زخمی سیف کو کاریں ہوتے ہوئے رکشے میں اسپتال کیوں لایا گیا؟ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اداکار سیف علی خان کو چاقو سے حملے کے بعد ان کا بڑا بیٹا ابراہیم زخمی حالت میں آٹو رکشہ میں ڈال کر اسپتال لے کر پہنچا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور بالی ووڈ اداکار سیف علی خان گزشتہ رات اپنے گھر میں چاقو کے حملے میں شدید زخمی ہوئے ان پر 6 مرتبہ وار کیا گیا جن میں ایک ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔
حملے کے بعد ان کے بڑے بیٹے، 23 سالہ ابراہیم علی خان نے کار موجود نہ ہونے کے باعث فوری طور پر والد کو ایک آٹو رکشہ میں ڈال کر انہیں گھر سے 2 کلو میٹر دور باندرا میں واقع لیلاوتی اسپتال پہنچایا۔
سیف علی خان کی ٹیم کے مطابق ان کی سرجری کامیاب رہی اور وہ اب خطرے سے باہر ہیں۔ گھر کے دیگر افراد، بشمول ان کی اہلیہ اداکارہ کرینہ کپور خان، محفوظ ہیں۔
پولیس کے ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور نے چوری کی نیت سے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوکر موقع کا انتظار کیا۔ گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور کو دو گھنٹے قبل تک داخل ہوتے نہیں دیکھا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پہلے ہی عمارت میں موجود تھا۔ پولیس حملہ آور کی شناخت کے لیے مزید فوٹیج چیک کی جارہی ہے جبکہ لوگوں سے معلومات بھی لی جارہی ہیں۔
اس واقعے نے فلم انڈسٹری میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، جبکہ اداکارہ پوجا بھٹ نے باندرا میں سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ حملے کے وقت سیف علی خان کی اہلیہ کرینہ کپور گھر میں موجود نہیں تھیں وہ اپنی بڑی بہن کرشمہ کپور کے گھر تھیں۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں کرینہ کو گھر کے نیچے موجود عملے سے بات چیت کرتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وہاں ایک آٹو رکشہ بھی موجود ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سیف علی خان
پڑھیں:
صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج
ڈاکٹر عاصم کے مطابق ڈاکٹرز نے صدر مملکت کو مزید فزیوتھراپی کا مشورہ دیا ہے، اس سے قبل صدر مملکت 10 روز سے زائد نجی اسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں، انہیں عید کی رات نواب شاہ سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین کے مطابق صدر مملکت کو کورونا رپورٹ منفی آنے پر اسپتال سے ڈسچارج کردیا۔ ڈاکٹر عاصم کے مطابق ڈاکٹرز نے صدر مملکت کو مزید فزیوتھراپی کا مشورہ دیا ہے، اس سے قبل صدر مملکت 10 روز سے زائد نجی اسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں، انہیں عید کی رات نواب شاہ سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔
ذاتی معالج کے مطابق ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ ان کو کورونا ہوگیا ہے لہٰذا ہم نے فوراً اس کا علاج شروع کیا، کچھ ایسی دوائیاں تھیں جو پاکستان میں نہیں ملتیں انھیں باہر سے منگوایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ کورونا نہیں ہو رہا، دراصل یہ پہلے جیسا نہیں لیکن اب بھی پاکستان میں موجود ہے، اب بھی اس کے کیسز آ رہے ہیں، یہ کورونا کا کسی اور قسم کا ویرینٹ ہے۔