پشاور‘ لاہور‘ اسلام آباد (بیورو رپورٹ + خبر نگار + این این آئی+وقائع نگار) پشاور ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک ماہ‘ پاکستان تحریک انصاف کے 17 ارکان اسمبلی اور رہنمائوں کو 3 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی۔ عدالت عالیہ میں رکن قومی اسمبلی عاطف خان، شاندانہ گلزار، جنید اکبر، شیر علی ارباب، یوسف خان، ارباب عامر ایوب، صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو، رکن قومی اسمبلی سلطان محمد خان، ساجد خان، صبغت اللہ،سہیل سلطان، سلیم الرحمن، احد علی شاہ، عبداللطیف، معان خصوصی اینٹی کرپشن محمد مصدق، پی ٹی آئی رہنما علی زمان اورحمیدہ شاہ کی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کی۔ وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، اور تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ درخواست گزار ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے رہنما ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران تو سارے یہاں پر ہیں، اسمبلیوں کے اجلاس آج یہاں بلا لیں، کورم بھی پورا ہو جائے گا۔ اس موقع پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے رپورٹ جمع کی ہے، وکیل نے کہا کہ نیب کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فلک ناز چترالی اور رکن قومی اسمبلی عادل خان بازئی کی حفاظتی ضمانتیں منظور کر لیں اور دونوں رہنماؤں کو 7 فروری تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی۔ دوسری طرفلاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9مئی کے 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے عمران خان کی درخواستوں پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی نے جناح ہائوس حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی ہے۔دوسری جانب جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کر دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی درخواستوں پر پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی

اسلام آباد( نمائندہ جسارت )وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی چل رہے ہیں، سست انٹرنیٹ کی وجہ پچھلی حکومت کا آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری نہ کرنا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کیا۔قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وقفہ سوالات میں نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی، اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے اجازت نہ دیئے جانے پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔پی ٹی آئی کے ارکان نے عمران خان کو رہا کرو اور گولی کیوں چلائی کے نعرے لگائے، قومی اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیں پھاڑی اور ڈیسک بجائے۔اسپیکر نے پی ٹی آئی احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے وقفہ سوالات جاری رکھا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنا شروع کیا تو ان کی جماعت کے ارکان نے احتجاج اور نعرے لگانے کا سلسلہ جاری رکھا۔بعد ازاں پی ٹی آئی ارکان نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ دینے پر اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔اجلاس میں شازیہ مری نے سست انٹرنیٹ نیٹ کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سست انٹرنیٹ اور ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) نہ چلنے سے لوگ اپنا آئی ٹی سے متعلقہ کاروبار سمیٹ کر دوسرے ممالک میں جارہے ہیں، حکومت بتائے انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ انہوں نے پی ٹی آرکان کے احتجاج پر تنقید بھی کی۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سست انٹرنیٹ کی متعدد وجوہات ہیں، پچھلی حکومت نے آئی ٹی میں سرمایہ کاری نہیں کی جس کی وجہ سے سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوسکا، اب ہم چین سے فائبر سے منسلک ہوگئے ہیں۔دوران اجلاس سوالات کا سلسلہ جاری تھا کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی جس پر اسپیکر ایاز صادق نے ایوان میں ارکان کی تعداد کم دیکھ کر ارکان کی گنتی کروانے کے بجائے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی
  • ملک میں وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں، شزہ فاطمہ
  • پشاورہائیکورٹ نے بشری بی بی، سینیٹر شبلی فراز اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی ضمانتیں منظور کرلیں
  • پشاور ہائیکورٹ، بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور
  • پشاور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیدی
  • پشاور ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور
  • بشریٰ بی بی کی ایک ماہ کیلئے حفاظتی ضمانت منظور
  • قومی اسمبلی اجلاس، نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا ایوان سے واک آﺅٹ
  • پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے