پاکستان کو لوٹنے والوں کا راستہ روکنا ہوگا،کاشف چودھری
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری نے کہا ہے کہ وطن عزیز کو اہل اور باصلاحیت قیادت مل جائے تو ہمیں آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات مل سکتی ہے، پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ہے وسائل کے موثر استعمال سے پاکستان دوبارہ معاشی استحکام حاصل کر کے قرضے دینے والا ملک بن سکتا ہے، پاکستان میں کمی ہے تو اہل اور دیانت دار قیادت کی ہے ہیں پاکستان کو لوٹنے والوں کا راستہ روکنا ہوگا جو پاکستان کو لوٹ رہے ہیں ان کو ہم روک لیں گے تو پاکستان اپنے قدموں پر کھڑا ہو جائے گا اس کیلیے ہم سب کو ملکر جدو جہد کرنا
ہوگی، خدانخواستہ پاکستان پر برا وقت آیا تو حکمران اور امپورٹڈ وزیر خزانہ اپنا بیگ اٹھا کر بھاگ جائیں گے ہم نے اس ملک میں ہمیشہ رہنا ہے اور اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا ہے۔وہ گزشتہ رو ز یہاں مرکزی تنظیم تاجران،ٹینچ بھاٹہ راولپنڈی کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پرمرکزی تنظیم تاجران پاکستان راولپنڈی اور پنجاب کے صدر شرجیل میر،سرپرست شیخ صدیق، طاہر تاج بھٹی، حاجی آصف، زاہد بختاوری، راولپنڈی چیمبر کے صدر عثمان شوکت، خالد، رفیق شاہ، راجہ جواد،چودھری اقبال و دیگر تاجرقائدین بھی موجود تھے۔کاشف چودھری نے کہا کہ مارکیٹیں ہمارا مورچہ ہے،مارکیٹیوں میں انتظامیہ، پولیس اور کوئی بھی ادارہ کسی تاجر کے حق پر ڈاکا نہیں ڈال سکتا‘ اگر کوئی ادارہ کسی تاجر کے ساتھ ظلم و زیادتی کی کوشش کرے تو میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ بڑے ادب کے ساتھ ان سرکاری اداروں کے ملامین کو اپنے دوکان کے شٹر کو بند کرکے بیٹھا دیں پھر ان کا سربراہ آئے گا تو اپنے ادارے کے ملازمین کو لیکر جائیگا جو ہمارے کسی تاجر کی عزت نفس کو مجروع کرے گاوہ ہم کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے ہمیں اپنے مورچے کو مضبوط کرنا ہوگا انہوںنے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارکیٹیں آپ کا گھر ہیں، یہاں جتنے متحد ہونگے اورجتنی دلیری، جرت اور ہمت کے ساتھ آپ اپنے حق کی لڑائی لڑیں گے‘ پاکستان کے صنعت کار اور تاجر کے ٹیکس کے پیسے سے اس ملک میں چوکیدار سے لیکر صدر مملکت تک، ایک سپاہی سے لیکر آرمی چیف تک اور عدالت کے منشی سے لیکر چیف جسٹس تک کو تنخواہیں ملتی ہے یہ تنخواہیں اس لیے دی جاتی ہیں کہ یہ عوام کی خدمت کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے جب بھی تاجروں کے حقوق کیلیے آواز بلند کی ہے تاجروں نے اس پر لبیک کہا تاجر دوست اسکیم کے خلاف ملک گیر پہیہ جام کیا تو تاجروں کے ساتھ عوام نے اس پر لبیک کہا اور پورا ملک جام کر دیا ، آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں کے خلاف ہم نے آواز بلند کی تو تاجروں نے لبیک کہا اسی طرح دیگر مسائل پر تاجروں نے بھرپور ساتھ دیا۔ انہوںنے کہا کہ 28 سو ارب کے کپیسٹی پیمنٹ اور بجلی کے بلوں سے چوروں اور ڈاکووں کو نوازنے کے سلسلے کو بند کرنے کیلے آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی ہور ہی ہے یہ حکمرانوں کا احسان نہیں ہوگا بلکہ ان کا احتساب ہونا چاہیے جن کی وجہ سے عوام اور تاجروں پر اتنا بوجھ ڈالا گیا‘ ہم میدان عمل میں موجود ہیں اور ہمیشہ تاجروں کے حقوق کے تحفظ کیلیے کوشاں ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ساتھ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بارک اوباما سے طلاق؛ اہلیہ نے خاموشی توڑ دی
سابق امریکی صدر بارک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما کے درمیان طلاق کی خبریں کچھ ماہ سے تواتر کے ساتھ زیر گردش ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طلاق کی خبروں کی تصدیق نہیں ہوسکی اور جوڑے نے بھی اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
ہر وقت اپنے شوہر کے ساتھ شانہ بشانہ نظر آنے والی مشیل اوباما نے اب سیاسی سرگرمیوں سے خود کو الگ کرلیا ہے۔
مشیل اوباما اب اہم سرکاری ایونٹس میں بھی اپنے شوہر بارک اوباما کے ساتھ نظر نہیں آ رہی ہیں۔
اپنے ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں مشیل اوباما نے ان تمام سوالات اور شکوک و شبہات پر کھل کی گفتگو کی ہے۔
مشیل اوباما نے سیاسی سرگرمیاں ختم کردینے سے متعلق بتایا کہ ان کی تمام تر توجہ اپنے فلاح و بہبود کے پروجیکٹس پر مرکوز رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : مشیل کو طلاق؟ اوباما کی اداکارہ جینیفر اینسٹن سے قربتیں
بارک اوباما کی اہلیہ نے یہ بھی کہا کہ اب میری بیٹیاں بھی بڑی ہوگئی ہیں تو اب میں اپنے اہداف اور ترجیحات پر توجہ دے رہی ہوں۔
سابق امریکی صدر کے ساتھ طلاق کی افواہوں پر پوچھے گئے سوال کو مشیل اوباما نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم نہیں لوگ ایسی باتیں کیوں کر رہے ہیں جن میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔