گوادر (نمائندہ جسارت) گورنمنٹ ڈگری کالج کے پرنسپل نصیر احمد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر علم و آگہی اور شعور کا دور ہے ، تعلیم کے بغیر ترقی ہوہی نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے طلباکو علم کی ہتھیار سے لیس ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈگری کالج کے طلبا کالج میں اپنی حاضریاں یقینی بنائیں سرد علاقوں میں دس دن کی چٹھیاں ختم ہوچکی ہیں کالج درس وتدریس کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے لیکِن چھٹیوں کے بعد اکثر طلباغیر حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر حاضر طلبا کو امتحانات میں بھیٹنے اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے طلبا کے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کا سال ضائع ہونے سے بچانے کے لیے انہیں روزانہ کی بنیاد پر کالج بھیجیں تاکہ وہ کلاسسز اٹینڈ کرسکیں اور ان کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچ جائے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

حکومت نے مانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے، عمر ایوب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات حکومت کو پیش کر دیے ہیں، حکومت نے مطالبات کا 7 روز میں تحریری جواب دینا ہے، حکومت نے یہ مانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے۔

جمعرات کوپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز پاکستان کے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے، کسی بہار یا اترپردیش ریاست کے اکاؤنٹس میں نہیں آئے ہیں، اس کے بعد سرکار کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، ان پر منافع بھی کمایا گیا، اس میں عمران خان یا بشریٰ بی بی کا کیا عمل دخل ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان وہ شخیصت ہیں جنہوں نے شوکت خانم اسپتال بنایا، القادراور نمل یونیورسٹی بنائی، جن لوگوں نے اربوں روپے کی باہر جائیدادیں بنائیں وہ عمران خان سے کیسے پوچھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ پاکستان کے ایک بزنس مین نے جو جائیداد خریدی وہ حسن نواز سے خریدی، بتایا جائے کہ حسن نواز کے پاس وہ رقم کیسے آئی، وہ رقم کیا اتفاق اسٹیل مل سے تھی یا اس کا اسکریپ بھیجنے سے سامنے آئے، وہ اربوں روپے باہر کیسے گئے کیا کچروں اور گدھوں پر لاد کر لے گئے؟

انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کا اعلامیہ سامنے آ چکا ہے کہ حکومت نے 7 دن کے اندر اندر تحریری جواب دینا ہے، حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن کے ممبران کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر کسی مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بجلی اور گیس کا انرجی کرائسز ہمارے سر پر منڈلا رہا ہے، اسی مسلم لیگ ن کی نواز شریف کے 2018 کی حکومت کے غلط معاہدوں کے باعث کیپیسٹی پے منٹ کے باعث بجلی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے غلط معاہدوں پر کیپیسٹی پے منٹ 2018 میں تقریباً اڑھائی سو ارب تھیں جو آج بڑھ کر ایک ہزار6 سو ارب ہو گئی ہیں۔

گوہر ایوب نے کہا کہ ان میں مسلح افواج یا  سیکیورٹی اداروں کو ملوث کرنا انتہائی غلط ہے، اس سے افواج اپنے اصل کام سے ہٹ کر ملک میں بجلی کے چوروں کو پکڑنے کے پیچھے لگ جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن ادارے بجلی بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی سیکیورٹی عمر ایوب عمران خان گیس مذاکرات مسلح افواج مسلم لیگ ن معاہدے ممبران کمیٹی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا ہے جس سے چوری ثابت ہوئی، مریم نواز
  • مریم نواز کا اوکاڑہ میں میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان
  • کچھ لوگ بہکاوے میں آکر جیل پہنچ گئے آج پوچھنے والا کوئی نہیں، مریم نواز
  • لڑکیوں کی تعلیم اور قومی ترجیحات کا تعین
  • جیل میں نہیں روئی،بغیر کسی قصور کے 5 ماہ جیل میں رہ کر آئی ہوں، مریم نواز
  • کچھ لوگ بہکاوے میں آکر جیل پہنچ گئے آج انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں، مریم نواز
  • حکومت نے مانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے، عمر ایوب
  • سویلینز کے ملٹری ٹرائل: نیچرل جسٹس میں کسی کو سنے بغیر سزا نہیں ہو سکتی، آئینی بنچ
  • قابض افواج کبھی ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتی، خلیل الحیہ