محکمہ خوراک کی گندم میں خورد برد، ملازمین کے خلاف مقدمہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
محکمہ خوراک کی گندم خرد برد کرنے والے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ضلع قمبر شہدادکوٹ میں اینٹی کرپشن نے فوڈ سپروائزر عمران سیلرو کے خلاف فوڈ سپروائزر ذوالفقار مگسی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا عمران سیلرو ، چوکیدار محمد بخش ، عاقل خان ، ٹرک ڈرائیور علی خان ، سلطان احمد سرکاری گندم اٹھارہے تھے فوڈ انسپیکٹر ریاض احمد مستوئی ، سینیئر کلرک واحد بخش موقع پر پہنچ کر ٹرک ضبط کیا پلاسٹک کی تین سو بوریاں ٹرک میں لوڈ تھیں جس کی مالیت پندرہ لاکھ روپے ہے محکمہ خوراک نے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ قریب اللہ سومرو کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی کمیٹی حمل اور ٹھری میرواہ کے گوداموں سے گندم این ایل سی ٹرالر سے بھیجنی کی نگرانی کریں گے کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دونوں گوداموں کی گندم اسٹاک کے مطابق ہو کمیٹی ریکارڈ کو سیل کرے گی اور گندم کے اسٹاک کی چھان بین کرے گی بیلنس شیٹ تیار کرے گی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق گندم کے اسٹاک کی رپورٹ تیار کرے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کرے گی
پڑھیں:
سرکاری محکمے میں اربوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
بلوچستان کے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشان دہی کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ میں معلوم ہوا کہ 12 ارب 11 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، اور حکومتی ٹیکسوں کی مد میں 52 کروڑ روپے کی کم وصولی کی گئی۔
ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق سرکاری خزانے سے 61 کروڑ 92 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، جب کہ محکمے نے مجموعی طور پر 9 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی نہیں کی۔آڈٹ آبزرویشنز کا محکمے کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا، آڈٹ رپورٹ میں ذمہ دار افراد کی نشان دہی اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان میں کوئٹہ کے سول اسپتال میں دوائیوں کی خریداری کی مد میں ایک ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ 22-2017 تک کے آڈٹ میں زبردست بے قاعدگیاں سامنے آئیں، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 5 سال میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی دوائیاں غائب ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسٹنٹس کی 3 کروڑ 17 لاکھ کی مشکوک خریداری بھی سامنے آئی ہے، اسٹنٹس کی مقامی خریداری میں 4 کروڑ خرچ کیے گئے تھے۔ آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں، سول اسپتال کو آکسیجن سلنڈر کی غیر ضروری کھپت سے 6 کروڑ کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری کی مد میں 6 کروڑ 18 لاکھ کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔