مہاجرین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے حریت رہنما کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو کشمیریوں سے ان کی خصوصی حیثیت اور ریاستی شناخت چھین کر مقبوضہ علاقے کو دولخت کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری کے بارے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دعوے  حقیقت کے برعکس اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے ان خیالات کا اظہار اسلام میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر میں ملک محمد اسلم کی قیادت میں میرپور ڈویژن سے آئے کشمیری مہاجرین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے دعوئوں کو مقبوضہ کشمیر میں تعینات جدید ہتھیاروں سے لیس دس لاکھ سے زائد قابض فوج کی موجودگی مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں فوجی مقاصد کیلئے بنائی جا رہی ریلوے لائن، سڑکیں اور ٹنلنز کی وجہ سے کشمیری کاشت کاروں کی ہزاروں ایکڑ زرخیز زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔غلام محمد صفی نے کہا کہ نریندر مودی ہزاروں کشمیری نوجوانوں کا قاتل ہے کشمیری عوام کا ان کے اس دورے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو کشمیریوں سے ان کی خصوصی حیثیت اور ریاستی شناخت چھین کر مقبوضہ علاقے کو دولخت کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی تسلط سے آزادی، اپنے حقوق اور انصاف کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو مودی حکومت جیلوں میں قید کر رہی ہے۔ مودی حکومت کشمیر میں اسلامی شناخت پر حملہ آور ہے جس کو کشمیری کسی قیمت پر قبول نہیں کریں گے۔ ملاقات میں مرحوم حریت رہنما ملک عبدالمجید کو تحریک آزادی کشمیر کیلئے ان کی بے مثال قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے ایصال ثواب اور بلند درجات کے لیے دعا کی گئی۔ وفد میں جاوید منہاس، سردار جاوید، ریاض جرال، ظفر جاوید جرال، شکور مغل، چوہدری بدر اور چوہدری آصف شامل تھے۔ ملاقات میں حریت قائدین میں پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، شمیم شال اور شیخ عبدالمتین بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غلام محمد صفی مودی حکومت نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت

ذرائع کے مطابق جبری گمشدگیوں کے بارے میں جنیوا میں 15جنوری کو دو روزہ عالمی کانگریس منعقد کی گئی۔ کانگریس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے عالمی عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ماہرین اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جبری گمشدگیوں کے بارے میں جنیوا میں 15جنوری کو دو روزہ عالمی کانگریس منعقد کی گئی۔ کانگریس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے عالمی عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس دوران جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری، ان کی تلاش کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے اور متاثرین، انسانی حقوق کے علمبرداروں، وکلا اور صحافیوں نے جبری گمشدگیوں سے تحفظ جیسے موضوعات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ کشمیر میں جبری گمشدگیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہیں۔ 1989ء سے اب تک 10ہزار سے زائد کشمیریوں کو بھارتی فوج نے حراست کے دوران لاپتہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی اور دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم ”اے پی ڈی پی” جیسی انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیریوں کے بھارتی فوج کی حراست میں لاپتہ ہونے کے واقعات کو دستاویزی شکل دینے پر سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں خرم پرویز اور پروینہ آہنگر کو بین الاقوامی فورموں پر کشمیریوں کی آواز بلند کرنے سے روکنے کیلئے غیر قانونی طور پر قید اور دیگر پابندیوں کا سامنا ہے۔کشمیر میں انسانی حقوق اور انصاف کے بارے میں انٹرنیشنل پیپلز ٹربیونل کی تحقیقات میں اجتماعی قبروں میں 2 ہزار 9 سو سے زائد کشمیریوں کی موجودگی کا انکشاف کیا گیا جن میں اکثریت کو مجاہدین قرار دیکر شہید کیا گیا۔ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔دوران حراست لاپتہ ہونے والے کشمیریوں کے خاندان خاص طور پربیویوں کو نفسیاتی، سماجی اور معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ کانگریس کے مقررین نے عالمی برادری پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا اور کشمیر میں جبری گمشدگیوں اور گمنام اجتماعی قبروں کی فوری آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری باقرخانی کیسے تیار کی جاتی ہے اور مہنگائی کی وجہ سے اس کے کاروبار پر کیا اثر پڑا ہے؟
  • ڈاکٹر غلام محمد علی عدالت پر بھی بھاری ، فیصلے کے باوجود تاحال پی اے آر سی کو نہ چھوڑا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت
  • مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے
  • امریکا سے رہائی اور اقتدار کی امیدیں غلام ذہنیت کا شاخسانہ ہے،لیاقت بلوچ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کی مذمت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیر کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت
  • صدر ن لیگ آزاد کشمیر شعبہ خواتین مریم کشمیری کی مریم ادریس سے ملاقات