لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر فوری عمل درآمد ہونا چاہئے۔ جماعت اسلامی بجلی کے بلوں میں کمی کے حوالے سے مظاہروں کے بجائے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان پر لاہور سمیت پورے ملک میں یوم تشکر منائے گی۔عالمی برادری کی بے حسی کے باعث پندرہ ماہ جاری رہنے والی جنگ میں 46ہزار افراد شہید اور ایک لاکھ دس ہزار زخمی ہوئے ہیں غزہ مسمار ہو گیا 19لاکھ افراد بے گھر اور شدید سردی میں پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ، جس نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے۔ بہت نقصان ہو چکا،غزہ میں فوری طور پر تعمیر نو کی ضرورت ہے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں، ادارے آگئے بڑھیں اور اس اہم فریضے کی تکمیل میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت پاکستان بھی مشکل کے اس مرحلے میں مظلومین کی بحالی کے لیے تمام وسائل کا رخ غزہ کی طرف موڑ دیں۔ نہتے فلسطینیوں کی ہر ممکن مدد کرنا ہمارا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔الخدمت فاونڈیشن پہلے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے،جنگ بندی کے بعد امدادی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے حالات دیکھ کر انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے، ظلم اور باطل کو بالاخر ختم ہونا ہے۔ صہیونی ظالم حکومت بھی جلد اپنے انجام کو پہنچ کر نابود ہوجائے گی۔پاکستان نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا، اسرائیلی دہشت گردی پورے خطے کو لپیٹ میں لے لیا ہے، اس کے اثرات دہائیوں تک رہیں گئے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے مزید کہا کہ غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے،اسرائیلی دہشت گردی 7 اکتوبر 2023ء سے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے۔ یہ معاہدہ فلسطینی عوام، ان کی مزاحمت، امت مسلمہ اور عالمی سطح پر آزادی پسندوں کی ایک مشترکہ کامیابی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے

پڑھیں:

اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے فلسطین کی مزاحمت پسند تحریک حماس کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قطری اسرائیلی وزیراعظم  نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی کابینہ نے سیاسی، سیکیورٹی اور انسانی ہمدردی کے پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دی ہے۔

سیکیورٹی کابینہ نے حکومت کو اسے منظور کرنے کی سفارش کی ہے، یہ معاہدہ اب اسرائیل کی مکمل کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس کی حتمی منظوری لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری ہوئی تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی

یاد رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی معاہدے میں قطر نے اہم کردار ادا کیا ہے، 15 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا، تاہم اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث اس معاہدے پر عمل درآمد ابھی تک ممکن نہیں ہوسکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیلی کابینہ امریکا جنگ بندی حماس سیکیورٹی کابینہ غزہ فلسطین قطر معاہدہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
  • اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
  • مزاحمتی تنظیم حماس :جنگ بندی معاہدے کے باوجود جاری اسرائیلی جارحیت یرغمالیوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے
  • یورپی یونین رہنماوں کا اسرائیل فلسطین جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
  • جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی حملے، حماس نے خبردار کردیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کا عالمی سطح پر خیرمقدم
  • غزہ میں فائر بندی کی عالمی سطح پر پذیرائی
  • قطری وزیراعظم کا غزہ میں حماس، اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا اعلان
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں اہم  پیش رفت