وسائل کی کمی کی وجہ سے بچوں کے خواب ادھورے نہیں رہیں گے، مریم نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
فیصل آباد میں لیپ ٹاپ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مخالفین کو کہتی ہوں آئیں اور دیکھیں یہاں ایک ماں نے کیسے اپنے بچوں کے ساتھ رشتہ بنا لیا ہے، میرا شکریہ کبھی نہیں بولنا یہ آپ کا حق تھا وہ آپ کو ملا، آج لگتا ہے ریاست ماں جیسی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لیپ ٹاپ سکیم کا افتتاح کر دیا۔ فیصل آباد میں لیپ ٹاپ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج مجھے پائلٹ نے لاہور میں کہا کہ ہم نہیں جاسکتے، پائلٹ نے کہا آپ ویٹ کر لیں دھند ہے، کچھ نظر نہیں آرہا، میں نے کہا جہاز اڑائیں اللہ خیر کرے گا، میں اپنے بچوں سے ملنے کیلئے بے چین تھی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آئندہ کبھی میری وجہ سے امتحان کینسل نہیں ہونا چاہیے، مجھے ڈر ہے نواز شریف سے مجھے ڈانٹ پڑے گی، وہ میرے بڑے ہیں، میں ان کی ڈانٹ خوشی سے سن لوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کا افتتاح گھر سے بھی کرسکتی تھی لیکن مجھے یہ چمکتے چہرے بھی ضرور دیکھنے تھے، اگر میں یونیورسٹیز میں نہ جاتی تو مجھے اندازہ نہ ہوتا یہ سکالر شپ بچوں کیلئے کتنی اہم ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ سکالرشپ میں 100 فیصد میرٹ کو فالو کیا گیا ہے، اگر آپ میرٹ پر ہیں تو آپ کو سکالر شپ ضرور ملے گی۔ ایک بچی کو پڑھائی چھوڑنے کا بولا گیا، جب اس کو سکالر شپ ملی تو اس نے پڑھائی جاری رکھنے کا پلان بنا لیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں اپنی ماں کے انتقال اور باپ کے ہسپتال جانے پر صرف روئی، اب میں روزانہ جب آپ کو دیکھتی ہوں مجھے رونا آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین کو کہتی ہوں آئیں اور دیکھیں یہاں ایک ماں نے کیسے اپنے بچوں کے ساتھ رشتہ بنا لیا ہے، میرا شکریہ کبھی نہیں بولنا یہ آپ کا حق تھا وہ آپ کو ملا، آج لگتا ہے ریاست ماں جیسی ہے۔ ایک بچے نے کہا ایک سال تک میں نے تعلیم حاصل نہیں کی، وسائل کی کمی کی وجہ سے اس بچے نے تعلیم کو چھوڑا، خواب سب بچے دیکھتے ہیں، میں بھی آپ کی عمر سے گزری ہوں میں نے بھی خواب دیکھے ہیں، کچھ کرنے کا اور کچھ بن جانے کا خواب دیکھتے ہیں، وسائل کی کمی کی وجہ سے بچوں کے خواب ادھورے نہیں رہیں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں آپ کے سامنے کھڑی ہوں، خوابوں کی تعبیر اچھی تعلیم سے ہوتی ہے، دوسری یونیورسٹیز میں وسائل کی کمی نہیں ہے، اس سال 30 ہزار سکالر شپس دی گئی ہیں، اگلے سال 50 ہزار تک سکالر شپس دیں گے، سکالر شپس کیلئے مجھے تمام پنجاب کا بجٹ بھی ڈالنا پڑا میں ڈالوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہت جلد سیکنڈ اور تھرڈ ایئر کے بچوں کیلئے بھی سکالر شپس لا رہی ہوں، یہ پورا مہینہ میں نے پنجاب کے ہونہار طلبہ کیلئے وقف کیا ہے، پنجاب کے اندر گرلز پاور بہت مضبوط ہو رہی ہے، لیپ ٹاپس کی پہلی شپمنٹ آچکی ہے، 40 ہزار سے ایک لاکھ تک لیپ ٹاپس کی تعداد جانی چاہئے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ جیل میں کاٹے، ہم نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن انتقامی سیاست نہیں کی، یہاں میں آپ کو جلاؤ گھیراؤ، کیلوں والے ڈنڈوں کی باتیں کروں تو آپ کا مستقبل خراب کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے جیل میں ہیں انہیں کوئی پوچھنے نہیں آتا، میں نے کبھی کسی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا نہیں کہا، مجھے تکلیف ہے جو بچے کسی کے بہکاوے میں آئے اور وہ بچے جیلوں میں چلے گئے۔ مریم نواز نے کہا کہ میں آپ کو ترقی کی طرف لے کر جا رہی ہوں، میں نے آپ کو تعمیر کا راستہ دکھانا ہے توڑ پھوڑ کا نہیں، اپنے زندگیوں اور اپنے مستقبل کو خطرے میں ڈالنا ماں باپ کی نافرمانی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مریم نواز کا کہنا تھا کہ وسائل کی کمی سکالر شپس نے کہا کہ بچوں کے
پڑھیں:
نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری
ڈی جی وال سٹی اتھارٹی کامران لاشاری کہتے ہیں کہ نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی وال سٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے بتایا کہ بسنت پنجاب کا ایک خوبصورت تہوار تھا جس کو حکومتوں نے بند کردیا۔ 15 سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے، بسنت نہیں ہوئی۔ بسنت کا تہوار پوری دنیا میں منایا جاتا ہے مگر ہمارے ہاں چیزوں کو بہتر کرنے کی بجائے انہیں بند کر دیا جاتا ہے۔ اب ہماری پوری کوشش ہے کہ اگلے سال لاہور میں بسنت ہو، لوگ رنگ برنگ کپڑے پہنیں، پتنگیں اڑائیں، ایک تہوار کو خوبصورتی سے منائیں۔
انہوں نے کہا کہ وال سٹی اتھارٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف کی خواہش ہے کہ لاہور میں بسنت ہو، میلے ٹھیلے لگائے جائیں۔ اس حوالے سے ایس او پی ایز بنائے جارہے ہیں۔ بسنت کروانے میں زیادہ کام پولیس کا ہے۔ پولیس ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑے اور دھاتی ڈور کے استعمال کو روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کام پولیس آفیشلز کو کرنا چاہیے۔ ایک دھاتی ڈور کو ہم نہیں روک سکے۔ اس کی وجہ سے اس قدر خوبصورت تہوار سے لوگ محروم ہوگئے ہیں۔ جلد اس حوالے سے خوشخبری عوام کو ملے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی چاہتی ہیں کہ لاہور میں بسنت کا تہوار ضرور ہو۔
نجم سیٹھی نے بسنت کروانے کی بھر پور کوشش کی تھیایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی وال سٹی کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ جب نجم سیٹھی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے بسنت کروانے کی بھر پور کوشش کی تھی لیکن جب پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ اس حوالے سے میٹنگ ہوئی تو انہوں نے بسنت کروانے کے حوالے سے کوئی موثر جواب نہیں دیا جس کی وجہ سے اس وقت بسنت نہیں ہوئی تھی۔مگر اس دفعہ سی سی پی او لاہور آن بورڈ ہیں اور وہ بھی دلچسپی رکھتے ہیں کہ بسنت لاہور میں ہونی چاہیے۔
بسنت کے حوالے سے میڈیا کو اچھا رول پلے کرنا چاہیےکامران لاشاری کا کہنا تھا کہ بسنت کے حوالے سے میڈیا کو اپنا مثبت رول ادا کرنا چاہیے۔ بسنت کے حوالے سے منفی مہم نہ چلائی جائے۔ یہ ایک تہوار ہے۔ اس کو اچھے طریقے سے منانا چاہیے۔ پوری کوشش ہے کہ اگلے سال 2 دن کے لیے یہ تہوار ہو۔
اندرون لاہور کی بحالی کے لیے نواز شریف پرعزم ہیںڈی جی وال سٹی اتھارٹی کا کہنا کہ تھا کہ وال سٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف ہیں، وہ بہت پر جوش ہیں کہ اندرون لاہور کی ثقافت کو بحال کیا جائے۔ نواز شریف چونکہ خود اندرون لاہور سے ہیں، انہیں مجھ سے زیادہ پتہ ہے کون سی گلی، کون سی عمارت کو بحال ہونا چاہیے۔ اس وقت جب وہ اندرون میں رہتے تھے، اس وقت کیا ماحول تھا، وہی ماحول وہ دوبارہ اندرون لاہور میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
2 سال کے اندر لاہور میں عمارتوں کی بحالی پر کام مکمل ہو جائے گاایک سوال کا جواب دیتے کامران لاشاری نے بتایا کہ اندرون لاہور کی بحالی پر کام جون کے آخر میں شروع ہوجائے گا۔ ہم مال روڈ سے لیکر اندرون لاہور تک جو تاروں کا سڑکوں،گلی محلوں میں جال ہے، اسے ختم کرنے جارہے ہیں۔ اس طرح جو دکانوں پر بورڈز بے ہنگم سے لگے ہیں، ان کو ختم کرکے نئے بورڈز تجویز کیے جائیں گے۔ 10 کے قریب انڈر گراؤنڈ پارکنگ بنائی جائیں گی، انڈر گراؤنڈ مارکیٹس بنائی جائی گی کیونکہ جب تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا تو لوگوں کو اس انڈر گراؤنڈ مارکیٹ میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ اندرون لاہور بحالی کے کام میں جو مشکلات پیدا کرے گا، اسے جرمانے اور سزائیں بھی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف اندرون لاہور میں کام ہورہا ہے بلکہ پنجاب میں جہاں جہاں ثقافت ہے وہاں کام ہو رہا ہے۔
واہگہ باڈر آج کھول دیا جائے تو سیاحوں کا سیلاب امڈ آئے گاڈی جی وال سٹی اتھارٹی کا کہنا تھا کہ انڈیا کے ساتھ ہمارا باڈر کھولا جائے تو یہاں پر سیاحوں کا سیلاب آجائے گا۔ اُدھر کے لوگ لاہور دیکھنا چاہتے ہیں، یہ ان کی پرانی تہذیب ہے۔ سکھ کمیونٹی لاہور دیکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو لاہور کی اہمیت کا نہیں پتہ مگر ادھر کے لوگ لاہور کی اہمیت کو جانتے ہیں، وہ لاہور کی ثقافت کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ باہر سے اب بھی سیاح آتے ہیں لیکن اگر انڈیا سے باڈر کھول دیا جائے تو یہاں اس قدر رش ہوجائے گا کہ ہوٹلوں میں بکنگ نہیں ملے گی، سینما آباد ہو جائے گا، کلچر بحال ہوگا، پاکستان اس سے بہت سا ریونیو بھی حاصل کرسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اندرون لاہور بسنت کامران لاشاری لاہور مریم نواز نواز شریف