یہ حکومت کو ناجائز کہتے تھے انہیں سے مذاکرات کر رہے ہیں، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر و سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ ٹرمپ کا مسئلہ بھی ختم اور ہواوں کا رک بھی بدل گیا ہے۔ 190 ملین پاونڈ کیس کے فیصلے پر میرا خیال نہیں کلیئر ہوں، تاریخ بدلی جا سکتی ہے فیصلہ نہیں بدلا جا سکتا، اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، 100 فیصد سزا ہی ہو گی۔ اسلام تائمز۔ سینیٹر و سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ یہ حکومت کو ناجائز کہتے تھے اب انہی سے بات کر رہے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کہ پی ٹی آئی والے پراپیگنڈا کرنے کے چیمپئن ہیں، علی امین گنڈا پور نے کہا 9 مئی کرنے والوں کو اون کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہتری آ رہی ہے، اسٹیکر بدلتا رہتا ہے پاکستان کیلئے پیچھے کام ہوتا رہتا ہے، پیچھے کام کرنے والوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیا، 2025ء میں بہت ساری چیزیں ہوتی نظر آئیں گی۔ سوال کیا گیا کہ موجودہ حکومت کا بھی اسٹیکر بدل سکتا ہے۔؟ جواب دیا کیا کبھی آپ نے سنا کسی حکومت نے 5 سال مکمل کئے ہوں، شہباز شریف عقلمند آدمی ہیں وہ اپنے بھائی اور بانی والی غلطی نہیں کر رہے۔
مذاکرات کل ختم ہو جائیں گے، 20 جنوری ٹرمپ کارڈ کے بعد دوبارہ شروع ہوںگے اس جمہوریت ڈھانچے اور ایکسپائرڈ لوگوں نے پاکستان کو کیا دیا ہے، پاکستان کو ملک دشمنی اور چوری کےعلاوہ کیا ملا ہے۔؟ پی ٹی آئی نے دھرنے کئے، آئی ایم ایف کو لیٹر لکھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم اور حکومت دونوں چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں، جب دونوں چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں تو بات چیت سے کیا نکالنا ہے۔؟ 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ ٹرمپ کا مسئلہ بھی ختم اور ہواوں کا رک بھی بدل گیا ہے۔ 190 ملین پاونڈ کیس کے فیصلے پر میرا خیال نہیں کلیئر ہوں، تاریخ بدلی جا سکتی ہے فیصلہ نہیں بدلا جا سکتا، اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، 100 فیصد سزا ہی ہو گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
22 جنوری کو ا سکینڈل آنے والا ہے، اگر رکا نہیں تو حکومت جیل بھی جائے گی: فیصل واوڈا
کراچی: سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ 22 جنوری کو حکومت کا ایک سکینڈل آنے والا ہے، میں اسکینڈل میں خود بیٹھا ہوا ہوں، ہم اسے روکیں گے اور اگر نہیں رکے گا تو پھر اس پر کیس بھی بنے گا، حکومت اس کو طاقت سے پاس کروالیتی ہے تو پھر جیل میں بھی جائے گی۔
فیصل واوڈا کا کہناتھا کہ 190 ملین پاونڈ میں عمران خان کو سزا ہو گی، تاریخ بدلی جا سکتی ہے لیکن فیصلہ تو نہیں بدلا جا سکتا ، چار سال قبل میں نے کابینہ میں اس پر اعتراض اٹھایا، بند لفافے میں غلط کام ہوا ہے جس پر دستخط عمران خان نے کیئے ہیں تو سزا بھی ہو گی ۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہناتھا کہ اس وقت اس معاملے پر فواد چوہدری، شیریں مزاری اور میں نے اس پر اعتراض اٹھایا تھا، اس کا فائدہ عمران خان کی بیگم اور حواریوں نے اٹھایا، عمران خان کو 10 سے 14 سال قید ہو سکتی ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ شوکت یوسفزئی ایک مخلص انسان ہیں، ایسے لوگ عمران خان کو جیل میں نہیں رکھنا چاہتے، جو بات سچی ہے وہ یہ ہے کہ دستخط عمران خان نے کیئے اس لیے معاملہ ان پر ہے، مجھ سمیت کابینہ بھی بری الذمہ نہیں ہے، اگر اس پر سزا ہوتی ہے، تو ہونی چاہیے، میں اس پر بھی مفروری اختیار نہیں کروں گا۔