Nawaiwaqt:
2025-01-18@10:04:37 GMT

انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔بیرسٹرسیف

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔بیرسٹرسیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ  انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ، امید ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس  کا تین بار فیصلہ موخر ہونے سے شکوک و شبہات نے جنم لے لیا ہے۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے، القادر ٹرسٹ کیس حکومت کا جعلی مقدمہ ہے، القادر کیس میں پیسہ بیرون ملک سے آیا، ریاست کے فلاحی منصوبے پر خرچ کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو سیرت النبیۖ سے روشناس کرانے پر حکومت بانی پی ٹی آئی کو سزا دینے کی کوشش کر رہی ہے، نوجوانوں کو سیرت النبیۖ سے روشناس کرانا جرم ہے تو یہ جرم بانی پی ٹی آئی کرتا رہے گا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی کے اکائونٹ میں کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی  کے خلاف تمام مقدمات کی حقیقت عدالتوں میں بے نقاب ہو رہی ہے، حکومت نے ملک میں لاقانونیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی

پڑھیں:

عمران خان کو سزا، خواجہ آصف کا بیان سامنے آگیا

— فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ القادر یونیورسٹی کیس کا فیصلہ آگیا۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے فرح گوگی پتہ نہیں کتنا پیسا لے کر باہر نکل گئی، چوری کا مال ہڑپ کرنے کے لیے واردات ہو رہی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں کبھی نہیں ہوا کہ ریاست کی رقم کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں ڈال دی جائے، بانی پی ٹی آئی کو کچھ لوگ آج بھی سمجھتے ہیں کہ یہ نجات دہندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ساری دنیا کو چور کہتے تھے، اس شخص نے مخالفین کیساتھ جو کیا وہ سب آپ کے سامنے ہے، اس شخص نے قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔

عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسی سزائیں دی گئیں جو ہائیکورٹ میں جا کر ختم ہوئیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف پر کوئی ایک الزام بتا دیں۔

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • این آر او کی ضرورت حکومت کو ہے بانی پی ٹی آئی کو نہیں: شوکت یوسفزئی
  • حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیر موثر بنانے کا کام شروع ہو چکا۔بیرسٹرسیف
  • القادر ٹرسٹ فیصلے کے بعد مذاکرات پر کیا اثر پڑے گا؟
  • القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ شفافیت اور انصاف کی فتح ہے،امیر مقام
  • عمران خان کو سزا، خواجہ آصف کا بیان سامنے آگیا
  • انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بیگناہی ثابت نہیں کر سکے: وفاقی حکومت
  • عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا
  • انصاف ہوا تو بانی پی ٹی آئی کیس سے بری ہوکر رہا ہوں گے، بیرسٹر گوہر
  •  صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی برطرفیاں معاشی قتل کے مترادف ہے، ملتان یونین آف جرنلسٹ