پاکستان کا چوتھی ایران بارڈرکراسنگ کھولنے کافیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ چیدگی (صوبہ بلوچستان) اور کوہک (سیستان و بلوچستان) میں چوتھی بارڈر کراسنگ کو کھولنے کا حتمی حکم جاری کیا ہے جس کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام، مشترکہ تجارت کو آسان بنانا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا حکم نامہ پاکستان کے بارڈر ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زبیر شاہ نے ایف بی آر کے توسط سے جاری کیا ہے، جس میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ
وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔ پاکستان کی نیشنل ریونیو ایجنسی نے بتایا ہے کہ ایران کے صوبہ سیستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے کوہک سے متصل ضلع پنجگور میں واقع چیدگی کے مقام پر ایک نئی سرحدی کراسنگ قائم کی جائے گی۔ حکومت نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے سرحدی باشندوں کی روزی روٹی کو سہارا دینا، تجارتی حجم میں اضافہ کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور خاص طور پر غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کو روکنا ہے۔ ایران کے ساتھ سرحدی کراسنگ میں اضافے کے سرکاری فیصلے کا صوبہ بلوچستان کے شہریوں اور کاروباری برادری نے خیرمقدم کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال جون کے اوائل میں، پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی غرض سے تفتان (میرجاویہ) اور گبد (ریمدان) کی دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو 24 گھنٹے کھول دیا تھا۔ایرانی روٹ کو پاکستانی زائرین اور سیاحوں، دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ اور سفر کے لیے قریب ترین اور کم خرچ راستہ سمجھا جاتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران کے ساتھ کھولنے کا
پڑھیں:
ریکوڈک شیئر ہولڈرز نے فیزیبلٹی اسٹڈی منظور کرلی
ریکوڈک جوائنٹ وینچر کے شیئر ہولڈرز نے منصوبے کی تازہ ترین فیزیبلٹی اسٹڈی کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
فیزیبلٹی سے منسلک فیز 1 کی ترقیاتی سرمایہ کاری کی منظوری بھی دے دی ہے گئی جو کہ 3 ارب ڈالر تک کی محدود وسائل پر مبنی منصوبہ جاتی مالی معاونت کی فراہمی سے مشروط ہے۔ یہ منظوری منصوبے کو 2025 میں بڑے تعمیراتی کاموں کے آغاز کی اجازت دیتی ہے جبکہ 2028 کے اختتام تک پہلی پیداوار کے ہدف کو برقرار رکھا گیا ہے۔
اس پیش رفت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسرمارک برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے منصوبوں میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ترقی میں بیرک، حکومت بلوچستان اور حکومت پاکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلور کو EPCM پارٹنر منتخب کرنا ہماری اس صلاحیت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ ہم ریکوڈک منصوبے کو عالمی معیار کے ساتھ، تکنیکی مہارت، نظم و ضبط اور سماجی و ماحولیاتی ذمے داری کے تحت مکمل کریں۔
مزید پڑھیے: ریکوڈک پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرےگا، سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو
ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہےجس میں بیرک کے ساتھ میں پاکستان کی وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی شراکت دار ہیں جبکہ بیرک اس پروجیکٹ کا آپریٹر بھی ہے۔
مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ ہم ریکوڈک منصوبے کو عالمی معیار کے ساتھ، تکنیکی مہارت، نظم و ضبط اور سماجی و ماحولیاتی ذمے داری کے تحت مکمل کریں گے اورط فلور کے ساتھ قریبی اشتراک کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ریکوڈک بلوچستان اور پاکستان کے عوام کے لیے دیرپا فوائد فراہم کر سکے۔
مزید پڑھیں: ریکوڈک سے بلوچستان کو فائدہ ہوا تو بہت کچھ بدل جائے گا
انہوں نے کہا کہ انجینیئرنگ اور سپلائی شراکت دار بلند پہاڑی، دور دراز اور مشکل علاقوں میں بڑے تانبے کے منصوبوں کی تکمیل کا تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تجربہ بیرک کی اس قابلیت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت ہم نے دنیا بھر کے چیلنجنگ علاقوں میں کامیابی کے ساتھ بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بیرک بیرک چیف ایگزیکٹو آفیسرمارک برسٹو ریکوڈک ریکوڈک جوائنٹ وینچر شیئر ہولڈرز