ان پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے اپنے فیصلے میں القادر ٹرسٹ اور القادر یونیورسٹی کو سرکاری کنٹرول میں لینے کا بھی فیصلہ سنایا۔

عدالتی فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی کو قیدی قرار دے کر قیدی نمبر الاٹ کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب کمرہ عدالت سے گرفتار کی گئی بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ جیل اسپتال کے ڈاکٹر کررہے ہیں، جس کے بعد ان کا بائیومیٹرک ہوگا۔

جیل ذرائع کے مطابق جیل میں تمام قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد بشریٰ بی بی کو خواتین بیرکس میں منتقل کردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا ضروری سامان اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے۔ سامان سے بھری ایک گاڑی اڈیالہ جیل پہنچ گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

ہم صنفی برابری کو بطور پاکستانی سمجھ نہیں سکے، جسٹس محسن اختر کیانی

اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس جسٹس محسن اختر کیانی جوڈیشل کمیشن میں خواتین کو برابر کی نمائندگی نہ ملنے پر بول پڑے، کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن جو بنا ہے اس میں صرف ایک خاتون ہے، کیا وجہ تھی کہ خواتین کو کمیشن میں برابرکی سطح پر نمائندگی نہیں دی گئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے صنفی برابری کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صنفی برابری کو بطور پاکستانی سمجھ نہیں سکے، یہ کانسپٹ ہمارے
رویوں میں شامل نہیں ہوسکا، میں یہاں تقریب میں موجود یونیفارمڈ خواتین کو دیکھ کر خوش ہوں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ ایک دن اپنی ماں، بیوی، بیٹی اور بہن کے بغیر رہ کر دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ ان کے بنا گھر نہیں چل سکتا، قومی لیول پر خواتین کے لیے اسٹریکچرز موجود نہیں ، خواتین کی برابری کی سطح پر اسٹریکچرل ریفارمز نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 33سو ججز ہیں ،40ہزار اسٹاف ہے، 26ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن جو بنا ہے، اس میں صرف ایک خاتون ہے، کیا وجہ تھی کہ خواتین کو کمیشن میں برابری کی سطح پر نمائندگی نہیں دی گئی، 40، 40لوگوں کی نامزدگی ہوئی اس میں زیادہ سے زیادہ 2، 2خواتین وکلا ہیں،جسٹس سیکٹر کا مسئلہ حل کرنے کے لیے جو ترمیم لائی گئی اس میں اسپیکر نے ایک خاتون کو نامزد کیا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ میرا پارلیمان اور عدلیہ سے گلہ ہے کہ آپ صنفی برابری کے لیے خود کچھ نہیں کر رہے، جب پالیسی سازی میں خواتین ہوں گی ہی نہیں تو صنفی برابری کی بات کون کرے گا، یہ سب تو پڑھے لکھے لوگ، ججز اور پارلیمنٹرین پر مشتمل ہیں، میرا شکوہ ہے اگر اس سطح پر یہ حساب ہے تو پھر عام آدمی کی کیا بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے جس پر مجھے بھی شکوہ ہے، میں امید کرتا ہوں یہ کام آئینی طور پر ڈیل ہونا چاہیے، اسلام آباد میں ایک بھی فیملی کورٹ کی جج خاتون نہیں، نہ کوئی خاتون پراسیکیوٹر ہے۔اسلام آباد میں ابھی تک ہم چائلڈ پروٹیکشن کے لیے میکنزم نہیں بناسکے، دیکھنا ہوگا خواتین کو ڈیوٹی کے دوران اپنے بچوں کی دیکھ بھال کی سہولت حاصل ہے کہ نہیں، آج تک کبھی بچوں کو اپنے دفتر نہیں لے کر آیا اس لیے مجھے اندازہ نہیں، ہمیں ورکنگ خواتین کو خصوصی الاوئنس دینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک خاتون نے میٹرنٹی درخواست دی تو اس کے خلاف مس کانڈیکٹ کی کارروائی شروع ہوجاتی ہے، ہمیں اس کے وہ لینز چاہیے جس سے یہ تفریق ختم ہوسکے، خواتین ججز کے لیے ہمیں الگ پالیسی میرٹ بنانا ہوگا ۔ معزز جج نے کہا کہ ترقیاں اور تعیناتیاں کرتے وقت خواتین کا کوٹا الگ ہونا چاہیے، ورکنگ خواتین کو چائلڈ کیئر سہولت ملنی چاہیے، میرے پاس جب بھی ووٹ کا اختیار آیا تو ورکنگ خواتین الاوئنس کے حق میں ووٹ دوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ جاری
  • 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا، بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل  منتقل 
  • بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل کی خواتین بیرک منتقل، دوائیں فراہم کر دی گئیں
  • بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کی خواتین بیرک میں منتقل کردیا گیا، ذرائع
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ 
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ جاری
  • بانی پی ٹی آئی کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ جاری
  • القادر ٹرسٹ کیس ، عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ کے بعد بیرک میں‌منتقلی کا فیصلہ
  • ہم صنفی برابری کو بطور پاکستانی سمجھ نہیں سکے، جسٹس محسن اختر کیانی