نئی دہلی میں ہوا کا معیار انتہائی خراب تعلیمی سرگرمیاں آن لائن کرنیکی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست نئی دہلی میں ہوا کا معیار معمول سے نیچے گرنے کی وجہ سے نویں جماعت سے تمام اسکولوں میں ہائبرڈ تعلیم پر منتقل ہونے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق دہلی میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 396 تک بڑھنے اور خطرناک سطح پر پہنچنے کے بعد محکمہ تعلیم نے سرکاری اور نجی اسکولوں میں آن لائن کلاسوں کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں غیر ضروری تعمیراتی کاموں کو روک دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فرانس کی خفیہ نیوکلیئر سب مرین کے فٹنس ایپ کی وجہ سے خفیہ معلومات افشا
فرانس کی خفیہ نیوکلیئر آبدوز(سب مرین) سیکیورٹی اسکینڈل کا شکار، فٹنس ایپ اسٹراوا سے حساس معلومات افشا ہوگئی
فرانس کی سب سے خفیہ نیوکلیئر آبدوز ایک سنگین سیکیورٹی اسکینڈل کا شکار ہو گئی ہے، جب فٹنس ایپ اسٹراوا کے استعمال نے حساس معلومات کو بے نقاب کر دیا۔ اسٹراوا ایپ، جو صارفین کو اپنی فٹنس سرگرمیاں آن لائن شیئر کرنے کی اجازت دیتی ہے، کی غلطی نے فرانس کے Brest Harbor میں موجود خفیہ آبدوز بیس کا مقام اور عملے کی سرگرمیاں ظاہر کر دیں۔
یہ آبدوزیں ہر ایک پر 16 ایٹمی میزائل نصب ہیں، جن کی تباہ کن طاقت ہیروشیما پر گرائے گئے بم سے ہزار گنا زیادہ ہے۔ تاہم، اس سیکیورٹی خرابی میں فرانس کے جوہری آبدوز کے افسران اور عملے کی لاپرواہی نمایاں ہوئی، جنہوں نے اپنی فٹنس سرگرمیاں اسٹراوا پر شیئر کیں، جس سے ان کی شناخت، مقام اور یہاں تک کہ گشت کے شیڈول تک کا پتہ چلا۔
اس انکشاف سے حساس ڈیٹا روسی ایجنسیوں تک پہنچنے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ 450 فوجی اہلکاروں نے اسٹراوا کا استعمال کیا، جن میں سے زیادہ تر نے اپنی اصل شناخت ظاہر کی اور پروفائلز کو عوامی رکھا، جس کے نتیجے میں آبدوز کے گشت کے نظام الاوقات اور مقامات جیسے خفیہ معلومات لیک ہوگئیں۔
اگرچہ بیس پر موبائل اور سمارٹ واچز پر پابندی تھی، لیکن اس کے باوجود افسران نے اسٹراوا پر اپنی فٹنس سرگرمیاں شیئر کیں، جس سے عالمی سطح پر سیکیورٹی خطرات پیدا ہوئے۔ اس انویسٹی گیشن میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ امریکی اور روسی صدور کے باڈی گارڈز بھی اسٹراوا استعمال کرتے ہیں، جس سے ان صدور کی نقل و حرکت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
فرانسیسی حکام نے اس واقعے کے بعد سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے اور مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے حساس مقامات پر تھرڈ پارٹی ایپلی کیشنز پر پابندی اور چیکز کو یقینی بنانے کی بات کی ہے۔ یہ واقعہ ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہوئے انحصار کے خطرات کو اجاگر کرتا ہے، جو نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔