Express News:
2025-04-15@09:26:41 GMT

مشکلات حل ہونے میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے، علی محمد خان

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی یا کامیابی تک جو سفر ہے اس نے نہ سہل ہونا تھا اور نہ وہ سہل ہے، اگر میں یہ کہوں کہ کوئی بہت ہی آئیڈیل ماحول ، بہترین طریقے سے چل رہا ہے تو وہ بھی شاید سچ نہیں ہوگا۔

لیکن اگر ہم یہ کہیں کہ کچھ بھی نہیں اور مذاکرات ختم ہونے جا رہے ہیں یا کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو وہ غلط اس لیے ہو گا آپ فوری طور پر میکسیمم ذہن میں رکھ کر اس کا نہیں سوچتے کہ سارا کچھ ایسا ہو کیوں نہیں گیا، ساری مشکلات حل ہونے میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس طرح اب ہم نے مطالبات پیش کیے ہیں میں یہ کہوں گا کہ حکومت کی طرف سے یہ ردعمل خلاف توقع نہیں ہے۔ 

ممبر حکومتی مذاکراتی کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ آپ نے خبروں میں خود بھی دیکھا ہو گا ہم توقع کر رہے تھے کہ آج کی میٹنگ میں کمیٹی کے سامنے پی ٹی آئی کے مطالبات باضابطہ رکھے جائیں گے ایسا ہی ہوا ان کی طرف سے مطالبات آئے اور رکھے گئے۔ 

اگر ہم اصل مطالبات پر چلے جائیں تو وہ وہی دو مطالبات تھے کہ دو جوڈیشل کمیشن بنائے جائیں اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، حکومت نے جواب دینے کے لیے سات ورکنگ ڈیز مانگے ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا قبل ازوقت ہے۔

ماہر امور مشرقی وسطیٰ منصور جعفر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ یقیناً ایک بڑی سفارتی کامیابی تو اپنی جگہ ہے جس کے نتیجے میں میں سمجھتاہوں کہ فلسطینی عوام خاص طور پر غزہ کے جوجنگ زدہ عوام ہیں انھیں گزشتہ پندرہ مہینوں سے جس آتش و آہن کی بارش کا سامنا تھا اس میں ایک وقفہ تو آتا دکھائی دے رہا ہے، لیکن اس کوکس طرح سے ایک قابل عمل معاہدہ بنایا جائے کس طرح اس کو اس منطقی انجام تک لے جایا جائے۔

غزہ میں ہونے والی تباہی ،بربادی اور اس کے بعد غزہ کا جو انتظامی کنٹرول ہے وہ کن فورسز کے ہاتھ میں جاتا ہے وہ مراحل ابھی باقی ہیں لیکن آپ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ جب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کا اعلان ہوا ہے اس کے بعد سے اب تک اسرائیل نے 73 فلسطینیوںکو شہید کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد

ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے مطالبات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کریگی۔ اب ٹرمپ انتظامیہ نے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے 2.2 بلین ڈالرز کے فنڈز روکنے کے علاوہ 60 ملین ڈالرز کے سرکاری معاہدے بھی منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبات ماننے سے انکار پر امریکا کی صفِ اوّل کی ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد کر دیئے گئے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے جمعے کو ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں لکھا تھا کہ یونیورسٹی میں بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے خط میں یہ بھی لکھا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے مطالبات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ اب ٹرمپ انتظامیہ نے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے 2.2 بلین ڈالرز کے فنڈز روکنے کے علاوہ 60 ملین ڈالرز کے سرکاری معاہدے بھی منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں کیمپسز میں تعلیمی سرگرمیوں کی معطلی اور یہودی طلباء کو ہراساں کیے جانا ناقابلِ برداشت ہے، اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ اشرافیہ کی یونیورسٹیاں اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اگر وہ مستقبل میں ٹیکس دہندگان کی حمایت حاصل کرنا چاہتی ہیں تو بامعنی تبدیلی کا عہد کریں۔

یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مارچ میں کہا تھا کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی کے تقریباً 256 ملین ڈالرز کے وفاقی اور 8.7 ارب ڈالرز کی گرانٹ معاہدوں کا جائزہ لے رہی ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے کیمپس میں یہود مخالف رویہ روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف طلباء کے مظاہروں نے ملک بھر میں موجود ہارورڈ یونیورسٹی کے کیمپسز کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جس کے نتیجے میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران-امریکہ مذاکرات اسرائیل کے مفاد میں ہونے چاہئیں، صیہونی رژیم
  • ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار
  • ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد
  • پاکستانی سفیر نے ایران میں قتل ہونیوالے شہریوں کی تفصیلات جاری کر دیں
  • پاکستانی سفارتخانے نے ایران میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
  • آئی ایم ایف سے مذاکرات، پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد ہونے کا امکان
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کے کل سے مذاکرات شروع ہونے کا امکان
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد و نیک خواہشات کا اظہار