UrduPoint:
2025-01-18@10:49:39 GMT

وولکر ترک کا لبنان اور شام میں نئی شروعات کا خیرمقدم

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

وولکر ترک کا لبنان اور شام میں نئی شروعات کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جنوری 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے لبنان اور شام کے لوگوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ دونوں ممالک نیا آغاز کر رہے ہیں جس کے لیے انہیں اقوام متحدہ کی مدد دستیاب رہے گی۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت بڑے مسائل کے باوجود لبنان کے روشن مستقبل کی امید ماند نہیں پڑی۔

اسرائیل کے ساتھ اس کا جنگ بندی معاہدہ بہت اہم ہے جسے برقرار رہنا چاہیے۔ Tweet URL

ہائی کمشنر نے کہا کہ وہ گزشتہ دنوں شام کے اپنے پہلے دورے پر تھے جہاں انہوں نے عبوری حکام سے ملاقاتوں کے بعد ملک پر عائد پابندیاں جلد از جلد ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

بہتری کی امید

وولکر ترک کا کہنا تھا کہ لبنان کے لوگوں نے بھی بے پایاں مصائب جھیلے ہیں لیکن ملک میں ہونے والی حالیہ پیش ہائے رفت سے بہتری کی امید نے جنم لیا ہے۔ نئے صدر اور وزیراعظم کے انتخاب سے دو سالہ سیاسی تعطل کا خاتمہ ہونا خوش آئند ہے اور اس سے حکومت اور اداروں میں ضروری اصلاحات کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی بڑی حد تک قائم ہے لیکن اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی لبنان کے قصبوں اور دیہات میں گھر اور عمارتیں گرائے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہی جو کہ پریشان کن ہے۔

اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے مابین حالیہ لڑائی میں 1,100 خواتین اور بچوں سمیت 4,000 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ ان میں 200 سے زیادہ طبی کارکن اور صحافی بھی شامل تھے جبکہ 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

وولکر ترک کا کہنا تھا کہ لبنان میں پائیدار امن اور پناہ گزینوں کی محفوظ انداز میں واپسی ضروری ہے جبکہ ان کا دفتر مستقبل کی راہ پر ملک کو مدد دینے اور انسانی حقوق کے حوالے سے اپنا کام آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

اصلاحات اور بحالی

ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ملک کی نئی قیادت کے انتخاب سے سیاسی استحکام، اقتصادی بحالی اور بہت سے سماجی۔معاشی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور عدم مساوات پر قابو پایا جا سکے گا۔

لبنان کی سول سوسائٹی نے اظہار اور میل جول کی آزادی، تفریق پر قابو پانے، خواتین کی شراکت اور نمائندگی بہتر بنانے، مکمل صنفی مساوات کی ضمانت دینے، جسمانی معذور افراد کی اہمیت کو تسلیم کرنے، انہیں جائز مقام دینے اور انتہائی غیرمحفوظ لوگوں کے انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت کو واضح کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کا احترام قانون پر خصوصی اور متواتر توجہ دینے کا تقاضا کرتا ہے۔

نئے سماجی معاہدے کی ضرورت

ہائی کمشنر نے اگست 2020 میں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی آزادانہ تحقیقات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا جس میں 218 سے زیادہ لوگ ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس المیے کے ذمہ داروں کا محاسبہ ہونا چاہیے اور اقوام متحدہ اس ضمن میں ہر طرح کی مدد دینے کے لیے تیار ہے۔

لبنان کو اس وقت جدید تاریخ کے ایک بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، ملکی کرنسی کی قدر بہت کم ہو گئی ہے اور بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتیں کئی سو گنا بڑھ گئی ہیں۔ عالمی بینک کے مطابق ملک کی 44 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ 25 لاکھ لوگوں کو غذائی مدد کی ضرورت ہے۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ ان حالات میں ملک کو نئے سماجی معاہدے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرتی تانے بانے کی تعمیر نو اور ریاستی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ انہوں نے لبنان کے سے زیادہ

پڑھیں:

حکومتِ پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ

حکومتِ پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور اس پیشرفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ 15 جنوری 2025 کو ہونے والی غزہ جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان معاہدے پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے، امید ہے کہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔  دفتر خارجہ نے کہا کہ امید کرتے ہیں معاہدے سے انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی اندھا دھند طاقت کے استعمال سے لاتعداد جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے، لاکھوں بے گناہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، اس حوالے سے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے اعلان کیا ہے۔غزہ میں جنگ بندی کا عمل 3 مراحل پر مشتمل ہے، پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور دو ہزار فلسطینی قیدی رہا ہوں گے، اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی، دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 روز بعد شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں مزید قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو، انتظامی امور کے معاملات طے کئے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امن فوج کو درپیش مسائل کے باوجود لبنان کے ساتھ تعاون جاری رے گا، گوتیرش
  • ایران :ایٹمی تنصیبات پر پیجر طرز پر بڑا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ
  • پیجر دھماکوں کی طرز پر ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بڑا حملہ ناکام بنادیا گیا، روسی خبر ایجنسی کا دعوی
  • میں اور پوری پاکستانی قوم فلسطین میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں، شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم
  • پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم ‘ فوری عمل درآمد کا مطالبہ
  • حکومتِ پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کا عالمی سطح پر خیرمقدم
  • چیف الیکشن کمشنر کا تقرر،پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب،شبلی فراز کا پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ