WE News:
2025-01-18@10:48:52 GMT

روس ہمارے ریجن میں لیڈر بن سکےگا؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

پاکستان انڈیا مذاکرات کریں، آرگنائز کرائم اور دہشتگردی کے خلاف خطے میں مل کرکام کریں۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بھی بڑھائیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا کاؤنٹر ٹیررازم فریم ورک مؤثر ہے۔ ساؤتھ ایشیا اور سنٹرل ایشیا کے سیکیورٹی مسائل کو حل کرنے کے لیے اس کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے 14 جنوری کو یہ باتیں کی ہیں کہ ایس سی او کو روس، چین، قازقستان، کرغستان، تاجکستان اور ازبکستان نے سیکیورٹی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہی مل کر بنایا تھا۔ 2017 سے پاکستان انڈیا اس فورم کے ممبر ہیں۔ دونوں ملکوں میں تناؤ کی ایک تاریخ ہے، ایس سی او کے اندر بھی اعتماد کو بڑھانا چاہیے۔ ایس سی او فریم ورک کے علاوہ افغانستان پر ماسکو فارمیٹ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

روس نے حال ہی میں افغان طالبان حکومت کو ممنوعہ فہرست سے نکالنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے افغان طالبان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ماسکو کا اسٹریٹجک اتحادی قرار دیا ہے۔ ضمیر کا بلوف افغانستان کے لیے روس کے خصوصی نمائندے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ ایک ورکنگ گروپ تشیکل دیا جائے گا۔ ماسکو افغان طالبان حکومت اپنے بین الحکومتی کمیشن برائے اقتصادی تعاون میں بھی جگہ دے گا۔

روسی صدر پاکستان کو نارتھ ساؤتھ کوریڈور میں شمولیت کی دعوت بھی دے چکے ہیں۔ یہ نارتھ ساؤتھ کوریڈور انڈیا کو ایران کے راستے روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ سے ملانے کا منصوبہ ہے۔ اس کوریڈور کے ذریعے یورپ تک مختلف کوریڈور سمندر، روڈ اور ریل کے ذریعے تعمیر کیے جانے ہیں۔

روس جنوبی ایشیا کو ایک بڑی پوٹینشل انرجی مارکیٹ کی صورت بھی دیکھ رہا ہے۔ افغانستان کے ساتھ مختلف معاہدوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت روسی انرجی افغانستان لاکر آگے پاکستان اور انڈیا تک پہنچائی جانی ہے۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کو مختلف پابندیوں کا سامنا ہے۔ یورپ روس سے انرجی خریدنا ترک کرتا جا رہا ہے۔ ایسے میں پاکستان اور انڈیا بہت بڑی متبادل مارکیٹ ہیں۔

دہشتگردی، سیکیورٹی ایسے مستقل مسائل ہیں جو سنٹرل اور ساؤتھ ایشیا کو اپنے پوٹینشل پر کام نہیں کرنے دے رہے۔ روس کے پاس انرجی کی صورت اس خطے کو دینے کے لیے بہت کچھ ہے۔ نئی منڈیوں تک رسائی، روس کے راستے یورپ سے منسلک کرنے کے منصوبے، خطے کی صورتحال بدل سکتے ہیں۔

امریکا کے نو منتخب صدر جس طرح گرین لینڈ، پانامہ، اور کینیڈا کے ایشو اٹھا رہے ہیں۔ اس کا ایک لازمی نتیجہ یہ بھی نکلنا ہے کہ امریکا کی توجہ اس خطے سے کافی ہٹ جائے گی۔ اس ریجن میں بہت امکانات موجود ہیں۔ روس اپنی ضرورت اور مفاد کے تحت ان مستقل موجود امکانات کو اب حقیقت میں بدلنا چاہتا ہے۔

سیکیورٹی دہشتگردی کے مسائل سب کی خوشحالی میں مستقل رکاوٹ ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ٹی ٹی پی کو لیکر تناؤ کا شکار ہیں۔ خطے کے سارے ہی ملکوں کو کسی نہ کسی شکل میں دہشتگردی کا سامنا ہے۔ اپنے اجتماعی فائدے کے لیے اس ایک مسئلے پر اتفاق رائے ضروری ہے۔

پاکستان کی پوزیشن بہت دلچسپ ہے، امریکا اور چین جو اس وقت ٹریڈ وار میں مصروف ہیں ۔ ان دونوں میں سفارتی تعلقات قائم کرانے میں بھی پاکستان اہم کردار ادا کرچکا ہے ۔ دونوں ملکوں کے ساتھ تعلقات میں پاکستان ایک مستقل بیلنس رکھتا آ رہا ہے۔ حالیہ کچھ سال ایسے تھے جب روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں گرمجوشی آئی ہے۔

افغانستان انڈیا دونوں پاکستان پر ایک اعتراض کرتے ہیں، وہ یہ کہ پاکستان بزنس پر سفارتی اور سیکیورٹی مسائل کو ترجیح دیتا ہے۔ سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے تجارت اور بزنس میں روک لگا دیتا ہے۔ پاکستان نے اب اپنا فوکس تبدیل کرکے معیشت پر رکھا ہے۔ اگر سیاست کو ایک طرف رکھ کر دیکھیں تو پاکستان نے پچھلے دو تین سال میں معیشت کی بہتری کے لیے درکار بہت سخت اقدامات لیے ہیں۔ ایسا کرتے ہوئے حکومت نے تنقید اور سیاسی نقصان کی بھی پروا نہیں کی۔

شاید یہی وہ ٹیسٹ تھا جو پاکستان پاس کرگیا ہے، روس جو پہلے خاموش سفارتکاری کے ذریعے خطے میں باہمی روابط بہتر کرنے پر کام کر رہا تھا۔ اب کھل کر سامنے آیا ہے۔ اصل مسئلے اور اس کے حل کے فورم کی طرف متوجہ کرتے ہوئے مسائل حل کرنے کی بات کر رہا ہے۔ روس ان مسائل کو حل کرانے میں کردار ادا کرسکا تو یقینی طور پر اپنا ایک لیڈرشپ رول منوا ہی لے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

امریکا ایران پاکستان روس لیڈر یورپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایران پاکستان لیڈر یورپ سیکیورٹی مسائل افغانستان کے کے ساتھ رہا ہے روس کے کے لیے

پڑھیں:

ڈیجیٹل میڈیاکیلئے اشتہارات کی پالیسی منظورہوچکی ہے،پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے مسائل حل کریں گے:عطا تارڑ

سی پی این ای سٹینڈنگ کمیٹی اجلاس میں وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا  ہے کہ پی ٹی آئی اپناگناہ چھپانے کیلئے سیرت کو ڈھال بنارہی ہے،ڈیجیٹل میڈیاکیلئے اشتہارات کی پالیسی منظورہوچکی ہے،پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے مسائل حل کریں گے،صحافیوں کاتحفظ میری اولین ترجیح ہے،جرنلسٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن کا تقرر چند روز میں کردیاجائے گا،ملک کو معاشی مشکلات سے نکلالنے میں آرمی چیف نے بڑامثبت کرداراداکیا۔تفصیلات کے مطابق کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز کی اسٹینڈنگ کمیٹی کااجلاس ارشاد احمد عارف کی زیرصدارت جمعہ کے روز اسلا م آبادمیں ہواجس میں سیکرٹری جنرل سی اپی این ای اعجازالحق ، سینئر نائب صدرانورساجدی،نائب صدور عامر محمود، طاہر فاروق،بابر نظامی یحییٰ خان سدوزئی، منیر احمد بلوچ، جوائنٹ سیکرٹریز عارف بلوچ، رافع نیازی، منزہ سہام، ممتاز احمد صادق، وقاص طارق فاروق، ڈپٹی سیکرٹری جنرل غلام نبی چانڈیو، فنانس سیکرٹری سید حامد حسین عابدی، انفارمیشن سیکریٹری ضیا تنولی، سینئر اراکین ایازخان،کاظم خان سردار خان نیازی، ڈاکٹر جبار خٹک، عبدالخالق علی، عدنان ظفر، آصف حنیف،اسلم میاں، ڈاکٹر زبیر محمود، اعتزاز حسین شاہ، فقیر منٹھار منگریو، فضل حق، مقصود یوسفی، محمود عالم خالد، سجاد عباسی، شکیل احمد ترابی، شیر محمد کھاوڑ، سید انتظار حسین زنجانی، تنویر شوکت، تزئین اختر، ارشد، سید سفیر حسین شاہ قصور جمیل روحانی و دیگر موجود تھے۔اجلاس میں وفاقی وزیراطلاعات عطا الہ تارڑ نے خصوصی طوپر شرکت کی اور ملک بھر سے آئے ہوئے اخبارات کے ایڈیٹرزکے تحفظات اورمسائل کو سنا،اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ  نے کہا کہ میں اخبارپر یقین رکھتا ہوں،جب تک اخبارات زندہ ہیں معاشرہ بھی زندہ ہے، پرنٹ میڈیا کی بحالی کیلئے ایک نیا انفراسٹرکچر چاہئے ،اس کیلئے سی پی این ای کی رہنمائی ضروری ہے،آج کل ڈیجیٹل میڈیا کابہت زیادہ چرچاہے لیکن ڈیجیٹل میڈیا پر کوئی ایڈیٹوریل کنٹرول نہیں ہے،یہ نہیں ہوسکتاکہ ہم پرنٹ میڈیاکوبھول جائیں اور صرف ڈیجیٹل میڈیاکوہی اہمیت دیں،ڈیجیٹل میڈیا کو اشتہارات دینے کیلئے ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزمنٹ پالیسی منظور ہوچکی ہے، اخبارات کے ڈیجیٹل ورژن کو بھی حکومت اور نجی شعبہ اشتہارات دے سکے گا، اخبارات کو 2سالوں کے دوران 2 ارب کے وجبات ادا کرچکے ہیں،اخبارات کو 2ارب روپے مزید دیں گے،صحافیوں کاتحفظ میری اولین ترجیح ہے،جرنلسٹ پروٹیکشن اتھارٹی کیلئے چیئرپرسن جلد تعینات کردیا جائے گا،صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے تمام وزرائے اعلیٰ سے بات کرکے کمیٹی تشکیل دیں گے،بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ قانون کے مطابق ہے، پی ٹی آئی سیرت نبی کے پیچھے اپنی کرپشن چھپانا چاہ رہی ہے،اپنی کرپشن چھپانے کیلئے دین کااستعمال گندے طریقے سے کیاجارہاہے،پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، ملکی اکانومی بہتری کی جانب گامزن ہے اورآنیوالے دنوں میں اس میں مزید بہتری آئے گی، آج مہنگائی 39 سے 3.9 پر آگئی ، پاکستان کے حالات بہتربنانے میں آرمی چیف کا بہت کردار رہا ہے انہوں ڈالر، تیل کی سمگلنگ کو روکا ہے،پاکستان میں انوویسٹمنٹ آرہی ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی دورکاذکرکرتے ہوئے کہا بتایاجائے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا وزیر اعلیٰ کس قابلیت کی بنیادپر لگایاگیا،ساڑھے 4 سال میں پنچاب کو تباہ کر دیا گیا ،پی ٹی آئی دورمیں چارخواتین کی پنجاب پر حکمرانی رہی ،پرنٹ میڈیا کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اخبارات کازندہ رہنامعاشرے کیلئے ضروری ہے،پرنٹ میڈیاکی بحالی کیلئے ہم سنجیدہ ہیں کوئی ایسی پالیسی بناناپڑے گی جس سے اخباری صنعت کو فروغ مل سکے،اس کیلئے آپ(سی پی این ای))میری راہنمائی کریں،آج کل ڈیجیٹل میڈیاکاچرچاہے لیکن ایسانہیں ہوسکتاہم ڈیجیٹل میڈیاپر ہی توجہ دیں اور پرنٹ میڈیاکو بھول جائیں ،ڈیجیٹل میڈیامیں ایڈیٹوریل کنٹرول نہیں ہے،ڈیجیٹل  میڈیاکیلئے ایڈورٹائزمنٹ پالیسی منظورہوچکی ہے،اب اخبارات کے آن لائن ورژنزکوبھی سرکاری اورپرائیویٹ اشتہارات ملیں گے،پرنٹ میڈیاکے واجبات کی مدمیں گزشتہ دوسالوں کے دوران 2ارب روپے دیئے گئے ہیں دو ارب مزید آرہے ہیں،صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کی سکیم میں پانچ ہزارسے زیادہ صحافی رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔انہوں نے کہا دوران ملازمت اگرکسی میڈیاکارکن یاصحافی کی وفات ہوجاتی ہے تو اس کیلئے کوئی پیکج نہیں ہے اس پر ہم مل کر کوئی ایسی پالیسی بنا لیں، کوشش کریں گے اگلے بجٹ میں اس پرکوئی نہ کوئی فنڈ رکھ لیا جائے، صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے سندھ میں اور بلوچستان کے اندر یہ خاصا بڑا مسئلہ ہے جن کے حل کیلئے میں چاروں صوبوں کے وزرائے اطلاعات سے رابطے کررہاہوں، اس حوالے سے چاروں صوبوں کے وزرائے اطلاعات پر مبنی کوئی کمیٹی بنادی جائے جوکہ فوری طورپرصحافیوں کو درپیش خطرات پر ردعمل دے سکے،جب تک جرنلسٹس پروٹیکشن اتھارٹی وجودمیں نہیں آتی،اسلام آبادکی حدتک تو میں خود آئی جی اسلام آبادکو فون کرکے چیک کرتاہوں،جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کے حوالے سے ا معاملات کافی اپروولز ہو گئی ہیں پی ایف یو جی کی بھی نمائندگی ہمیں مل گئی ہے باقی باڈیز کی بھی مل گئی ہے چیئر پرسن کی حوالے سے امید ہے کہ وہ جلد جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت جو ایک وہ اتھارٹی بنی تھی وہ وجود میں ا جائے گی اور وہ بس دنوں کی بات ہے انشا اللہ تعالی کہ وہ اس کو فال کر دیا جائے گا، ملکی معاشی صورتحال پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم ڈیفالٹ کے دہانے سے ائے ہیں اگر ڈیفالٹ ہو جاتا تو پاکستان کیسا ہوتا یہ کہنا بڑا اسان ہے کہ جی ڈیفالٹ سے بچ گئے مگر یہ بڑا جان جوکھوں کا کام تھا ،لیکن ہم وہاں سے نکل آئے ،اس میں اداروں نے بھی بڑاساتھ دیا،میں سیاستدانوں سے بھی کہتاہوں ملکی معاملات پر ہمیں متفق ہوناچاہئے،190ملین پائونڈ کیس کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی پیسہ ضبط کر کے پاکستان بھیج رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ یہ ضبط شدہ پیسہ ہے ، یہ حکومت پاکستان کو اس لیے دے رہے ہیں کہ حکومت کا پیسے عوام کا پیسہ ہے آپ کیا کر رہے ہیں جس سے ضبط کیا ہے اپ اسی کو دے دیں بھئی اس کا کیا جواب ہے اگر اس کا پیسہ تھا تو پھر نیشنل پرائم ایجنسی اسی کو دے دیتی وہاں پہ اتنا لمبا پینڈا کرنے کی کیا ضرورت تھی کہ وہاں سے پیسہ پاکستان ا رہا ہے،ان کے اپنے ایسٹ ریکوری یونٹ کی دستاویزات میں لکھا ہوا ہے کہ یہ 190ملین پائونڈ رقم ہم نے ریکورکی ہے، اگر اپ نے اس کو کرپشن کے پیسے کو ریکور کیا ہے تو پھر اسی شخص کا ایک اور جرمانہ ادا کرنے کے لئے دے دیا، یہ لوگ اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے سیرت کوڈھال بنارہے ہیں،دین کے نام کو اپنی کرپشن چھپانے کیلئے استعمال کررہے ہیں،وزیراطلاعات نے ریڈیوپاکستان کراچی کی عمارت میں سی پی این ای کا دفترقائم کرنے بھی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل میڈیاکیلئے اشتہارات کی پالیسی منظورہوچکی ہے،پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے مسائل حل کریں گے:عطا تارڑ
  • اسلام آباد کانفرنس کا نشانہ امارات اسلامیہ افغانستان تھی،تنظیم اسلامی
  • سزائیں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، تحریک انصاف
  • ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ انسٹیٹیوشنزمیرپورخاص ریجن میں اسٹیم مقابلے کی تقریب سے مہمان خصوصی خطاب کررہے ہیں
  • میرپورخاص ریجن میں شاندار اسٹیم مقابلوں کا انعقاد
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی نے مطالبات کا تحریری مسودہ پیش کر دیا
  • کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ استعمال کر رہی ہے، یورو ایشیئن ٹائمز
  • پاکستان کو شفاف الیکشن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،  مولانا فضل الرحمٰن
  • بھارتی کسان لیڈر کا بھوک ہڑتال پچاسویں دن میں داخل، 111 کسانوں کی حمایت کا اعلان