اسرائیلی کابینہ سے جنگ بندی ڈیل کی منظوری نہ لی جاسکی،نیتن یاہو کے حماس پر الزامات ۔غزہ پر بڑے حملے،13 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
غزہ/ واشنگٹن/اسلام آباد (خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں گزشتہ روز ہونے والے جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیلی کابینہ کو جمعرات کے روز اس معاہدے کی منظوری دینی تھی مگر اب تک اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری نہیں دی۔رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے لیے ہونے والی اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ بھی اب تک نہیں ہوسکی ہے اور اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عاید کیا ہے کہ حماس آخری وقت میں معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔اس حوالے سے حماس کے ایک رہنما نے غیر ملکی میڈیا سے بات
کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی سے متعلق اپنی باتوں پر قائم ہے۔اس سے قبل جنگ بندی اعلان کے بعد اسرائیلی حکومتی اتحاد میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے اور نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے۔غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں نیتن یاہو کی حیران کن لچک سے اسرائیل کے دائیں بازو کے حلقوں کو پریشانی لاحق ہوگئی تھی۔یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے اسٹیون وٹکوف کے نیتن یاہو پر براہ راست دباؤ کے بعد ممکن ہوا۔دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملے تاحال جاری ہیں اور سیز فائر اعلان کے بعد اب تک اسرائیلی حملوں میں 73 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد کیے جانے والے حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔ابو عبیدہ نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔ابوعبیدہ نے خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔قبل ازیں غزہ میں حماس اور مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ نے جنگ بندی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے عوام کبھی نہیں بھولیں گے کہ کس نے اس نسل کشی میں حصہ لیا،ہم معاف نہیں کریں گے، ہم تمام مزاحمتی گروپس کے مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں، خاص طور پر القدس بریگیڈ کے مجاہدین کو جو اسلامی جہاد کی صف اول کے ساتھی ہیں۔ واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ جنگ بندی کا مکمل احترام کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی کابینہ جنگ بندی معاہدے اعلان کے بعد کہ جنگ بندی نیتن یاہو کہا کہ
پڑھیں:
جہاد کافتویٰ آچکا،نیتن یاہو سن لو ایک ایک بچے کاحساب لیں گے ،حافظ نعیم
لاہور ، اسلام آباد ، راولپنڈی ، مری، اٹک (نیوز ڈیسک) جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے مال روڈ پر تاریخی غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا، مارچ میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر لیاقت بلوچ، محمد جاوید قصوری، ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ ، سیکرٹری اظہر بلال سمیت دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین نے شرکت کی۔ حافظ نعیم الرحمن نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اسرائیل اور امریکہ دونوں کی مذمت کریں اور عوام اسرائیل و امریکہ کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں، نیتن یا ہو سن لو ایک، ایک بچے کے خون کا حساب لیں گے ، اگر کوئی چپکے چپکے اسرائیل کے ذریعے فلسطین کی ریاست پر قبضہ کرتا ہے تو اسے چھڑوانا ہر مسلمان کا فرض ہے۔ جہاد کیلئے فتوئی آچکا ہے ، اب مسلم حکمرانوں اور افواج پر جہاد واجب ہے ، مسلمانوں کو کلمہ اور مسجد اقصیٰ کی بنیاد پر ایک ہونا ہو گا ، فلسطینی مظالم پر جلد ایک فیصلہ کریں گے اور شٹر ڈان اور پہیہ جام ہڑتال کریں گے ، انہوں نے کہا کہ حماس کا دفتر کھول کر مسلم ممالک کو اکٹھا کیا جائے، فریڈم فائٹر ز بنائے جائیں اور اسرائیل کی مدد کرنے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے ، 18 اپریل کو ملتان اور 20 اپریل کو اسلام آباد میں تاریخی مارچ ہو گا۔ غزہ مارچ ریلی سٹیٹ بینک بلڈ نگ سے چیئرنگ کر اس تک نکالی گئی، جس میں خواتین ، بچوں اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ دیگر قائدین میں لیاقت بلوچ ، ذکر اللہ مجاہد ، جاوید قصوری، ڈاکٹر وسیم اکرم ، جاوید بٹ اور محمد جاوید قریشی شامل تھے ، کراچی میں جماعت اسلامی اور ایم ڈبلیوایم نے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، نیتن یا ہو اور ڈونلڈ ٹرمپ کی تصاویر نذر آتش کیں، حیدر آباد میں بھی ریلی نکالی گئی، خیبر پختونخوا میں پشاور ، شانگلہ ، سوات، بلگرام، تور غر ، صوابی، دیر اپر ، دیر لوئر، منیرہ، کوہستان اور ، خیبر پختو نخوا میں پشاور ، شانگلہ ، سوات ، بٹگرام، تور غر ، صوابی، دیر اپر دیر لوئر، منیرہ، کو ہستان اور ضلع کے دیگر علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں ، ادھر ، خیبر پختونخوا میں مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویریں بھی نذر آتش کیں ، پشاور میں قصہ خوانی میں شہر بھر کے تاجروں نے شرکت کی ، دریں اثناء اسلام آباد کے آبپارہ چوک میں جماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین کی جانب سے ریڈ زون کی طرف جانے کی کوشش پولیس ناکام بنادی ، بتایا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد ، دیگر مذہبی جماعتوں اور متحدہ طلباء محاذ کے زیر اہتمام آبپارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ، مظاہرین نے آبپارہ سے ریڈ زون کو جانیوالی سڑک پر مارچ بھی کیا تاہم ایمبیسی روڈ سے پہلے ہی پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کی پیش قدمی روکے رکھی اس دوران مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے مابین دھکم پیل بھی ہوئی ، ریڈ زون جانیوالی سڑک پر کنٹینز رکھ کر اسے بند رکھا گیا، مظاہرین نے کن ٹنرز کے سامنے ہی دھرنا دیدیا۔ راولپنڈی میں 5 بڑی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، جمعہ کا دن اسرائیلی بربریت کیخلاف یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، ریلیوں کا اہتمام جماعت اسلامی ، جمعیت اہل سنت ، تحریک لبیک ، ریلوے ورکر ز یونین نے کیا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ضلع کچہری کی تمام کینٹینوں ، سٹالز ، شاپس ٹھیلوں پر اسرائیلی مصنوعات کی فروخت پر فوری پابندی لگا دی ہے۔ اٹک میں بھی اسرائیل مردہ بادر ریلی اور القدس مارچ نکالا گیا ۔ مری میں فلسطینی مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرے جمعیت علماء اسلام اور اسلامی جمعیت طلباء کی طرف سے کیے گئے ، لساں نواب بازار میں فلسطین کیسا تھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
Post Views: 3