گجرات : 4 سالہ بچی زہرہ کا قاتل مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
گجرات:سرائے عالمگیر میں چار سالہ بچی زہرہ کا قاتل مبینہ مقابلے میں مارا گیا، ملزم کوساتھیوں نےپولیس حراست سےچھڑایا اور ساتھیوں کی فائرنگ سے ہی ہلاک ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گجرات کی تحصیل سرائےعالمگیر میں چار سالہ بچی زہرہ کے قتل میں ملوث ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا۔
پولیس نے بتایا رات گئے ملزم ندیم کو ساتھیوں نے پولیس حراست سے چھڑا لیا تھا، جس کے بعد گاؤں کھوہار کے قریب پولیس اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس دوران ساتھیوں کی فائرنگ سے مفرور ملزم ندیم مارا گیا۔
ملزم ندیم نے چار سالہ زہرہ جنید کو اغوا کرکے زیادتی کے بعد قتل کیا تھا،قتل کیس میں پانچ افراد سے تفتیش اور تین کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے گئے ، جس میں ملزم ندیم کا ڈی این اے میچ کرگیا تھا۔
گذشتہ روز پولیس نےمحمد ندیم کو گرفتار کیا تھا، جو ننھی زہرا پڑوسی تھا، دوران تفتیش ملزم نے چارسالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کااعتراف بھی کیا۔
اس سے قبل قتل کی گئی 4 سالہ ننھی زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی، جس میں بچی سے زیادتی تصدیق ہوئی تھی۔
یاد رہے زہرہ پانچ جنوری کو گھرکے قریب واقع خالہ کےگھر جانے کے لیے نکلی تھی اور اگلے روز محلے کےغیر آباد گھرسے اس کی بوری میں بند لاش ملی تھی۔
پولیس نے بتایا تھا کہ بچی ٹیوشن پڑھنے جارہی تھی، ملزمان نے اغوا کے بعد زیادتی کی اور قتل کرکے لاش بوری میں بند کردی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سالہ بچی مارا گیا کے بعد
پڑھیں:
سینیٹ کا 30 سالہ ملازم اغوا کے بعد قتل، ڈی ایس پی کی رہائش گاہ کے قریب سے مدفن لاش برآمد
وفاقی دارالحکومت سے اغوا ہونے والے سینیٹ کے ملازم 30 سالہ نوجوان کی مدفن لاش اسلام آباد پولیس کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی کے گاؤں سے برآمد ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد سے 30 سالہ نوجوان کے اغوا کے معاملے میں خوفناک موڑ اُس وقت سامنے آیا جب تفتیش کے دوران نوجوان کی لاش وفاقی پولیس کے ریٹائرڈ ایس پی کے کے گاؤں سے برآمد ہوئی۔
لواحقین نے کہا کہ لاش ریٹائرڈ ایس پی کے گھر کے پیچھے ویرانے میں دفن کی گئی تھی، لاش کو ڈھونڈنے کیلئے وفاقی پولیس کے اہلکاروں نے سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی۔
مقتول کی لاش کو پولیس مانسہرہ سے اسلام آباد منتقل کرے گی جس کے بعد پولی کلینک میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
اہل خانہ کے مطابق اغوا کے بعد قتل ہونے والا 30سالہ نوجوان سینٹ کا ملازم تھا۔ پولیس کے بتایا کہ اغوا کے الزام میں سابق ایس پی عارف حسین گرفتار اور پولیس کے پاس ریمانڈ پر ہیں۔
اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہ قتل کے بعد لاش کو گھر کے قریب پہاڑوں میں دفن کردیا گیا تھا۔