پاراچنار : امدادی قافلے پر حملہ، شہید اہلکاروں کی تعداد2 ہوگئی،3 ڈرائیورز بھی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاراچنار جانیوالے امدادی قافلے پر دہشتگردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی جبکہ 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوگئے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق کرم سے بگن جانے والے تیسرے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹوں سے حملہ اور فائرنگ کی تھی جس کےنتیجے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 جبکہ 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوگئے ہیں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔
طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز
اس سے قبل کرم کے لیے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیکورٹی فورسز کا تیمرگرہ میں آپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق 10 اور 11 اپریل کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ضلع لوئر دیر کے عمومی علاقے تیمرگرہ میں آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 خوارج جن میں ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ خوارجی "حفیظ اللہ عرف کوچوان" بھی شامل تھا ہلاک کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکورٹی فورسز نے ضلع لوئر دیر کے عمومی علاقے تیمر گرہ میں انٹیلجنس بیسڈ آپریشن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ خوارجی حفیظ اللہ عرف کوچوان سمیت 2 خوارجی کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 10 اور 11 اپریل کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ضلع لوئر دیر کے عمومی علاقے تیمرگرہ میں آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 خوارج جن میں ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ خوارجی "حفیظ اللہ عرف کوچوان" بھی شامل تھا ہلاک کردیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔
خوارج حفیظ اللہ عرف کوچوان سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ خوارجی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔ حکومت کی جانب سے اس کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے خدشے کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔