WE News:
2025-01-18@11:12:06 GMT

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید نے 190ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14سال اور اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی جاری کردیا جبکہ بشریٰ بی بی کو عدالتی فیصلے کے بعد عدالت کے احاطے سے ہی تحویل میں لے لیا گیا۔

پاکستانی تاریخ میں اس طرح کے فیصلے عموماً متنازع ہی بنتے آرہے ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ کیس میں 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسی کیس میں ان کی بیٹی مریم نواز موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب کو 7سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ میاں نواز شریف کے داماد اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اس کے علاؤہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کیس میں بھی نواز شریف کو 7سال قید کی سزا سنائی گئی۔ جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کیس میں نواز شریف کو بری کیا گیا۔

آصف علی زرداری کے خلاف کئی کیسز میں فرد جرم عائد ہوئی اور کافی عرصہ جیل میں بھی گزارنا پڑا لیکن یہ ساری سزائیں اور کیسز سیاسی حالات کے تناظر میں ختم ہوتی آرہی ہیں۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف بننے والے کیسز میں 190ملین پاؤنڈ والا کیس سب سے مضبوط کیس مانا جاتا ہے اور فیصلہ سنائے جانے کے بعد اکثر قانونی ماہرین اس کیس کو مضبوط شواہد پر مبنی فیصلہ قرار دے رہے ہیں لیکن جیسے کہ عرض کیا ہے ایسے سیاسی کیسز متنازع بنتے آرہے ہیں جس کی وجہ سے سزاؤں پر عملدرآمد رکتا آیا ہے۔

میرا ماننا ہے کہ ہمارے نظام انصاف میں احتساب کا ایک ایسا مضبوط نظام ہونا چاہیے جو کسی طاقتور کی خواہشات کے برعکس آئین اور قانون کے مطابق چلے۔ ایک ایسا سسٹم جو ہر ادارے اور ہر محکمے سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جو کسی طرح کی بدعنوانی یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو، کو قانون کی گرفت میں لانے کی طاقت رکھتا ہو۔ جہاں کوئی یہ سوال نہ اٹھا سکے کہ فلاں شخص بھی چور ہے مگر سزا صرف مجھے دی گئی۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسا انصاف کا نظام ہے کہ حسن نواز اربوں روپے ملک سے باہر لے گیا لیکن کسی نے نہیں پوچھا جبکہ عمران خان جنہوں نے کینسر اسپتال بنایا ان کو سزا سنا دی گئی؟

سینیٹر شبلی فراز نے بھی وہی باتیں کیں اور کہا کہ یہ کیس بھی اعلیٰ عدلیہ میں دیگر ختم ہونے والے کیسز کی طرح ختم ہو جائے گا اور یہ کہ خان صاحب نے کینسر اسپتال کے علاؤہ نمل یونیورسٹی بنائی وغیرہ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ شوکت خانم اسپتال خان صاحب کا بہت بڑا کارنامہ ہے اور نمل یونیورسٹی بھی ان کے اچھے کاموں کی فہرست میں اضافہ ہے مگر اس کا مطلب یہ تو نہیں ہوسکتا کہ اچھے کام کرکے غلط کام کرنے کی اجازت مل جائے؟

خان صاحب سے سیاسی اختلاف کے باوجود اس بات پر یقین رہا تھا کہ عمران خان کرپٹ نہیں ہے مگر 2018 کے بعد ان کی بیگم بشریٰ بی بی کی سرگرمیاں ہم سب کے سامنے ہیں۔ بشریٰ بی بی کی قابل اعتماد دوست فرح گوگی پر کئی طرح کے الزامات لگے۔ یہاں تک کہا گیا کہ بیوروکریسی کے تبادلوں پر بھی کروڑوں روپے لیے گئے۔ اپنی بیوی کا دفاع کرتے کرتے خان صاحب کو فرح گوگی کے دفاع میں بھی وی لاگ کرنے پڑے۔

اب ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کرپشن ہوتی کیا ہے؟ اگر آپ آنکھیں بند کرکے کسی ایسے شخص کی پیروی کریں گے جو کرپشن میں ملوث ہے تو آپ کے کردار پر بھی سوالات اُٹھیں گے اور یہاں تو بنیادی ذمہ داری آپ پر عائد ہورہی ہے کیونکہ آپ کو اس ملک کے پورے نظام کی ذمہ داری دی گئی ہے اگر آپ ملوث نہ بھی ہوں مگر اپنے گھر کے معاملات سے بے خبر ہیں تو کیا آپ اس لائق ہے کہ پورے بیس بائیس کروڑ عوام کی ذمہ داری ملے؟

بہرحال فیصلہ تو ہوگیا لیکن پس پردہ مذاکرات کی باتیں بھی چل رہی ہیں۔ آنے والے دنوں میں اس بات کا اندازہ ہو جائے گا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی سے ملنے والی ڈھیل سے بات ڈیل تک کیسے پہنچتی ہے لیکن ایک بات ضرور عرض کریں گے کہ بیشک ڈھیل یا ڈیل کی باتیں جاری رہیں گی مگر اس وقت عوام کا ایک بڑا حصہ نظام کو پنپتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔

اگر عمران خان اور بشریٰ بی نے کوئی جرم نہیں کیا تو عدالتوں کو فیصلہ کرنے دیں اور اگر کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو بھی ڈیل کے نتیجے میں فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔ اگر اس بار بھی فیصلے خواہشات اور مفادات کے مطابق بدلے گئے تو عوام کا نظام پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

ایک عام انصافی سمجھتا ہے کہ تحریک انصاف سے وابستہ لوگ غلط ہوہی نہیں سکتے لیکن یقین مانیں اس وقت خیبرپختونخوا کی حکومت غلط راہ پر گامزن ہے۔ خیبرپختونخوا میں مبینہ طور پر کلاس فور کی نوکریاں تک فروخت ہو رہی ہیں اربوں روپے غائب ہورہے ہیں لیکن سمجھ نہیں آرہا کہ تحریک انصاف سے وابستہ نوجوانوں کو یہ برائی نظر کیوں نہیں آرہی۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف سنائے جانے والا فیصلہ بظاہر تو غیر معمولی ہے مگر معمولی بننے تک صرف اتنا فاصلہ ہے کہ ڈیل ہوتی ہے یا نہیں؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شہریار محسود

190ملین پاؤنڈ اسکینڈل بشریٰ بی بی عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل عمران خان اور بشری کی سزا سنائی گئی قید کی سزا نواز شریف بی بی کو کیس میں ہے مگر کے بعد

پڑھیں:

عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟

— فائل فوٹو

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسی سزائیں دی گئیں جو ہائیکورٹ میں جا کر ختم ہوئیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی سزا سنائی ہے جو تاریخ میں یاد رکھی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی۔

علیمہ خان نے کہا کہ یہ فیصلہ ہائیکورٹ میں لے کر جائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا کہ آپ حوصلہ رکھیں۔

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ: عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا

بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ بی بی کو 10 گنا زیادہ سزا ہونی چاہیے تھی، فیصل واوڈا
  • مذاکرات ٹھس، عمران، بشریٰ کرپٹ قرار پا گئے
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران 14، اہلیہ کو 7 سال قید: بشریٰ بی بی عدالت سے گرفتار، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ضبط، سرکاری کنٹرول میں دیدیا گیا
  • 190 ملین پائونڈز کیس کا فیصلہ سنادیا گیا،عمران خان کو 14 بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا
  • عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ جاری
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کو قیدی نمبر الاٹ، بشریٰ بی بی کا میڈیکل ٹیسٹ جاری
  • حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے: بیرسٹر گوہر کی وضاحت
  • عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟
  • 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ سنایا گیا تو عمران خان کا پہلا ردعمل کیا تھا؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا