اسلام آباد:

ایف بی آر نے ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارتی سامان لے جانے والی آذربائیجان کی رجسٹرڈ گاڑیوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت دے دی۔

ایف بی آر نے آذربائیجان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2024 اور ٹرانزٹ ٹریڈ رولز 2024 کے تحت ایس آر او جاری کردیا ہے جو کراچی پورٹ، پورٹ محمد بن قاسم اور گوادر پورٹ کے ذریعے درآمد کیے جانے والے آذربائیجان کے کارگو کا احاطہ کرے گا۔

حکم نامے کے مطابق کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت مخصوص بندرگاہوں کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ کارگو کی پروسیسنگ کی جائے گی، آذربائیجان کی رجسٹرڈ گاڑیاں باہمی تعاون کی بنیاد پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے لئے کسی مالی تحفظ کی ضرورت کے بغیر پاکستان میں داخل ہوں گی۔

تمام ٹرانسپورٹ آپریٹرز اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹوں کو کسٹمز کے ساتھ ”گردشی انشورنس گارنٹی پی ڈی اکاؤنٹ“ کھولنے اور برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی۔

نئے قوانین کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل ریفارمز اینڈ آٹومیشن کراچی ایک یا ایک سے زیادہ صارفین کی آئی ڈیز تیار کرے گا، تاجر، سرکاری تنظیمیں، اقوام متحدہ یا سفارتی مشن مطلوبہ رجسٹریشن پروفارما مکمل کریں گے جو آذربائیجان کی متعلقہ وزارت کی طرف سے کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں الیکٹرانک طور پر پیش کیا جائے گا۔

پاکستان سے باہر نکلنے یا داخل ہونے والی ہر گاڑی کے پاس مجاز اتھارٹی کی جانب سے مقررہ فارمیٹ پر جاری کردہ درست اجازت نامہ ہوگا، ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ، پشاور، کوئٹہ اور گوادر اپنے متعلقہ زمینی سرحدی کسٹم اسٹیشنوں پر اجازت نامے جاری کرنے کے مجاز ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آذربائیجان کی ٹرانزٹ ٹریڈ

پڑھیں:

امریکا کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن 

امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن

واشنگٹن : ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل  اینگوجیا  اوکونجو ویلا   کا   ایک مضمون  شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے  “امریکہ تجارت کا سب سے بڑا فاتح ہے” ۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اس مضمون میں  تفصیلی اعداد و شمار کے ذریعے یہ ثابت  کیا گیا  ہے کہ امریکہ نہ صرف عالمی تجارتی نظام کا فائدہ اٹھانے والا  ملک ہے ، بلکہ خدمات کے شعبے میں بھی اسے واضح برتری حاصل ہے۔ مضون کے مطابق  امریکہ کا “تجارتی نقصان کا نظریہ” سراسر بے بنیاد ہے۔  ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں امریکہ کی خدمات کی   برآمدات نے  ایک ٹریلین امریکی  ڈالر سے تجاوز  کیا ، جو عالمی خدمات کی تجارت کا 13 فیصد ہیں۔ بڑی معیشتوں کے ساتھ خدمات کے شعبے میں امریکہ کا تجارتی سر پلس زیادہ ہے   اور 2024 میں اس کا کل سرپلس تقریباً 300 ارب  امریکی ڈالر تھا۔ اس سے بھی زیادہ توجہ طلب بات یہ ہے کہ امریکہ کو اعلیٰ اضافی قیمت والی خدمات کے شعبے میں اور بھی زیادہ برتری حاصل ہے۔دانشورانہ املاک کے استعمال اور لائسنس کی فیسوں سے  امریکہ کی سالانہ آمدنی 144 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ  بنتی ہے    جو دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں امریکہ کی خدمات کی برآمدات نے 4.1 ملین اعلیٰ تنخواہ والی ملازمتوں کو سہارا دیا، جن کی فی گھنٹہ  اوسط  اجرت مینوفیکچرنگ کے شعبے سے 25 فیصد زیادہ تھی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • ابرار کی ٹریڈ مارک وکٹ سیلیبریشن؛ تماشائی کے ری ایکشن کی ویڈیو وائرل
  • سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ
  • مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں46 فیصد اضافہ
  • کینیڈا نے 13 ممالک کے شہریوں کو ویزے کے بغیر ملک میں داخلے کی اجازت دیدی
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • امریکا کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن 
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزارپاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • سعودی عرب نے 10 ہزار اضافی عازمین کو حج کی اجازت دے دی
  • امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن