وزیر ڈاکٹر مصدق ملک کی پاکستانی کان کنی کے شعبے کی پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) نے شرکت کرنے والے 20,000 سے زیادہ رجسٹرڈخواتین وحضرات کودوسرے دن بھی اپنی جانب متوجہ کیا، جن میں وزراء ، کان کنی کے شعبے سے منسلک پیشہ وراورخدمات فراہم کرنے والے افراد، سرمایہ کاران اور ماہرین تعلیم شامل ہیں۔ یہ فورم عالمی کان کنی کی صنعت میں شراکت داروں کوایک جگہ لانے کے لئے ایک اہم موقع ثابت ہوا۔پاکستان پویلین اس فورم کے شرکا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ایک مہمان نے کہا کہ “اگر بہترین ڈیزائن کے پویلین کے لیے ایوارڈ دیے جائیں تو پاکستان پویلین ضرور جیت جائے گا”۔ پاکستان کے وزیر پیٹرولئیم اور آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک نے فورم میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کے جائزے کے دوران پاکستان پویلین کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے پویلین کے تزئین وآرادئش میں پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کی کاوشوں اور دیگر شریک کمپنیوں کے تعاون کی تعریف کی۔قبل ازیں، وفاقی وزیر نے عالمی معدنی طلب کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن میں شرکت کی۔ انہوں نے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے عملی نقطہ نظر پر روشنی ڈالی اور کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کان کنی
پڑھیں:
حکومت سعودیہ سمیت کسی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی‘مصدق ملک
اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی،خلیج تعاون کونسل کے کسی ملک نے پاکستانیوں کو ویزا کے اجراء پرپابندی کی کوئی ہدایت جاری نہیں کی۔ بدھ کو یہاں وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ طاہرہ اورنگزیب نے سوال کیاتھا
کہ بتایا جائے کہ موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کون کونسے ممالک سے تیل ادھار لے رہی؟جس پر تحریری جواب میں مصدق ملک نے کہاکہ پاکستان کسی بھی ملک سے تیل ادھار نہیں لے رہا،موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی طرف سے قومی اسمبلی کوبتایاگیاکہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کے کسی ملک نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے پر پابندی عاید کرنے کے حوالے سے ہدایت جاری نہیں کیں، کسی جی سی سی ملک کی جانب سے ایسی کوئی ہدایت سے مطلع نہیں کیا گیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے بتایا کہ کچھ ممالک نے پاکستانی شہریوں کے گداگر، جعلسازی، منشیات کی اسمگلنگ اور سیاسی سرگرمیوں سے متعلق خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا ہے،وزارت اوورسیز اور وزارت داخلہ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ملکر کام کر رہے ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ وزارت سمندر پار پاکستان نے ان خدشات سے نبرد آزما ہونے کے لیے بین الوزرا اجلاس بلانے میں پہل کی ہے۔