نومبر کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 فیصد تک کمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کی صنعتی پیداوار میں نومبر کے دوران گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں 3 اعشاریہ 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران بڑی صنعتی پیداوار میں 1 اعشاریہ 3 فیصد گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 کے بعد سے بڑی پیداواری صنعتوں میں مسلسل کمی آرہی ہے جس کے عوامل میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور صارفین کی جانب سے طلب میں کمی ہے۔
سال بہ سال کی بنیاد پر اگست میں بڑی پیداواری صنعتوں میں 2.
اس حوالے سے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے آپٹمس کیپٹل منیجمنٹ کے ہیڈ آف ریسرچ معاذ اعظم کا کہنا تھا کہ موسم کی وجہ سے طلب میں کمی اس گراوٹ کی اصل وجہ ہے جبکہ جہانگیر صدیقی گلوبل کی رپورٹ کے مطابق صنعتی پیداوار میں گراوٹ ظاہر کرتی ہے کہ معاشی مسائل اب بھی موجود ہیں۔
سال بہ سال کی بنیاد پر مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں خوراک کے شعبے میں 1.72 فیصد اضافہ ہوا، کوکنگ آئل، چاول کی صنعتوں میں بالترتیب 1.06 فیصد، 0.45 فیصد اور 4.48 فیصد اضافہ ہوا۔ زیر غور مدت کے دوران گندم اور چاول کی ملنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی، جس کی بنیادی وجہ فصلوں کی بہتر کٹائی ہے-
ٹیکسٹائل کی پیداوار میں مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں سال بہ سال کی بنیاد پر 2.28 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن یارن کی پیداوار میں 8.79 فیصد جبکہ سوتی کپڑے کی پیداوار میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ٹیکسٹائل شعبے کا حصہ 80 فیصد سے زائد ہے، بیرون ملک ٹیکسٹائل کی طلب بڑھنے سے پیدوار میں ہونے والا اضافہ برآمدی شعبے کی قدر بڑھنے کی بنیادی وجہ بنا۔
سال بہ سال کی بنیاد پر ملبوسات کی برآمدات میں 11.49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادی وجہ بنگلہ دیش سے غیر ملکی خریداروں کا پاکستان کی طرف رخ کرنا ہے۔
مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں 2.44 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی، پٹرول کی پیداوار میں 4.79 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں 1.44 فیصد کمی ہوئی، تاہم مٹی کے تیل کی پیداوار میں 13.83 فیصد، لیوبریکنٹ آئل کی پیداوار میں 10.66 فیصد اضافہ ہوا۔
مالی سال 24 کی پانچ ماہ میں آٹوموبائل سیکٹر کی شرح نمو میں سال بہ سال کی بنیاد پر 50.70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد ایل سی وی کی پیداوار میں 205.73 فیصد، ٹرکوں کی پیداوار میں 101.47 فیصد اور بسوں کی پیداوار میں 37.32 فیصد اضافہ ہوا تاہم ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 8.94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سونے کی قیمت میں 2,900 روپے کا اضافہ، قومی درآمدات میں نمایاں تیزی
کراچی:کاروباری ہفتے کے تیسرے دن ملک میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ فی تولہ سونا 2,900 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 80 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ 10 گرام سونا 2,487 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 40 ہزار 741 روپے کا ہوگیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں تبدیلی اور مقامی طلب میں اضافے کے باعث ہوا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آغاز پر سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی تھی:
پہلے دن فی تولہ قیمت 1,500 روپے کم ہوئی۔ دوسرے دن مزید 1,400 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ سونے کی درآمدات میں نمایاں اضافہپاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق نومبر 2024 میں سونے کی درآمدات میں 52.25 فیصد اضافہ ہوا:
نومبر 2024 کے دوران سونے کی درآمدات کی مالیت 1.69 ارب روپے رہی۔ نومبر 2023 میں یہ مالیت 1.11 ارب روپے تھی۔ اس طرح درآمدات میں 0.58 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ عالمی معاشی حالات، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور مقامی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے ہوا ہے۔ سونے کی درآمدات میں اضافہ معیشت میں بدلتے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔