سانگھڑ،گسٹا کے مرکزی رہنما حاجی محمد اشرف خاصخیلی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

سانگھڑ (جسارت نیوز)اساتذہ معاشرے کا انتہائی محترم و معزز طبقہ ہے،ان کی تنظیم انتہائی منظم اور طاقتور ہاتھوں میں ہے،کسی بھی کیڈر کے استاد کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑ سکتے ، ملکی ترقی میں اساتذہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار اساتذہ کی منظم تنظیم گسٹا کے مرکزی صدر حاجی محمد اشرف خاصخیلی نے شایان بینکوئٹ شہدادپور میں گسٹا کے سابق رہنما اور سینئر استاد غلام حسین باگرانی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کی تعلیمی اور تنظیمی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کیلیے ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ان کے علاوہ مرکزی جنرل سیکرٹری اقبال پھنور ڈویژنل عہدیدار ، ضلع سانگھڑ کے بہادر لیڈر رستم علی نظامانی ، فضل اللہ عمرانی نے بھی خطاب کیا اور ریٹائر ہونے والے سینئر استاد غلام حسین باگرانی کی خدمات پر انہیں بہترین الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گسٹا کے مرکزی رہنما حاجی اشرف خاصخیلی نے کہا کہ اساتذہ معاشرے کا انتہائی منظم و معزز طبقہ ہے ،ملکی ترقی میں اساتذہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔وہی معاشرتی ترقی کرتا ہے جہاں اساتذہ کی عزت اور اداروں کی سرپرستی کی جاتی ہے ، آپ کی تنظیم منظم بھی ہے اور طاقتور بھی۔انہوں نے کیڈرز کے اساتذہ کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں ،ہم نے آپ کے مسئلہ کو ہر فورم پر اٹھایا ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ، منسٹر ایجوکیشن ،سیکرٹری ایجوکیشن سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی ٹیچر کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں ، انہیں حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ، کسی بھی کیڈر کے اساتذہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے اساتذہ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ کسی کے ہاتھ کا کھلونا نہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک سینئر استاد کی رخصتی کی شاندار تقریب ہے ،سیکرٹری چیف سیکرٹری سطح کے لوگ بھی ریٹائر ہوتے ہیں مگر کسی کے اعزاز میں تقریب نہیں ہوتی ،مگر گسٹا کو سلام ہے کہ اپنے اساتذہ کی ایسی شاندار تقریب منعقدکرتے ہیں۔انہوں نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو پریشان نہ کیا جائے اساتذہ لاوارث نہیں ہیں ۔انہوں نے اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں اجرک پہنائی پگڑی باندھ کر عزت بخشی ہے تو ہم اس عزت افزائی کا پاس ضرور رکھیں گے ، ہم نے کوشش کی ہے کہ اساتذہ کے مسائل روڈ پر نکلے بغیر حل ہوجائیں،ہم نے سیکرٹری ایجوکیشن کو بھی مطلع کردیا ہے کہ اگر اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوںگے تو اساتذہ بلاخوف و خطر روڈ پر نکلیں گے ،لیکن روڈ پرنکلنا اساتذہ کا آخری آپشن ہے۔انہوں نے کہا کہ گسٹا حکومت کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کرنے کیلیے تیار ہے مگر اصولوں پر سودے بازی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جو آفیسرز اساتذہ کی عزت نہیں کرتے وہ آفیسرز معاشرے میں کہیں زیادہ ذلت اور رسوائی سے دوچار ہوںگے ،آفیسرز اداروں کی سرپرستی کریں ، اداروں کی وجہ سے ان کا تعارف اور پہچان ہے۔ تقریب میں گسٹا ضلع سانگھڑ کی مکمل باڈی ، شہید بینظیر آباد ڈویژن کے صدر جنرل سیکرٹری ذوالفقار علی عمرانی ، سانگھڑ کے صدر رستم نظامانی ، فضل اللہ عمرانی ،بشیر حسین لغاری ، تعلقہ سنجھورو کے صدر فیض محمد کیریو ،جنرل سیکرٹری محمد رفیق منصوری ، نوید احمد خان ، حسیب عالم آرائیں ، ضلع سانگھڑ کے تمام تعلقہ صدور اور جنرل سیکرٹری ،ڈی ای او پرائمری لیاقت چانڈیو ، ڈی ای منظور حسین رند ،غلام حسین لغاری ظہیر احمد سومرو سمیت اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اساتذہ نے ریٹائر ہونے والے سینئر استاد غلام باگرانی کو اجرک لونگی کے بے شمار تحائف پیش کئے گسٹا کے ذمے داران نے تعلقہ شہدادپور کی ٹیم کو بہترین پروگرام منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ جنرل سیکرٹری سینئر استاد اساتذہ کی اساتذہ کے اساتذہ کو کہ اساتذہ کرتے ہوئے کو مخاطب کہا کہ ا گسٹا کے

پڑھیں:

بیوروکریٹس کو وی سی بنانے کے خلاف اساتذہ کا کلاسوں سے بائیکاٹ کا اعلان

سندھ کے اساتذہ نے بیوروکریٹس کو جامعات کے وائس چانسلر بنانے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے اور کلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر محسن علی سمیت اساتذہ نے اس فیصلے کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور جمعرات اور جمعے کو سندھ کی تمام جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ پیر کو اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا، جس میں سندھ اسمبلی اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سندھ کا گھیراؤ بھی شامل ہو سکتا ہے۔

پروفیسر ناگ راج نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کا مقصد اختیارات کو نچلی سطح تک پہنچانا تھا، لیکن پیپلز پارٹی مرکزی اختیارات کی طرف جا رہی ہے، اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو جامعات کے اساتذہ 18ویں ترمیم کے خلاف بھی جدوجہد شروع کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت ہڑتالی اساتذہ سے رابطہ کرے، فاروق فرحان
  • معاشرے کے بدنما داغ
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس، اہم فیصلے کیے گئے
  • چند انتہائی امیرلوگوں کے ہاتھوں میں طاقت کا آجانا خطرناک ہے.جوبائیڈن
  • سانگھڑ ،الخدمت کی گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کے طلبہ میں مفت شوز تقسیم
  • تیل و گیس سے مالا مال سانگھڑ مسائل کا گڑھ بن گیا، سائرہ بانو
  • تنخواہ دار طبقہ کا ٹیکس میں 39.3 فیصد اضافہ، ملک میں اقتصادی ترقی کی نئی امید
  • ویژن سے محروم حکمران ٹولہ صرف لوٹ مار میں مصروف ہے جبکہ نوجوان طبقہ مایوس ہے
  • بیوروکریٹس کو وی سی بنانے کے خلاف اساتذہ کا کلاسوں سے بائیکاٹ کا اعلان