یوکرین اور روس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
روسی جیل سے رہا ہونے والے یوکرینی فوجیوں کا استقبال کیا جارہاہے
جکارتا (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد جزیرے پر رہنے والے ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے ہالماہیرا پر واقع ماؤنٹ ایبو میں بدھ کے روز رواں سال پانچویں بار آتش فشاں پھٹا جس سے تقریباً 4 کلو میٹر کی بلندی تک دھواں پھیل گیا۔جیولوجیکل ایجنسی نے آتش فشاں پھٹنے کے بعد ہائی الرٹ جاری کردیا۔ماؤنٹ ایبو میں گزشتہ برس جون کے بعد سے آتش فشانی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، صرف جنوری کے پہلے ہفتے میں 4 بار آتش فشاں پھٹ چکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی؛ سوزوکی پک اپ اور کار کے درمیان تصادم، ایک شخص جاں بحق 18 زخمی
کراچی:ڈیفنس مین کورنگی روڈ قیوم آباد جانے والے ٹریک پر فیز ون گولڈ مارک کے قریب سوزوکی پک اپ اور کار کے درمیان تصادم میں دونوں گاڑیاں الٹ گئیں جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک شخص دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ڈیفنس پولیس اور ریسکیو کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ایدھی و چھیپا کی ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اسپتال لیجایا گیا، زخمی ہونے والے آپس میں رشتے دار بتائے جارہے ہیں جن کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
چھیپا حکام کے مطابق حادثے میں شدید زخمی 28 سالہ حماد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ زخمیوں کی شناخت 5 سالہ شایانہ ، 40 سالہ سرفراز ، 23 سالہ شینا ، 27 سالہ سمرا ، 50 سالہ عبدالسلام ، 23 سالہ شکیل ، 45 سالہ سید امام الدین ، 36 سالہ ریاض ، 8 سالہ نبیلہ ، 9 سالہ سمیر ، 4 سالہ منتہا ، 30 سالہ افشاں ، 3 سالہ انشال ، 6 سالہ رحیم شاہ ، 5 سالہ شاہزیب ، 30 سالہ ریاض اور 60 سالہ زلیخا کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او ڈیفنس عدیل افضال نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے 17 افراد سوزوکی پک اپ میں سوار تھے جو کہ خدا داد کالونی سے کورنگی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جبکہ حادثے میں سیاہ رنگ کی ٹویوٹا کرولا کار کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے تاہم اس کا ڈرائیور سامنے نہیں آیا ہے۔
پولیس نے دونوں گاڑیوں کو تھانے منتقل کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ حادثے کی وجہ کا تعین کیا جا سکے۔